علم کی کوئی حدنہیں ، علم نہ مکمل ہوتاہے اور نہ کبھی ختم ہوتاہے۔ الطاف حسین
علم ایسی دولت ہے جودوسروںمیں بانٹنے سے کم نہیں ہوتی بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتاہے
اگرآپ اپنی قوم کی اجتماعی ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں توعلم کواپنے آپ تک محدود نہ کریں بلکہ اسے پھیلائیں
امریکہ، کینیڈا، برطانیہ اورساؤتھ افریقہ کے سینٹرل آرگنائزرز سے گفتگو
لندن … 6 اگست 2021ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ علم کی کوئی حدنہیں ، علم نہ مکمل ہوتاہے اور نہ کبھی ختم ہوتاہے، علم کے حصول کاسلسلہ ہمیشہ جاری رہتا ہے ۔ انہوں نے یہ بات ایم کیوایم امریکہ، کینیڈا، برطانیہ اورساؤتھ افریقہ کے سینٹرل آرگنائزرز سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ علم ایسی دولت ہے جودوسروںمیں بانٹنے سے کم نہیں ہوتی بلکہ اس میں اضافہ ہی ہوتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگرآپ کے پاس کسی بھی شعبہ کی جتنی معلومات اورعلم ہو، آپ کو اسے دوسروں کوبھی شیئرکرناچاہیے اوریہ قطعی نہیں سمجھناچاہیے کہ وہ معلومات یاعلم دوسروں میں بانٹاجائے گاتووہ کم ہوجائے گا۔ علم بانٹنے سے کم نہیں ہوتابلکہ بڑھتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ قدرت کانظام ہے کہ انسان جب دوسروںکوعلم دیتاہے تو اس سے نہ صرف دوسروں کاعلم بڑھتاہے بلکہ جتناعلم وہ دوسروںکودیتاہے اس سے کئی گنا زیادہ اس کے علم میں اضافہ ہوتاہے ۔ لہٰذاہمیں دوسروںمیںعلم بانٹنے سے گریز نہیںکرناچاہیے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ جن قوموںکے لوگ اپنا علم اپنے سینے میں لئے دنیاسے چلے گئے وہ قومیں علم اورترقی کے میدان میں پیچھے رہ گئیں اورآج تک پسماندہ ہیں جبکہ جس قوم کے لوگوںنے علم کوپھیلایااس کے نتیجے میں نہ صرف علم بانٹنے والے کا علم وسیع ہوابلکہ اس قوم میں اجتماعی طورپر علم کو فروغ حاصل ہوااوروہاں ترقی وخوشحالی کادور دورہ ہو گیا۔ لہٰذا اگرآپ اپنی قوم کی اجتماعی ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں توعلم کواپنے آپ تک محدود نہ کریں بلکہ اسے پھیلائیں ۔
٭٭٭٭٭