محترم وزیراعظم میاں محمدشہباز شریف صاحب !
آپ کی وزارت عظمیٰ کے دورمیں ایک معمر بزرگ جنا ب آفتاب بقائی صاحب کوگزشتہ روز 10جولائی 2023ء کو رینجرز نے ان کی رہائش گاہ واقع گلشن اقبال کراچی سےگرفتارکیا اور 11جولائی کورینجرز نےجناب آفتاب بقائی صاحب کورہاکرنے کے بجائے زمان ٹاؤن تھانے منتقل کردیا جہاں سے ان کی وکیل سعدیہ ایڈوکیٹ نے بتایاکہ ان پر '' کورنگی '' میں وفاپرست ساتھیوں کی جانب سےنکالی جانے والی ریلی کا مقدمہ بنایاگیا ہےجبکہ اس نکالی جانے والی ریلی سے محترم آفتاب بقائی صاحب کاسرے سےکوئی تعلق ہی نہیں تھا۔
جناب وزیراعظم شہباز شریف صاحب !
آفتاب بقائی صاحب جوآپ کے مرحوم والدمحترم کے برابررتبہ رکھنے والے بزرگ ہیں، یاد کیجئے کہ جب آپ کے والد محترم کو 1994 میں گرفتار کیا گیا تھا اور پھر 1999 میں انہیں گھر پر نظربند کیا گیا تھا تو اس وقت آپ اور آپ کے بڑے بھائی میاں نوازشریف صاحب اورآپ کے گھر والوں پر کیا گزری تھی؟ آج آپ ملک کے وزیراعظم ہیں، کوئی اپوزیشن میں نہیں ہیں لیکن آپ نے جناب آفتاب بقائی صاحب کی رینجرز کے ہاتھوں ناجائز گرفتاری پر رینجرز کےخلاف کوئی نوٹس کیوں نہیں لیا۔ آفتاب بقائی صاحب کی زمان ٹاؤن تھانےمنتقلی کےبعد ان پر ریلی نکالنےکا جھوٹامقدمہ بنادیا گیا ہے۔اس وقت کو بھی یاد کیجئے کہ آپ کےوالد محترم کی وفات پر نوازشریف صاحب اورآپ کوان کےجنازے میں شرکت کی اجازت نہ ملنے پر میں نے احتجاجی بیانات دیے، آپ کی بھابھی محترمہ کلثوم نواز صاحبہ مرحومہ کی وفات پر اس وقت کی حکومت نے میاں نوازشریف صاحب کولندن آنے کی اجازت نہ دینے پر میں نےہمیشہ کی طرح اس پر بھی احتجاجی بیانات دیے تھے مگر آپ اور آپ کے بڑے بھائی نے ہمیشہ مجھے بار بار دھوکے دیئے۔
محترم میاں شہبازشریف صاحب !
اگرآپ میں شرافت ، اخلاقیات اور انسانیت کی زرہ برابر بھی کوئی رمق موجود ہےتوآپ فی الفور آفتاب بقائی کی باعزت رہائی کاحکم صادرفرمائیں اوررینجرز کی جانب سے زمان ٹاؤن تھانے کراچی میں جھوٹا مقدمہ درج کرنے والوں کےخلاف فوری کارروائی کریں اورینجرز کے ان اہلکاروں کےخلاف بھی کارروائی کریں جنہوں نے بلاجواز ایک معمر بزرگ اورایڈوائزری کونسل کے سابق انچارج آفتاب بقائی صاحب کوگرفتار کیا تھا ۔