خدا کاشکر ہے کہ سپریم کور ٹ کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال صاحب اوران کی بینچ کے اراکین جج صاحبان نے
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان صاحب کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طورپر رہاکرنے کاحکم دیا اوراپنے حکم میں یہ بھی لکھاکہ کیونکہ عمران خان کی جان کوخطرہ ہے لہٰذا وہ سیکوریٹی کے خدشے کے پیش نظر پولیس لائن کے گیسٹ ہاؤس میں قیام کریں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جرات وبہادر ی کامظاہرہ کرتے ہوئے آئین وقانون کے مطابق جوفیصلہ دیا گیا ہے میں اسےخوش آئند قراردیتا ہوں۔ میں ملک کی تمام عدالتوں کےچیف جسٹس اورجج صاحبان سے بھی دردمندانہ درخواست کرتا ہوں کہ وہ بھی اسی طرح جرا ت وہمت کے فیصلے کرکے ملک میں آئین وقانون کی عملداری قائم کریں اورملک کودرست سمت میں لگائیں۔ میں اس فیصلے پر عمران خان اوران کے تمام بہادر ساتھیوں کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
میں یہاں اس امر کی بھی وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ بہت سے لوگوں نے عمران خان کی گرفتاری کی مذمت اوراسے غیرآئینی وغیرقانونی قراردینے پر میرے ٹوئیٹس کے جواب میں یہ لکھا کہ عمران خان صاحب تواپنی تقاریر میں آپ کوڈرون سے اڑانے کی بات کرتے تھے توآپ ان کی گرفتاری کی مذمت کیوں کررہے ہیں۔اس کے جواب میں، میں صرف یہی کہوں گا کہ ،
ان کاجوکام ہے وہ اہل ِ سیاست جانیں
میرا پیغام محبت ہے جہاں تک پہنچے