Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

فوج نے پوراپاکستان چائناکے ہاتھوں فروخت کردیاہے،الطاف حسین


 Posted on: 11/1/2020
 فوج نے پوراپاکستان چائناکے ہاتھوں فروخت کردیاہے،الطاف حسین
 فوج اورپاکستان کے حکمرانوںنے چائنا میں نبی کریم ۖ  کی شان میں گستاخی پر بھی خاموشی اختیارکر رکھی ہے
عمران خان کاکہنا ہے کہ وہ پاکستان میں چائنا کا نظام یعنی آٹوکریٹک سسٹم لانا چاہتے ہیں کہ مذہب کوختم کردیا جائے 
 31  اکتوبر 1986ء کوایم کیوایم کے جلوسوں پرسرکاری ایجنسیوں نے شدیدفائرنگ کرائی جس سے درجنوںکارکن شہیدوزخمی ہوئے
 فوج اوراسکی ایجنسیوں نے ایم کیوایم کے جلوسوںپرحملوں کیلئے پختون علاقوں کا انتخاب کیا تاکہ پختون مہاجرفساد کرایاجائے 
ہماراجرم کیاتھا؟ آخر ہم نے فوج کاکیابگاڑاتھا؟فوج سے ہماری کیالڑائی تھی کہ ہم پر حملے کرائے گئے؟
شبلی فراز فوجی جرنیلوں کے ناجائز اقدامات کی حمایت کرکے دراصل اپنے والد کے افکار ونظریات سے انکارکررہا ہے
منزلیں سوچ وفکر اور تحریروتقریر سے نہیں بلکہ عمل کرنے اور قدم بڑھانے سے ملاکرتی ہیں،الطاف حسین
قائدتحریک الطاف حسین کی آ ن لائن چینل ''میری آوازسنو '' کے خصوصی پروگرام میں گفتگو
 چارروزہ آگاہی مہم چلانے پرایم کیوایم امریکہ اور رابطہ کمیٹی کے کنوینر سمیت تحریک کے تمام ذمہ داروں اور کارکنوںکو شاباش

لندن  …  یکم نومبر 2020ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ فوج نے پوراپاکستان چائناکے ہاتھوں فروخت کردیاہے،اسی لئے فوج اورپاکستان کے حکمرانوںنے چائنا میں مسلمانوں پر کئے جانے والے مظالم حتیٰ کہ نبی کریم ۖ  کی شان میں گستاخی پر بھی خاموشی اختیارکر رکھی ہے ۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز ایم کیوایم امریکہ کی جانب سے چلائی جانے والی چارروزہ آگاہی مہم کے آخر ی روز آ ن لائن چینل ''میری آوازسنو '' کے خصوصی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ جناب الطاف حسین نے تمام ناظرین اورسامعین کونبی آخرالزماں حضرت محمدمصطفےٰ  ۖ کے یوم ولادت کی مبارکباد پیش کی اورکہاکہ آج کے دن اس عظیم المرتبت ہستی کایوم ولادت ہے جنہیں خالق کائنات نے نبوت کے درجے پر فائزکردیاتھااوران کاظہور آج کے دن ہوا، جنہوں نے جبرواستبداد کے دورمیں پیغام حق دیا۔انہوںنے کہاکہ آج سانحہ 31  اکتوبر 1986ء کے شہداء کی برسی کادن ہے جنہیں آج ہی کے دن طاقتورقوتوں نے ہم سے چھین لیاتھا۔ ان شہیدوں کابرسی کادن 12ربیع الاول کے موقع پرآناقدرت کی طرف سے یہ اشارہ ہے کہ وہ حق پر تھے ۔ جناب الطاف حسین نے سانحہ 31 اکتوبر1986ء پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ہم توکراچی، حیدرآباد اورسندھ کے شہروں اوردیہات میں پکاقلہ میں ہونے والے تاریخی جلسہ کی تیاریوںمیں مصروف تھے ،ہرطرف نعرے اورترانے گونج رہے تھے ،اورہمارے تصورمیں بھی نہیں تھاکہ ہمیں 31  اکتوبر کو کہیں کوئی بدنظمی یاشرارت کرنی ہے جبکہ فوج اوراس کی ایجنسیوں آئی ایس آئی اورایم آئی نے ہمارے جلوسوںپرحملوں کامنصوبہ بنایا چنانچہ جب پکاقلعہ کے جلسے میں شرکت کیلئے کراچی سے روانہ ہونے والے ایم کیوایم کے جلوس سہراب گوٹھ کے مقام پر پہنچے توسرکاری ایجنسیوں کے پروگرام کے تحت ہمارے جلوسوںپر شدیدفائرنگ کرائی گئی جس کے نتیجے میںایم کیوایم کے سات نوجوان کارکن شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، جب ایم کیوایم کے یہ قافلے حیدرآباد پہنچے تووہاں بھی مارکیٹ چوک کے مقام پر ہمارے جلوسوںپر فائرنگ کرائی گئی جس سے چھ کارکن وہاںشہیداوردرجنوں زخمی ہوئے ۔