صوبہ خیبرپختونخواکےشمالی وزیرستان کےعلاقے ''محمد خیل'' میں 6 ٹریلین امریکی ڈالرزمالیت کے معدنی ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
اس بات کاانکشاف معروف صحافی اور اینکر پرسن جناب حامد میر نےاس علاقے سےاپنے پروگرام کیپٹل ٹاک میں کیا جو "GEO NEWS" پر بروز بدھ مورخہ 26، جولائی 2023ء کونشر ہوا۔
اس خبرکو سن کر مجھے انتہائی تعجب ہوا کہ اگر پاکستان کے علاقے میں اتنا بڑا معدنی خزانہ دریافت ہوا ہے تو اتنی اہم خبر کے انکشاف پر نہ تو صدر مملکت جناب عارف علوی صاحب اور نہ ہی وزیراعظم جناب شہباز شریف صاحب نے قوم سے خطاب کیا اور نہ قوم کو اتنی بڑی بلکہ بہت ہی بڑی خوشخبری سے آگاہ کیا۔
جبکہ اسی انٹرویو میں فرنٹئیر ورکس آرگنائزیشن(FWO)
The Frontier works organisation abbreviated as FWO, is a military engineering organisation, and one of the major science and technology commands of the Pakistan Army
کے انجینئر ذیشان صاحب نے یہ حیرت انگیز انکشاف بھی کیاکہ گزشتہ تین سال میں 22 ہزار ٹن تانبا ، چائنا کو ایکسپورٹ کرکے ہم نے 30 سے 35 ملین امریکی ڈالرز بطور ریونیو (Revenue)حاصل کیا ہے ۔
دریافت ہونے والا یہ معدنی ذخیرہ جو 6 ٹریلین امریکی ڈالرز سے بھی زیادہ مالیت کا ہے ، اتنے بڑے معدنی خزانے سے تو پاکستان، یورپ کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک کی طرح باآسانی ترقی یافتہ ملک بن سکتا ہے، پھراتنے بڑے معدنی ذخائرکے باوجود بھی موجودہ حکومت ،آئی ایم ایف اور دیگرممالک کے آگے کاسہء گدائی لیکر خیرات اور امداد کی بھیک کیوں مانگ رہی ہے؟اتنابڑامعدنی ذخیرہ دریافت ہونے پرصدرمملکت اور وزیراعظم کی خاموشی حیرت انگیز ہے۔ بقول انجینئرذیشان صاحب کے ، گزشتہ تین سال میں چائنا کو فروخت کیے جانے والے22 ہزار ٹن تانبے سے حاصل ہونے والی 30 سے 35 ملین یوایس ڈالرز کی رقم کہاں اور کس کے خزانے میں جمع کرائی گئی ہے ؟میں، صدرمملکت جناب عارف علوی صاحب اور وزیراعظم جناب شہباز شریف صاحب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اتنی بڑی معدنیات کا ذخیرہ دریافت ہونے اور اُسے چائنا کو فروخت کرنے کے بارے میں فی الفورقوم کوآگاہ کریں۔