Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان کی اصل بیماری اورتباہی وبربادی کی جڑ دراصل ملک کی کرپٹ سول اورفوجی اشرافیہ ہے۔الطاف حسین


 پاکستان کی اصل بیماری اورتباہی وبربادی کی جڑ دراصل ملک کی کرپٹ سول اورفوجی اشرافیہ ہے۔الطاف حسین
 Posted on: 3/19/2023

 پاکستان کی اصل بیماری اورتباہی وبربادی کی جڑ دراصل ملک کی کرپٹ سول اورفوجی اشرافیہ ہے۔الطاف حسین
آج پنجاب میں بھی لوگ وہی باتیں کررہے ہیں جس کی
 بنیاد پر مجھ پر غداری کے الزامات لگائے گئے 
میں کرپٹ نہیں،میں نے اپنے نظریہ اوراپنے مشن ومقصد کا سودانہیں کیاتواسٹیبلشمنٹ میرے خلاف ہوگئی
 ایم کیوایم جوملک کے کرپٹ سسٹم کوختم کرناچاہتی تھی،اس کوختم کرنے کی سازشیں کی گئیں،اس میں گروپ بنائے گئے
ایک فقیر کے گھرنائن زیرو پر تالا لگایاگیا، اسے مسمار کیا گیا ، اگراس پر معافی نہیں مانگی گئی تو ہر چیز پرتالا لگ جائے گا 
 طاقت کے ذریعے مجھے سیاسی منظر سے ہٹایاگیا، میرے پوسٹر،بینرہٹائے گئے ، دیواروں سے الطاف حسین کی وال چاکنگ مٹائی گئی لیکن کروڑوں لوگوںکے دلوں پر الطاف حسین کاجونام نقش ہے اسے مٹایا نہیں جاسکتا
لندن میں جاری مقدمات کا عدالتی اورقانونی طریقوں سے مقابلہ کرتے رہیںگے، کارکنان وعوام باحوصلہ رہیں
 ایم کیوایم کے 39 ویں یوم تاسیس پر ایم کیوایم برطانیہ کے زیراہتمام لندن میں منعقد ہ مرکزی اجتماع سے خطاب
لندن۔۔۔19، مارچ2023ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کی اصل بیماری اورتباہی وبربادی کی جڑ دراصل ملک کی کرپٹ سول اورفوجی اشرافیہ ہے جواپنی لوٹ ماراورجبر کے نظام کوقائم رکھنے کے لئے عوام کو دباتی آئی ہے ۔آج پنجاب میں بھی لوگ وہی باتیں کررہے ہیں جس کی بنیاد پر مجھ پر غداری کے الزامات لگائے گئے ۔میں کرپٹ نہیں،میں نے اپنے نظریہ اوراپنے مشن ومقصد کاسودانہیں کیاتواسٹیبلشمنٹ میرے خلاف ہوگئی اورمیری ایم کیوایم جوملک کے کرپٹ سسٹم کوختم کرناچاہتی تھی،اس ایم کیوایم کوختم کرنے کی سازشیں کی گئیں،اس میں گروپ بنائے گئے۔ میرے گھر نائن زیرو پر تالا لگایاگیا، اسے مسمار کیاگیا، ایک فقیر کے گھرپر تالالگانے پر سرعام معافی نہیں مانگی گئی تو ہر چیز پرتالا لگ جائے گا ۔ طاقت کے ذریعے مجھے سیاسی منظر سے ہٹایاگیا، میرے پوسٹر،بینرہٹائے گئے ، دیواروں سے الطاف حسین کی وال چاکنگ مٹائی گئی لیکن کروڑوں لوگوںکے دلوں پر الطاف حسین کاجونام نقش ہے اسے مٹایا نہیں جاسکتا۔لندن میں جاری جوبھی مقدمات ہیں ،ہم عدالتی اورقانونی طریقوں سے ان کامقابلہ کرتے رہیںگے، کارکنان وعوام پرعزم اور باحوصلہ رہیں۔ان خیالات کااظہار جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کے 39 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ایم کیوایم برطانیہ کے زیراہتمام لندن میں منعقد ہ مرکزی اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجتماع میںلندن کے علاوہ برمنگھم، مانچسٹر،نوٹنگھم اوردیگرشہروںسے تعلق رکھنے والے کارکنوں اور ہمدردوں نے شرکت کی ۔اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے تقریب کے شرکاء اور دنیا بھرمیں مقیم کارکنان وعوام کو یوم تاسیس کی دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ میں نے 11، جون 1978ء کو آل پاکستان مہاجراسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (APMSO) قائم کی پھر 18، مارچ1984ء کو مہاجر قومی موومنٹ قائم کی جسے 1997ء میں متحدہ قومی موومنٹ میں تبدیل کرکے پورے ملک میں پھیلادیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کی جدوجہد کی طویل داستان ہے ، 1978ء سے آج 2023ء تک تحریک کی جدوجہد کو45 سال ہوگئے ہیں ، اس جدوجہد کا مقصد پاکستان سے دوفیصد مراعات یافتہ طبقہ کی اجارہ داری ختم کرکے ملک میں 98 فیصد غریب ومتوسط طبقہ کی حکمرانی قائم کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ایک طبقہ رولنگ ایلیٹ یعنی حکمرانی کرنے والاجو طبقہ ہے وہ جاگیرداروں، وڈیروں ، سرداروں ، خوانین ، کرپٹ سرمایہ داروں اور کرپٹ فوجی جرنیلوں پر مشتمل ہے جو قیام پاکستان سے آج تک ملک پر حکومت کرتا چلاآرہا ہے ۔ اگر آپ پاکستان کی تاریخ کاجائزہ لیں تو آپ کومعلوم ہوگا کہ ملک میں چند خاندان، بالواسطہ یا بلاواسطہ حکومت کرتے چلے آرہے ہیںجسے ہم موروثیت کا نظام کہتے ہیں ، اس نظام میں چند مخصوص خاندان سے تعلق رکھنے والے دادا، یا نانا کے بعد ان کے بیٹے ، بیٹیاں ، بھانجے ، بھتیجے اورپوتے پوتیاں پارٹی سربراہی یا حکومت میں آتے رہے ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ تاریخ کا عجیب مذاق ہے پاکستان وہاں قائم ہوا جہاں تحریک پاکستان سرے سے چلی ہی نہیں ، اسی لئے معروف شاعر محسن بھوپالی مرحوم نے پوری کہانی ایک شعرمیں سموتے ہوئے کہاتھا،

