اینکرپرسنز اورسیاسی تجزیہ نگاروں سے بصد ِ احترام چند سوالات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
12، ستمبر2023ئ
پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں مختلف بیانات اور ٹی وی ٹاک شوز کے ذریعے عوام کے ذہنوں میں یہ باتیں ایک مرتبہ پھر بٹھائی جارہی ہیں کہ ملک میں الیکشنزکرانا اور الیکشنز کی تاریخ کا اعلان کرنا الیکشن کمیشن کے نہ صرف دائرہ اختیار میں آتا ہے بلکہ یہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری بھی ہوتی ہے ۔
یہ بات جمہوری ممالک کے حوالے سے کہنا تو بڑی حد تک درست معلوم ہوتی ہے لیکن پاکستان جیسے ملک میں ''الیکشن کمیشن آف پاکستان'' کے حوالے سے ہرگز درست معلوم نہیں ہوتی ۔
اگر میری رائے سے کسی کو اختلاف ہے تو میں ان کے سامنے بصد ِ احترام چند سوالات رکھتا ہوں۔
1۔ کیا پاکستان میں ''الیکشن کمیشن '' واقعتاایک آزاد اورخودمختار ادارہ ہے ؟
2۔ کیا''الیکشن کمیشن'' ملک کی اصل طاقتورقوتوں واداروں کے اثرورسوخ یامداخلت کے عمل کوروکنے کی طاقت رکھتا ہے؟
3۔ PDM کی سابقہ حکومت کے چلے جانے کے بعد آئین ِ پاکستان کے مطابق ''الیکشن کمیشن آف پاکستان'' تین ماہ کے اندراندر انتخابات کرانے کا حتمی اعلان اب تک کیوں نہ کرسکا؟
4۔ کیا ''الیکشن کمیشن'' اپنے آئینی حدود واختیارات کے تحت الیکشنز میں ملک کی طاقتور قوتوں سے ''جُھرلو'' چلانے کے عمل کو روکنے اور طاقتور قوتوں سے ''جُھرلو'' چھین کر اُسے توڑنے کی طاقت رکھتا ہے ؟
آخر میں ، میں تمام ٹی وی اینکرز اور ٹی وی ٹاک شوز میں شرکت کرنے والے تمام سیاسی تجزیہ نگاروں سے بصد ِ ِاحترام یہ درخواست کرنا چاہوں گا کہ کیا وہ میرے اِس ٹوئٹ میں اُٹھائے گئے سوالات کو اپنے آئندہ کسی ٹی وی ٹاک شو میں زیرِ بحث لاکر ان پر روشنی ڈالنا پسند فرمائیں گے ؟
والسلام
احقر