عمران خان کوسزا دینے کافیصلہ توہین عدالت اور قابل مذمت ہے
————————————-———
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کے چیئرمین
کو توشہ خانہ کیس میں سزا دیئے جانے کافیصلہ ، اسلام آباد ہائی کورٹ کےفیصلے کی روشنی میں توہین عدالت کےزمرے میں آتا ہے ۔
(اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 4،اگست2023ء کو دیئے جانےوالےفیصلے کےحوالے سےمیڈیا رپورٹ میرے ٹوئٹ کےساتھ منسلک ہے)
میری نظر میں اسلام آباد ہائی کورٹ کےاس فیصلے کے مطابق کہ ''سیشن کورٹ فریقین کے دلائل دوبارہ سنے اور پھر کوئی فیصلہ صادر فرمائے '' کی صریحاً نفی کرکے سیشن کورٹ کی جانب سے عمران خان کوسزا دینے کافیصلہ فریقین کو سنے بغیرہی کیاگیا ہے۔
میں، سیشن کورٹ کی جانب سے عمران خان کودی جانے والی سزا کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ کےمورخہ 4، اگست2023ء کے فیصلے کی کھلی خلاف ورزی سمجھتا ہوں۔
لہٰذا میری اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج صاحبان سے درخواست ہے کہ وہ عمران خان کو سز ا دیئے جانے والے فیصلے کو اپنے 4، اگست2023ء کے فیصلے کی خلاف ورزی سمجھتے ہوئے سزا کے اس فیصلے کو فی الفور کالعدم قرار دیں ۔
میں ،پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کوسزا دیئے جانے والے فیصلے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور ساتھ ساتھ
کے تمام وفاپرست رہنماؤں اور گمنام کارکنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ متحدرہ کر پُرامن طورپر آئینی وقانونی راستہ اختیار کریں اور ہرگز ہرگز مایوس نہ ہوں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ پُرامن احتجاج کرنا آپ کا آئینی ، قانونی اور انسانی حق بھی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے4،اگست2023ء کےفیصلے کی میڈیا رپورٹ ملاحظہ کیجئے
http://