بلوچستان کے علاقے بارکھان کے واقعہ پر قائدتحریک الطاف حسین کابیان
بلوچستان کے علاقے بارکھان میں ایک سردار کی نجی جیل میں بلوچ خاتون اور ان کے بچوں کی قید کے واقعہ کی شدیدمذمت کی ہے اوراس واقعہ کو ملک میں رائج وحشت وبربریت کے ظالمانہ نظام کی بدترین مثال ہے ۔فوج کے کرپٹ جرنیلوں کی اشرافیہ ، سرداروں اور جاگیرداروں کا گٹھ جوڑ ملک کیلئے تباہ کن ہے۔
فوج کی موجودگی میں جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرداروں کی نجی جیلوں کاوجود ، جہاں بے گناہ غریب ہاریوں، مزدوروں اور کسانوں کوان کے بیوی بچوںاوربیٹیوںسمیت قید رکھاجاتا ہے اور آوازاٹھانے پرسفاکی سے قتل کردیا جاتا ہے ، وہاںبارکھان میں پیش آنے والا سفاکانہ قتل کایہ تازہ واقعہ پوری فوج کومنہ چڑا رہا ہے۔
فوج اورانٹرسروسزانٹیلی جنس (ISI) کی غیرآئینی وغیرقانونی ، سفاکانہ اورظالمانہ کارروائیاں اگر
فی الفور ختم نہ ہوئیں تو فوج کا یہ ناجائز عمل ملک کے مزید ٹکڑے ٹکڑے کردے گا۔
کرپشن کے ذریعے اربوں کھربوں روپے کے مالک بننے والے کرپٹ جرنیلوں کے احتساب کے بغیرہرقسم کے احتساب کا عمل اور ملک کی عدالتوں کاوجود قطعی اورقطعی بے معنی ہے۔
بے گناہ شہریوں کا ماورائے عدالت قتل کرنے ، معصوم لوگوں کو جبری لاپتہ کرنے ، انہیں فوجی ٹارچر سیلوں میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے اور ہرمحکمے میں فوج کی مداخلت کے خلاف پاکستان کے عوام کو متحد ہوکر آواز حق بلند کرنی ہوگی ورنہ عوام کی خاموشی اورمصلحت پسندی کا عمل ملک کے مزید ٹکڑے ٹکڑے کردے گا۔