اداس چہروں کی کہانی
(ملک کے موجودہ سیاسی حالات پرایک منظوم تبصرہ)
اداس چہرے ہیں، نم نم آنکھیں
شکستہ دل سے کرتے ہیں باتیں
بدلا ہے رستہ پر کیسے بدلا
ناطہ جو توڑا ہے ،پر کیسے توڑا
سوال یہ باربار کیسا
چہرے پہ سب کچھ لکھا ہوا ہے
چہرے ذرا غورسے تو دیکھو
یہ حالِ دل خود بتارہے ہیں
پریشاں چہرے ہیں،نرم لہجہ
دلوں میں کچھ ہے ، زباں پہ کچھ ہے
ہے کیا کہانی کسے بتائیں
جو زخم ہیں وہ کسے دکھائیں
عجیب تھی کشمکش کہ آخر
بچوں کو اپنے کیسے بچائیں
ہوجائیں رسوا زمانے بھر میں
پراپنے بچوں کو اب بچائیں
یہ بھیگی پلکوں سے چھلکے آنسو
چمکتے ہیں موتیوں کے جیسے
چھپے بہت سے ہیں راز ان میں
سنبھال رکھنا کہیں گرنہ جائیں
جو گر گئے قیمتی یہ آنسو
کریںگے ہرراز سب کے افشا
اداس چہرے ہیں، نم نم آنکھیں
شکستہ دل سے کرتے ہیں باتیں
الطاف حسین
26، مئی2023ئ