نیرنگیء  سیاست دوراں تو دیکھئے 
نزل انہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے

انہوںنے کہاکہ تحریک پاکستان چلانے والے تقسیم ہند کے بعد یا تو بھارت میں رہ گئے یا بہت سے لوگ ہجرت کرکے پاکستان آگئے۔انہوںنے
 کہاکہ سلطنت  برطانیہ نے 200 سال ہندوستان پر حکومت کی اور برطانوی تسلط سے آزادی کی تحریک چلانے والے حریت پسندوں کی مخبریاں کرنے اور انگریز سرکار سے نمک حلالی کرنے والے خاندانوں کو بڑی بڑی جاگیروں اورانعامات سے نوازا ، بدقسمتی سے تحریک پاکستان کی مخالفت کرنے والے یہ چند خاندان قیام پاکستان کے بعد پاکستان کے ٹھیکیدار بن گئے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ حقائق تاریخ کے اوراق پر محفوظ ہیں کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی علالت کے دوران یہ تاریخی الفاظ کہے کہ میری جیب میں موجود سکے کھوٹے ہیں ۔ انہی کھوٹے سکوں نے قائداعظم کو قتل کردیا، پھرقائداعظم کے دست راست خان لیاقت علی خان کو قتل کیا، محترمہ فاطمہ جناح کو غدار قراردیکر انہیں قتل کردیا۔ اس سے قبل جب محترمہ فاطمہ جناح نے ڈکٹیٹر ایوب خان کے خلاف صدارتی الیکشن لڑا تو جہاں آج یہ نعرے لگ رہے ہیں کہ ''یہ جو دہشت گردی ہے ، اس کے پیچھے وردی ہے'' وہاں جانورکے گلے میں محترمہ فاطمہ جناح کاانتخابی نشان لٹکاکر بانی پاکستان کی ہمشیرہ کی توہین کی گئی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج تک نہ تو قائداعظم کے قاتلوں کا پتہ چلا نہ خان لیاقت علی خان اور محترمہ فاطمہ جناح کے قاتلوں کا پتہ چل سکا ۔ ان حقائق کو میں اپنے سلسلہ وار لیکچرز میں بیان کرچکا ہوں جوکہ کتابچہ ''سچی باتوں'' پر مشتمل ہیں ، کارکنان وعوام بالخصوص تاریخ کے طلباء وطالبات کو یہ کتابچہ ضرورپڑھنا چاہیے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ انگریزوںنے اپنی تربیت یافتہ فوجی جرنیلوں کو پاکستان پر اس طرح مسلط کردیاکہ 1947ء سے آج کے دن تک ملک پر فوجی جرنیلوں کی حکمرانی ہے ۔ جب میں فوجی جرنیلوں کی بات کرتا ہوں تو اس کامطلب پوری فوج ہرگز نہیں ہوتا کیونکہ فوج کا سپاہی نہ تو مارشل لاء نافذ کرتا ہے اورنہ ہی کسی منتخب وزیراعظم کی کنپٹی پر پستول تان کراسے اقتدار کے ایوان سے باہر نکالتا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ قیام پاکستان کے بعد فوج اور سویلین میں دوفیصد مراعات یافتہ اشرافیہ طبقہ پیدا ہوگیا جو قیام پاکستان سے ملک کا مالک ومختار بن بیٹھا ، بشمول عدلیہ ملک کے تمام ادارے اس اشرافیہ کے قبضے میںہیں اور یہ اشرافیہ طبقہ سیاہ وسفید کا مالک بن بیٹھا۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کے غریب ومظلوم عوام کے حقوق کی جدوجہد کی پاداش میں ہمیں غدار کہاگیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ جنرل شاہی اورآئی ایس آئی کا سیاسی ونگ ہی ملک کی تباہی وبربادی کاسبب ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے اپنی تحریکی جدوجہد کے دوران جو جو باتیں کہی تھیں،آج ایک ایک بات پوری ہورہی ہے اوروقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میری فلاسفی اورمیراپیغام لوگ سمجھنے لگے ہیں کہ ملک کی اصل بیماری اورتباہی وبربادی کی جڑ دراصل ملک کی سول اورفوجی اشرافیہ ہے ۔ اگرمیرانظریہ غلط ہوتاتو وہ لوگ جویہ باتیں کرنے پر مجھ غداری کے الزامات لگاتے اورمیرے بارے میں بیہودہ زبان استعمال کرتے تھے آج وہ اس پر کیا کہیں گے کہ پنجاب میں بھی لوگ وہی باتیں کررہے ہیں جس کی بنیاد پر مجھ پر غداری کے الزامات لگائے گئے ؟ آج سندھ، بلوچستان اورپختونخوا کے ساتھ ساتھ پنجاب میں بھی غیرت مند لوگ یہ نعرہ لگارہے ہیں کہ '' یہ جو دہشت گردی ہے … اس کے پیچھے وردی ہے '' ،خود حکمراں مسلم لیگ کے جلسوں میں بھی یہ نعرے لگے۔ انہوں نے کہاکہ اگر الطاف حسین کرپٹ آدمی ہوتاتوزرداری،نوازشریف اوردیگر سیاستدانوں کی طرح میرے بھی کراچی، اسلام آباد، لاہور اور دیگرشہروں میں میرے بھی بڑے بڑے محلات ، زمینیں اورفارم ہاؤسز ہوتے۔لیکن کیاالطاف حسین نے جائیدادیں بنائیں؟ کیا ملک کاخزانہ لوٹنے والوں، قرضے معاف کرانے والوں میں الطاف حسین کانام شامل ہے؟ میں نے کرپشن نہیں کی، اپنے نظریہ اوراپنے مشن ومقصد کاسودانہیں کیاتواسٹیبلشمنٹ میرے خلاف ہوگئی اورمیری ایم کیوایم جوملک کے کرپٹ سسٹم کوختم کرناچاہتی تھی،اس ایم کیوایم کوختم کرنے کی سازشیں کی گئیں، کبھی حقیقی بنائی گئی ، کبھی پی ایس پی بنائی گئی ، پھر ایم کیوایم پی آئی بی اورایم کیوایم بہادرآباد بنائی گئی۔ ایسا کرنے میں فوج کے چند جرنیل براہ راست ملوث تھے جنہوں اپنے مقاصد کے لئے ریاستی اداروںکواستعمال کیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ میرے گھرنائن زیرو پر تالا لگایاگیا، اسے مسمار کیاگیا، میں نے پہلے بھی کہاتھااورآج پھرکہہ رہا ہوں کہ ایک فقیر کے گھرپر تالالگانے پر سرعام معافی نہیں مانگی گئی تو ہر چیز پرتالا لگ جائے گا ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ نائن زیرواور میرے دفاتر کومسمار کیاگیا، دیواروں سے الطاف حسین کی وال چاکنگ مٹائی گئی لیکن کروڑوں لوگوں کے دلوں پر الطاف حسین کاجونام نقش ہے اسے مٹایا نہیں جاسکتا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج جوضمیرفروش لوگ خود کوایم کیوایم کے دعویدار اورخود کواصل ایم کیوایم ہونے کادعویٰ کررہے ہیں ، وہ بتائیں کہ ایم کیوایم کس نے بنائی تھی؟ لندن سے بیٹھ کرانہیں ایم این اے، ایم پی اے، وزیر، مشیر، سینیٹر ، یامیئر کس نے بنایا؟ ان سب کوالطاف حسین نے بنایایاتھاانہوں نے الطاف حسین کو بنایا؟ انہوںنے کہاکہ اپنا سوداکرنے والوںنے باربارغداریاں کیں، میں نے انہیں باربار معاف کیا، یہ میری غلطی تھی۔جناب الطاف حسین نے لندن میں پراپرٹی کیس کے فیصلے کے حوالے سے کہاکہ جو بھی مقدمات ہیں ،ہم عدالتی اورقانونی طریقوں سے ان کا مقابلہ کرتے رہیںگے، کارکنان وعوام پرعزم اورباحوصلہ رہیں۔ جناب الطاف حسین نے مقدمہ کے فیصلے کے بعد سندھ کے مختلف شہروںمیں ان کی حمایت میں مظاہرے کرنے والے تمام کارکنان وعوام کوسلام تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگ میرا سرمایہ ، میراپیار تھے ، میراسرمایہ ، میراپیارہیں اور رہیںگے۔ انہوں نے تمام ترمشکلات کے باوجود عزم وہمت اورثابت قدمی سے تحریک کاکام کرنے اور مقدمات میں مالی معاونت کرنے پر پاکستان اور اوورسیز یونٹوں کے تمام کارکنوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔ 
٭٭٭٭٭



4/19/2024 12:23:14 PM