Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان معاشی طورپر ڈیفالٹ کرچکا ہے،قائد تحریک الطاف حسین


پاکستان معاشی طورپر ڈیفالٹ کرچکا ہے،قائد تحریک الطاف حسین
 Posted on: 4/7/2023 1

پاکستان معاشی طورپر ڈیفالٹ کرچکا ہے،قائد تحریک الطاف حسین
پاکستان کیلئے امداد اور بھیک مانگی جارہی ہے جبکہ ملک کبھی بھیک کے پیالوں سے نہیں چلاکرتے
قومی دولت لوٹنے والے سیاستدانوں ، جرنیلوںاوربیوروکریٹس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی
 فوجی جرنیلوں کے غیرآئینی اقدامات کو جائز قرار دینے والی عدلیہ ہے
سیاسی جماعتوںمیں گروپس بنانا اور سیاسی رہنماؤں کیلئے مائنس فارمولے بنانا
 آئی ایس آئی کا کام نہیں ہے
ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب 
لندن۔۔۔7، اپریل2023ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ آج پاکستان معاشی طورپر ڈیفالٹ کرچکا ہے، قومی دولت لوٹنے والے سیاستدانوں ، فوجی جرنیلوںاوربیوروکریٹس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جنہوںنے اپنی پوزیشن کافائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں کھربوں روپے لوٹ کر ملک کو دیوالیہ کرکے تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب الطاف حسین نے لندن میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنی پریس کانفرنس میں جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم ٹرسٹ کی جائیدادوں پر ایم کیوایم ۔پی کے دعوے ، ہائی کورٹ آف جسٹس ، بزنس اینڈ پراپرٹیز کورٹس آف انگلینڈ اینڈ ویلز میں مقدمے کی سماعت، ایم کیوایم کے خلاف فیصلے اورجج کے فیصلے کاپوسٹمارٹم کرتے ہوئے نہ صرف قانونی دلائل بیان کیے بلکہ ملک کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال پر بھی تفصیل سے اظہارخیال کیا۔ جناب الطاف حسین کی پریس کانفرنس چارگھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہی ۔جناب الطاف حسین کی پریس کانفرنس میں پاکستان ، امریکہ ، کینیڈا اوردیگرممالک سے بھی صحافیوں نے آن لائن شرکت کی اور جناب الطاف حسین سے سوالات کیے ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفی عزیزآبادی ، رابطہ کمیٹی کے رکن ونیشنل اورانٹرنیشنل  انفارمیشن سیکریٹری قاسم علی رضا بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ 
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج پاکستان معاشی طورپر ڈیفالٹ کرچکا ہے اور پاکستان میں کسی بھی سیاسی رہنماء میں اتنی ہمت وجرات نہیں ہے کہ وہ اس حقیقت کااعتراف کرے ۔ پاکستان کی معیشت وینٹی لیٹرپر ہے ، کبھی سعودی عرب ، کبھی متحدہ عرب امارات ، کبھی امریکہ اور کبھی کسی اورملک سے امداد اور بھیک مانگی جارہی ہے جبکہ ملک کبھی بھیک کے پیالوں سے نہیں چلاکرتے ۔ انہوں نے کہاکہ آج پاکستان جس نہج پر پہنچا ہے اس کی جڑ کرپٹ فوجی جرنیل، کرپٹ سیاستداں اور کرپٹ ملٹری وسول بیوروکریسی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ایک گھرمیںڈاکہ ڈالنا جتنا بڑا جرم ہے اس سے لاکھ گنا بڑاجرم پاکستان کے قومی خزانے اور قومی ورثے میں ڈاکہ ڈالنا ہے لیکن آج تک قومی دولت لوٹنے والے سیاستدانوں ، فوجی جرنیلوںاوربیوروکریٹس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی جنہوںنے اپنی پوزیشن کافائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں کھربوں روپے لوٹ کر ملک کو دیوالیہ کرکے تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج میں بھی 98 فیصد فوجی جوان سرحدوںپر اپنی جانیں قربان کررہے ہیں اور ان کی قربانیوں کا پھل فوجی جرنیل کھارہے ہیں اوران فوجی جرنیلوں کے غیرآئینی اقدامات کو جائز قرار دینے والی عدلیہ ہے ۔ پاکستان میں دولت صرف دوفیصد مراعات یافتہ طبقہ کے پاس ہے جبکہ 98 فیصد غریب ومتوسط قبہ کے عوام معاشی مسائل کا شکار ہیں، ملک میں دوطبقہ ظالم اورمظلوم، آقااورغلام  اور حاکم ومحکوم ہیں ۔لہٰذا میں نے اپنی پارٹی کا نام 1997ء میں تبدیل کرکے متحدہ قومی موومنٹ رکھ دیا تھااور تحریک کاپیغام پورے پاکستان میں پھیلا دیاتھا۔ میں سندھی، پنجابی ، پختون ، کشمیری اور گلگت بلتستانی کارکنوں کو سینیٹر، ایم این اے اور ایم پی اے بنایا ، ایم کیوایم کی رکن قومی اسمبلی محترمہ طاہرہ آصف کولاہور میں سفاکی سے قتل کردیا گیا اورآج تک ان کے قاتل گرفتارنہیں کیے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ جب قائد اعظم ، محترمہ فاطمہ جناح اور خان لیاقت علی خان کے قتل نہیں پکڑے گئے تو طاہرہ آصف کے قاتل کیسے پکڑے جاتے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ مائنس فارمولے کا شکار پاکستان کے ہرسیاسی رہنما کو بنایاگیاہے، آئی ایس آئی کا ملک دشمنوں پر نظر رکھنا ہے ،سیاسی جماعتوںمیں گروپس بنانا اور سیاسی رہنماؤں کیلئے مائنس فارمولے بنانا آئی ایس آئی کا کام نہیں ہے۔ پاکستان بظاہر 1947ء میں آزاد ہوا لیکن حقیقت یہ ہے کہ دراصل پاکستان کاانتظام انگریزوں سے آزاد ہونے کے بعد برٹش سامراج کے ایجنٹوں کو سپرد کیاگیا ہے
