کراچی کی نصف سے زائدآبادی کو جبری لاپتہ کردیاگیاہے، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی
اس شرمناک منصوبے میں مہاجرقوم کے میرجعفروں اور میرصادقوں
نے گھناؤنے کردار ادا کیاہے
عوام اس دھاندلی زدہ مردم شماری کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے
مردم شماری میں کراچی کی نصف سے زائد آبادی کو ''مائنس'' کرنے کا نوٹس لیاجائے
لندن۔۔۔13، اپریل2023ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ مردم شماری میں دھاندلی کے ذریعے کراچی کی نصف سے زائدآبادی کو جبری لاپتہ کردیاگیاہے اور عوام اس دھاندلی زدہ مردم شماری کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے ۔ ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن سے جاری ہونے والے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر کراچی اور سندھ کے دیگر شہروں کی آبادی کو نصف سے بھی کم ظاہرکرنے کے منصوبے پرعمل کیاجارہاہے تاکہ کراچی سمیت سندھ کے شہروں کو وسائل ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں نمائندگی کے جائزحق سے محروم رکھا جاسکے اور اس شرمناک منصوبے میں مہاجرقوم کے میرجعفروں اور میرصادقوںنے
2
گھناؤنے کردار ادا کیاہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حالیہ مردم شماری میں بدترین دھاندلی کااندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ادارہ شماریات کے مطابق کراچی اورحیدرآباد ڈویژن میں مردم شماری کاعمل 95فیصد مکمل ہوچکا ہے اور اس کے تحت کراچی کی آبادی ایک کروڑ 39 لاکھ جبکہ حیدرآباد ڈویژن کی آبادی ایک کروڑ10 لاکھ بتائی جارہی ہے یعنی کراچی اور حیدرآبادڈویژن کی آبادی کراچی کی آبادی میں محض 29 لاکھ کافرق ہے جوناقابل یقین ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ان اعدادوشمارسے واضح ہوگیا ہے کہ حالیہ مردم شماری میں ایک مرتبہ پھر کراچی کی نصف سے زائد آبادی کو جبری لاپتہ کیاجارہا ہے تاکہ کراچی اور اسکے شہریوں کو ان کے جائز حقوق سے محروم رکھاجاسکے لیکن کراچی سمیت سندھ کے شہری عوام اس دھاندلی زدہ مردم شماری کو کسی بھی قیمت پرقبول نہیں کریں گے۔رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ مردم شماری میں کراچی کی نصف سے زائد آبادی کو ''،مائنس'' کرنے کا نوٹس لیاجائے اور کراچی سمیت سندھ کے تمام شہروںمیں مردم شماری کا عمل شفاف بنایاجائے۔
٭٭٭٭٭