کراچی اور سندھ کےساحلی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے متوقع تباہ کاریوں کی اطلاعات میرے لئے باعث تشویش ہیں لہٰذاکراچی اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں رہنے والے عوام سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنی جان ومال کے تحفظ کیلئے فی الفور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے پیش کی جانے والی اطلاعات کے مطابق بحیرہ عرب میں پیدا ہونے والا طوفان 200 کلومیٹر کی رفتار سے صوبہ سندھ اورکراچی کی جانب گامزن ہے ، ساتھ ساتھ طوفانی بارشوں کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے باعث متوقع تباہ کاریوں کا خدشہ ہے لہٰذا میں سندھ اور کراچی کے ساحلی علاقوں کے اطراف رہنے والوں سے دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ مال ومتاع سے زیادہ انسانی جانیں قیمتی ہوتی ہیں ، ٹوٹی ہوئی عمارتوں یااشیاء کے ختم ہو جانے کے بعد انہیں دوبارہ حاصل کیاجاسکتا ہے لیکن قیمتی جان کا زیاں ہوجائے تو وہ واپس نہیں آسکتی لہٰذا سندھ اور کراچی کے ساحلی علاقوں میں رہنے والے افراد طوفان کی متوقع تباہ کاریوں سے بچنے کیلئے اپنا قیمتی سامان لیکر فی الحال ساحلی علاقوں سے دوردراز کے محفوظ مقامات پرمنتقل ہوجائیں اور اپنی جان ومال کےتحفظ کیلئے ہنگامی اقدامات کریں۔
میں سندھ حکومت سےمطالبہ کرتاہوں کہ کراچی سمیت سندھ کے تمام علاقوں بالخصوص ساحلی علاقوں میں رہنے والے افراد کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں اور سندھ کے ساحلی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے والے خاندانوں کی رہائش کیلئے کیمپس اور دیگر ضروریات زندگی فراہم کرنےکیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔
الطاف حسین
12،جون2023ء
Translate Tweet