Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

’48 گھنٹے کے نوٹس پر سب سے بڑا جلسہ کر سکتا ہوں


’48 گھنٹے کے نوٹس پر سب سے بڑا جلسہ کر سکتا ہوں بی بی سی اردو، لندن
 Posted on: 4/7/2023 1
حسین عسکری
عہدہ,بی بی سی اردو، لندن
7 اپريل 2023
متحدہ قومی موومنٹ لندن کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ آج بھی 48 گھنٹے کے نوٹس پر سب سے بڑا جلسہ کر سکتے ہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ وہ آج بھی عوام کے دلوں میں رہتے ہیں اور ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کراچی میں حالیہ کئی ضمنی انتخابات میں جب انھوں نے بائیکاٹ کی اپیل کی تو ووٹوں کی شرح بہت کم رہی۔
الطاف حسین نے یہ باتیں لندن کے علاقے ایجویئر میں جمعرات کو ایم کیو ایم کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہیں۔
الطاف حسین نے کہا کہ اگر انھیں فری ہینڈ ملے تو وہ آج بھی 48 گھنٹوں میں سب سے بڑا جلسہ کر سکتے ہیں۔
انھوں نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی کوئی حیثیت نہیں اور عوام صرف الطاف حسین کو جانتے ہیں۔
انھوں نے پریس کانفرنس میں موجود صحافیوں اور کارکنوں سے سوال کیا کہ ’کیا آپ الطاف حسین کہ سوا کسی کو ایم کیو ایم سمجھتے ہیں؟‘

سنہ 1980 اور 90 کی دہائی میں ایم کیو ایم کراچی پر بلا شرکتِ غیرے راج کرتی تھی جبکہ حیدر آباد سمیت سندھ کے کئی شہری علاقوں میں بھی پارٹی کا بہت اثر تھا۔ ان علاقوں میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی زیادہ تر نشستیں ایم کیو ایم ہی جیت لیتی تھی۔

ایم کیو ایم پر مخالفین پر تشدد کے الزامات لگتے رہے ہیں اور سنہ 1992 اور پھر سنہ 1994 میں پارٹی کے خلاف سکیورٹی اداروں نے آپریشن کیے۔
الطاف حسین نے کہا ہے کہ پراپرٹیز کیس میں لندن کی عدالت نے ایم کیو ایم پاکستان کے حق میں فیصلہ دیا۔ اگر برطانوی حکومت اور برطانوی کورٹس کی بار ایسوسی ایشن نے اس ’یک طرفہ‘ فیصلے کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا تو یہ فیصلہ برطانیہ کے منصفانہ نظام میں ایک بدنما لکیر کا حصہ ضرور بنے گا۔
الطاف حسین کیس ہار گئے، لندن میں لاکھوں پاؤنڈ کی جائیدادیں ایم کیو ایم پاکستان کی ملکیت قرار
انھوں نے برطانیہ کی وزیر داخلہ، وزیر خارجہ اور ہاؤس آف لارڈز سے اپیل کی کہ وہ قانونی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کریں جو عدالتی فیصلے کا باریک بینی سے جائزہ لے۔

الطاف حسین نے کہا کہ وہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ جو سارے دلائل وہ اس پریس کانفرنس میں دے رہے ہیں وہ تو پہلے عدالت میں بحث ہو چکی ہے تو انھوں نے کہا کہ ان کے پاس اپیل کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔ ’اپیل میں نیا جج ہو گا، ہو سکتا ہے وہ شواہد کو نئے انداز اور زاویے سے دیکھے۔‘
الطاف حسین نے ایم کیو ایم پاکستان کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ ایم کیو ایم کے خلاف پراپرٹیز کیس میں ساری فنڈنگ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے کی۔
گزشتہ مہینے لندن کی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) ہی اصل ایم کیو ایم ہے اور ایم کیو ایم ٹرسٹ کی تمام جائیدادوں اور پراپرٹیوں کی مالک اور جائز حق دار (بینیفشری) ہے۔
اس مقدمے میں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے امین الحق، ندیم نصرت، ڈاکٹر فاروق ستار اور وسیم اختر مدعی ہیں۔ جبکہ ایم کیو ایم لندن کی جانب سے الطاف حسین، اقبال حسین، طارق میر، محمد انور ، افتخار حسین، قاسم علی رضا اور یوریو پراپرٹی ڈولپمنٹ لمیٹڈ دفاع کر
رہے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان نے اکتوبر 2020 میں یہ مقدمہ دائر کیا تھا۔

4/28/2024 5:41:36 PM