ظالم اورکرپٹ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان مکمل تباہی کے دہانے پر ہے، اگرپنجاب اٹھ گیاتوپاکستان
بچ جائے گا،الطاف حسین
پنجاب کے عوام کوظلم اورظالم کے خلاف اٹھناہوگا اور حقیقی جمہوریت کے
قیام اورہرقسم کے ظلم کے خلاف متحد ہوکرمیدان عمل میں آناہوگا
کوئی میرے حق میں بولے یانہ بولے، جس پربھی ظلم ہوگا، میں آوازبلندکروںگا
70ویںسالگرہ کے سلسلے میں لاس اینجلس، شکاگو اور نیوجرسی میں اجتماعات سے خطاب
لندن … 20 ستمبر 2023ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان ظالم اورکرپٹ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے آج مکمل تباہی کے دہانے پر ہے، اگرپنجاب اٹھ گیاتوپاکستان بچ جائے گا، لہٰذا پنجاب کے عوام کوظلم اورظالم کے خلاف اٹھناہوگااور حقیقی جمہوریت کے قیام اورہرقسم کے ظلم کے خلاف متحد ہوکرمیدان عمل میں آناہوگا۔ انہوں نے یہ بات اپنی 70ویںسالگرہ کے سلسلے میںایم کیوایم امریکہ کے زیراہتمام لاس اینجلس، شکاگو اور نیوجرسی میں منعقدہ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجتماعات میں کارکنوں کے ساتھ ساتھ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے ہمدردوں، خواتین ، بزرگوں اور بچوں نے بھی شرکت کی ۔ جناب الطاف حسین کہاکہ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ قیام پاکستان کی تحریک ہندوستان کے ان علاقوں میں چلی جوعلاقے پاکستان میں شامل نہیں ہوئے لیکن ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں حصہ لیا، قربانیاںدیںاور اپنا گھربار اورجائیدادیں، اپناسب کچھ چھوڑکرہجرت کرکے پاکستان آئے ، مہاجروں نے پاکستان کے ابتدائی ڈھانچے کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کیا لیکن قائداعظم محمدعلی جناح اوران کے دستِ راست خان لیاقت علی خان کے قتل کے بعداس طبقہ نے پاکستان پراپناتسلط قائم کرلیا جنہوں نے قیام پاکستان کی جدوجہد میں کسی قسم کی کئی قربانی نہیں دی بلکہ قیام پاکستان کی مخالفت کی تھی ، جنرل ایوب خان کے زمانے میںتمام مہاجر بیوروکریٹس کوسول سروسز سے نکال دیاگیااورمہاجروں کے ساتھ تمام شعبوں میں ناانصافیاں شروع کردی گئیں ، بھٹوکے زمانے میں غیرمنصفانہ کوٹہ سسٹم کے تحت مہاجروںپر سرکاری ملازمتوںاوراعلیٰ تعلیم کے دروازے بندکردیے گئے ۔مہاجرامیدواروں کی تمام ترصلاحیتوں کو نظرانداز کرتے ہوئے ان سے پوچھا جاتا کہ ان کے باپ داداکہاں پیداہوئے تھے ۔ مہاجراکابرین نے جو بینک،انشورنس کمپنیاں، صنعتی اورتعلیمی ادارے قائم کئے تھے ، بھٹوکے زمانے میں انہیں چھین کر سرکاری تحویل میں لے لیاگیا لیکن جب بعد میں نیشنلائز کئے گئے اداروںکودوبارہ نجی شعبے میں دینے کیلئے ڈی نیشنلائزیشن کاعمل شروع ہواتو پنجاب میں توان اداروں کو ان کے پرانے مالکان کے حوالے کردیا گیا لیکن مہاجروں کے بینکوں، انشورنس کمپنیوں ، صنعتوںاورتعلیمی اداروںکومہاجروں کے حوالے نہیں کیا گیا ۔ مہاجروں کو برابر کا پاکستانی سمجھنے کے بجائے ان کے ساتھ غیروںکاسلوک کیاگیا۔ ان تمام ناانصافیوں اورحق تلفیوں کے خلاف آ وازاٹھانے والاکوئی نہ تھا، بالآخر ان ناانصافیوں کے خلاف ہم نے 11جون 1978ء کو طلبہ سطح سے مہاجر تحریک کاآغاز کیا، پہلے آل پاکستان مہاجر اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن اورپھر مہاجر قومی موومنٹ بنائی ۔ ہم نے مہاجروںکومتحد کیا لیکن مہاجروں کی اس پہلی عوامی جماعت ایم کیوایم کوختم کرنے کیلئے ظلم وستم کے پہاڑتوڑے گئے۔ ایم کیوایم نے بلدیاتی اورعام انتخابات میں حصہ لیا تو مہاجروںنے ایم کیوایم کو اپنابھرپورمینڈیٹ دیا، ایم کیوایم نے ملکی تاریخ میں پہلی بار غریب ومتوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مہاجرنوجوانوںکو اسمبلیوں میں بھیجااور ایم کیوایم پاکستان کی تیسری اور سندھ کی دوسری بڑی جماعت بنی لیکن نفرت کایہ عالم ہے کہ ایم کیوایم کے مینڈیٹ کوتسلیم نہیں کیا گیا اور ایم کیوایم کاراستہ روکا گیا۔ ایم کیوایم نے تمام تر رکاوٹوںاورسازشوں کے باوجود تمام قوموں کے غریب ہاریوں، کسانوں ، محنت کشوں اور متوسط طبقہ کے عوام کے انقلاب کیلئے مہاجرقومی موومنٹ کو متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل کیاتوایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن شروع کردیاگیا،ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیاگیا،ایم کیوایم کوختم کرنے کیلئے اسکے اندراسپلنٹرگروپس بنائے گئے ، اسٹیبلشمنٹ نے حقیقی، بنگلہ گروپ، پاک سرزمین پارٹی اورایم کیوایم پاکستان بنائی۔میر ی تقریرپرپابندی عائد کردی گئی ، نائن زیروکوسیل کیاگیا،پھراسے آگ لگاکربلڈوزکردیاگیا۔مگراس ظلم کے خلاف کسی نے آوازبلند نہیں کی ۔انہوں نے کہاکہ جب بھی پیپلزپارٹی، مسلم لیگ، سندھیوں، بلوچوں، پشتونوں اوران کی جماعتوں پر ظلم ہوا، ہم نے اس ظلم کے خلاف آوازاٹھائی لیکن مہاجروں پرہونے والے مظالم کے خلاف پاکستان کے کسی میں کہیںکوئی آوازنہ اٹھی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ عمران خان نے ہمیشہ میری مخالفت کی، مجھ پر طرح طرح کے الزامات لگائے اورمجھ پر ڈرون حملہ کرنے کی بات کی لیکن جب 9مئی کے بعد عمران خان اوراس کی پارٹی کے خلاف لشکرکشی کی گئی تومیں نے اپنے والدین کی تعلیمات کے مطابق عمران خان اوراسکی جماعت کے لوگوں کی گرفتاریوںاورزیادتیوں کے خلاف میںنے آوازاٹھائی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں ہرمظلوم کاساتھی ہوں، کوئی میرے حق میں بولے یانہ بولے، جس پر بھی ظلم ہوگا، میں ہرمظلوم کے حق میں صدائے احتجاج بلندکرتارہوںگا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں 1992ء سے آج تک جلاوطن ہوں، تمام آپریشن جھیل رہاہوں لیکن میں یہاں رہ کربھی اپنی آواز اٹھارہاہوں۔انہوںنے بیرون ملک مقیم پاکستانیوںخصوصاًمہاجروںسے کہاکہ وہ تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کراپنی قوم پرہونے والے مظالم کے خلاف تحریکی جدوجہد میں اپنااپناحصہ ڈالیں۔ اس موقع شرکاء نے جناب الطاف حسین کی 70ویں سالگرہ کے کیک کاٹے اور انہیںمبارکبادپیش کی ۔