۔قائد اعظم محمدعلی جناح، خان لیاقت علی خان اور محترمہ فاطمہ جناح کاقتل کرکے پاکستان کو برطانوی سلطنت کے وفاداروں کے حوالے کردیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اگر امریکہ ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک کی حمایت نہ ہوتی تو 1958 ء میں مارشل لاء نہیں لگتا ، بظاہر ہم
 آزاد ہوئے ہیں لیکن اصل آزادی نہیں ملی، پاکستان ایک آزاد اورخودمختار ملک نہیں ہے بلکہ غیرممالک کی امداد پر چل رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دوفیصد جاگیردار، وڈیرے،سرمایہ دار،قبائلی سردار ،چوری چکاری سے بننے والے سرمایہ دار اور پنجاب میں مزارات کے سجادہ نشینوں کی تاریخ کامطالعہ کیاجائے تو معلوم ہوگا کہ ان کے دادا ، پردادا انگریز سامراج کی حمایت کرنے والے تھے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ ایم کیوایم کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ ایم کیوایم کو جنرل ضیاء الحق نے بنایا جبکہ مجھے جنرل ضیاء الحق کے دورمیں سمری ملٹری کورٹ سے 9ماہ قید بامشقت اور 5کوڑوں کی سزا سنائی گئی ، میرا قصور یہ تھا کہ میں نے 14 ، اگست1979ء کو قائداعظم کے مزار کے سامنے محصورین بنگلہ دیش کو وطن واپس لانے کیلئے مظاہرہ کیاتھا ، یہ المیہ ہے کہ پاکستانی فوج کا شانہ بشانہ ساتھ دینے والے مہاجرین مشرقی پاکستان کووطن واپس لانے کے بجائے ریڈکراس کے کیمپوںمیں چھوڑدیاگیاجوکہ 50گزرنے کے بعد بھی ریڈکراس کے کیمپوںمیں غیرانسانی زندگی بسر کررہے ہیں ۔ انہوںنے مزیدکہاکہ میری آواز دبانے کیلئے مجھے تین مرتبہ گرفتارکرکے پابند سلاسل کیاگیا اور اس وقت بھی ملک پر جنرل ضیاء الحق حکومت کررہے تھے ۔ انہوںنے کہاکہ اسیری کے دوران فوجی افسران میرے پاس آتے اور مجھے طرح طرح کی پیشکش کیاکرتے تھے کہ ہم ہرقسم کی مراعات دیں گے بس تم اپنی جدوجہد ختم کردو لیکن میں نے ہرمرتبہ انہیں صاف انکارکردیا۔جنرل ضیاء الحق کے دورمیں ، میں نے فوجی افسران سے معافی مانگنے کے بجائے اپنی سزا پوری کی اور طیارہ ہائی جیک کیس میںاسیر مسروراحسن اس کے گواہ ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم اورالطاف حسین کے بارے میں جھوٹے اورمن گھڑت الزامات تو سامنے لائے جاتے ہیں لیکن میری جدوجہد کے حوالے سے حقائق اس لئے سامنے نہیں لائے گئے کہ پاکستان میں 98 فیصد صحافی ، آئی ایس آئی کے پے رول پر ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ صحافیوں سے درخواست کی کہ آپ جب بھی پاکستان جائیں تو ذوالفقارعلی بھٹو کے آبائی گاؤں رتوڈیرواور نوڈیروکا دورہ ضرورکریں تاکہ آپ کومعلوم ہوسکے کہ وہاں غریب سندھیوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ مہاجروں کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کیلئے پی ایس پی بنائی گئی ، پھر پی آئی بی ٹولہ اس کے بعد بہادرآباد ٹولہ بنایاگیا ۔ قدرت کامکافات عمل دیکھئے کہ فاروق ستار نے مجھے ایم کیوایم کے آئین سے نکالا تھا اور بہادرآباد والوںنے فاروق ستارکو نکال دیا۔ پی ایس پی کاضمیرفروش کہتا تھاکہ مہاجرسیاست دفن کرنے آیا ہوں لیکن آج وہ خود مہاجرسیاست کررہا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں جنوری 1991ء میں برطانیہ آیا اور 31 سال سے جلاوطنی کی زندگی گزاررہا ہوں ، جلاوطنی کے دوران ہی لندن میں پراپرٹیز خریدی گئی تھیں کیونکہ ایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن کے باعث ذمہ داروں اورکارکنوں کی بڑی تعداد برطانیہ آرہی تھی اور اسائلم حاصل کررہی تھی اور یہ پراپرٹیز ان ساتھیوں کی رہائش کیلئے خریدی گئیں تھی۔ انہوںنے کہاکہ میری جدوجہد کا مقصد صرف مہاجروں کے حقوق کا حصول نہیں بلکہ بلاامتیاز وتفریق حقوق سے محرو م پاکستان کے تمام طبقوں کے حقوق کاحصول ہے ۔ 

٭٭٭٭٭

4/28/2024 4:26:53 PM