سانحہ 30ستمبرحیدرآباد، پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے ۔الطاف حسین
سانحہ حیدرآباد میںملوث قاتلوںکوعدالت نے بری کردیاجو انصاف کاکھلاقتل ہے
سانحہ حیدرآبادایجنسیوں کی سازش تھی تاکہ لسانی فسادات کی آگ بھڑکائی جاسکے
سانحہ 30ستمبر اوریکم اکتوبر 1988ء کے شہداء کوقائدتحریک کاخراج عقیدت
لندن۔۔۔29، ستمبر2023ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سانحہ 30 ستمبر حیدرآباد، پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے ۔ سانحہ 30 ستمبرحیدرآبادکے شہداء کی 35 ویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں انہوںنے کہا کہ 30 ستمبر1988ء کوسرکاری ایجنسیوں کے تیارکردہ منصوبے کے تحت مختلف گاڑیوں میں سوار مسلح دہشت گردوں نے حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں اندھادھند فائرنگ کرکے سینکڑوں مہاجروںکو سفاکی سے شہید اور سینکڑوں کو شدید زخمی کردیاتھا۔ دوسرے دن یکم اکتوبر1988ء کوسرکاری ایجنسیوںنے اپنے زرخرید عناصرکے ذریعے کراچی میں بے گناہ سندھیوں پر حملے کرائے تاکہ لسانی فسادات کی آگ بھڑکائی جاسکے اوربرسوںسے ایک ساتھ رہنے والے سندھ کے مستقل باشندوں کو آپس میں لڑایاجاسکے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ستم بالائے ستم یہ کہ سینکڑوں معصوم وبے گناہ انسانوں کے اتنے بڑے قتل عام میںملوث قاتلوںکوعدالت نے چار سال قبل بری کردیاجوکہ انصاف کا کھلا قتل ہے۔ انہوںنے کہا کہ یہ امر بھی نہایت افسوسناک ہے کہ اتنے بڑے قتل عام کے واقعہ کامیڈیا میں تذکرہ تک نہیں کیاجاتا۔ جناب الطاف حسین نے سانحہ 30 ستمبراور یکم اکتوبر کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا، شہداء کے لواحقین سے دلی تعزیت کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کے درجات بلند فرمائے ۔ انہوںنے تمام وفاپرست کارکنان وہمدردوںسے اپیل کی کہ وہ شہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کریں اور سندھ میں اتحاد ومحبت اور بھائی چارے کی فضاء قائم رکھنے میں اپنا بھرپورکردار ادا کریں۔
٭٭٭٭٭