ایم کیوایم کے جلوسوںپر حملے کرنے والوںکوگرفتاکرنے کے بجائے مجھے اورایم کیوایم کے ہزاروںکارکنوںکوگرفتارکرلیاگیا۔ فوج اوراس کی ایجنسیوں نے ایم کیوایم کے جلوسوںپرحملوں کے لئے ان علاقوں کا انتخاب کیا جہاں پختون رہتے ہیں تاکہ اس کی آڑمیں پختون مہاجرفساد کی سازش کوعملی جامہ پہنایاجائے اور کسی کاذہن فوج اوراس کی ایجنسیوں کی طرف نہ جائے ، سرکاری ایجنسیاں وقتی طورپراپنی اس سازش میں کامیاب بھی ہوئیںاورکراچی میں ہنگامے پھوٹ پڑے ، لیکن میں نے جیل سے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اورپختون رہنماخان عبدالولی خان کوایک تفصیلی خط لکھااورانہیں فوج کی اس سازش اوراس میں کارفرماعوامل کے بارے میں آگاہ کیا، میرایہ خط ایم کیوایم کے چیئرمین عظیم احمدطارق چارسدہ ولی باغ لیکرگئے اورولی خان سے ملاقات کرکے یہ خط ان کے حوالے کیا، وہ سینئر سیاستداں تھے ، انہوں نے میراخط پڑھااورسازش کوسمجھ گئے ، چنانچہ انہوں نے کراچی میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤںکوآگاہ کیااوراس طرح پختون مہاجرفساد کی سازش ناکام ہوگئی ۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں پوچھتاہوں کہ 31اکتوبر1986ء کوہمارے جلوسوںپر حملے کیوں کرائے گئے تھے ؟ہمار ا قصورکیاتھا؟ ہماراجرم کیاتھا؟ آخر ہم نے فوج کاکیابگاڑاتھا؟فوج سے ہماری کیالڑائی تھی؟ ہم نے توکسی کے خلاف کوئی بات نہیں کی تھی؟ ہمارے مطالبات اورنعروں میں توسوائے مہاجروں کے حقوق کے ایسی کوئی بات نہیں تھی کہ فوج کوہم پرحملہ کراناپڑا ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ سانحہ 31  اکتوبر 1986ء کوایم کیوایم پر ظلم وستم کاجوسلسلہ شروع ہواوہ ختم نہ ہوااورمسلسل جاری رہا۔ فوج سمجھی کہ ایم کیوایم ختم ہوجائے گی، ایم کیوایم کے لوگ ٹوٹ جائیں گے، 31  اکتوبر کے بعد 14دسمبر1986ء علی گڑھ اورقصبہ کالونی پر حملہ کرایاگیا، سینکڑوں مہاجروںکاقتل عام کیاگیا۔ جب اس پر بھی ایم کیوایم نہ ٹوٹی اورفوج نے '' پنجابی پختون اتحاد '' ( پی پی آئی ) نامی تنظیم بنائی اس کے ذریعے ناظم آباد، جلال آباد، ماڈل ٹاؤن، خواجہ اجمیرنگری اوردیگر علاقوںپر حملے کرائے گئے تاکہ اس انتشار کے ذریعے شہرپر فوج کاتسلط قائم ہوجائے اورمہاجروںکے حقو ق کیلئے کام کرنے والی کوئی جماعت نہ رہے ۔ جب ان حملوں کے باوجود ایم کیوایم ختم نہ ہوئی تو ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی آپریشن کاسلسلہ شروع کردیاگیا،  1992ء میں شروع ہونے والافوجی آپریشن 1997ء تک اوراس کے بعد بھی مسلسل جاری رہا اورکسی نہ کسی شکل میں ہمارے خلاف فوج کشی جاری رہی۔ 2013ء میں فوج نے فیصلہ کیاکہ ایم کیوایم کوختم کرنے کے لئے الطاف حسین کی آوازپرپابندی لگانی ہے ، ایک بارپھرایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن شروع کردیاگیا، نائن زیروکوسیل کردیاگیا۔ جہاں سے ایک مڈل کلاس نوجوان الطاف حسین اٹھاجس نے حقوق سے محروم مہاجروں کے حقوق کے لئے جماعت بنائی ، انہیں ایک طاقت بنایا اور ایم کیوایم کوملک کی تیسری اورسندھ کی دوسری بڑی جماعت بناڈالا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم کی یہ کامیابی اسٹیبلشمنٹ کوایک آنکھ نہ بھائی کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ یہ ملک غریبوںکی حکمرانی کیلئے نہیں بنا، اس پر فوج، جاگیردار اورامیرطبقہ ہی حکمرانی کاحق رکھتا ہے، یہاں الطاف حسین نے غریب اورمڈل کلاس نوجوانوں کواسمبلیوںکاممبر بناڈالاجواپنی انتخابی مہم چلاناتودورکی بات ہے، اپنے بینر بنانے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔ جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ پاکستان کی 73سالہ تاریخ میں کیا ایم کیوایم کے علاوہ کوئی اورایسی جماعت ہے جس نے غریب اورمڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے پڑھے لکھے نوجوانوںکواتنی بڑی تعدادمیں منتخب کراکے اسمبلیوں میں پہنچایاہو؟ہم نے تو کوئی غلط کام نہیں کیاتھا، ہم نے توغریب ومتوسط طبقہ کوآگے لاکرانہیںسیاست میں حصہ داربنایاتھا۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہم خودکومسلمان توکہتے ہیں کہ لیکن ہمارے قول وفعل میں اس قدرتضاد ہے کہ آج پوری ملت اسلامیہ کااس طرح خانہ خراب ہوچکاہے کہ پوری دنیامیںمسلمانوںکوحقارت کی نگاہ سے دیکھاجاتاہے، مسلمان کانام سنتے ہی اس کودہشت گرد سمجھا جانے لگتاہے۔ پاکستان کودہشت گردی پھیلانے والے ملک کے طورپرجاناجانے لگاہے، ہم نے کسی پڑوسی ملک سے بہترتعلقا ت قائم نہیں کئے، افغانستان سے ہماراکوئی جھگڑانہیں تھالیکن پاکستان نے سوویت یونین اور امریکہ کی جنگ میں کودکرافغانستان میں مداخلت کی، کیا اس جنگ میں شامل ہونے کافیصلہ عوام کاتھایاجرنیلوں کا؟ یہ عوام نہیں بلکہ فوج کے جرنیلوںنے ہی اسلام کے نام پر علماکا ایک گروہ تیارکیا جن کے ذریعے ملک بھر میں جہادی مدرسے قائم کئے گئے جہاں نوجوانوںکوجہاد کے نام پر دہشت گردی کی ترغیب دی گئی ، خودکش بمبار تیار کئے گئے، ہزاروں نوجوانوںکوجہاد کے نام پر مروادیاگیا لیکن جہاد کی ترغیب دینے والے آج بھی زندہ ہیں اوران کی اولادیں امریکہ اوریورپ میں رہتی ہیں، جرنیل عیش وعشرت کی زندگی بسرکررہے ہیںجبکہ جنگ میں شہیدہونے والوں کے خاندان کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں، روس اورامریکہ کی جنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے آج افغانستان ہمارادشمن بن گیاہے، چائناسے کسی زمانے میں ہمارے اچھے تعلقات تھے لیکن بیرونی طاقتوں کی ایماپر ہم نے چائنا میں بھی جہاد ی بھیجے اورآج جب دیکھاکہ امریکہ اورمغرب کامفاد جنوبی اوروسط ایشیاسے ختم ہوگیا ہے اورچائناایک علاقائی قوت بن رہاہے توپاکستان کے فوجی جرنیل اپنے مفادات کیلئے چائنا کے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کاحصہ بن گئے ہیں۔جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ کیا چائناگوادر اورسندھ کے اہم جزائراورساحل پاکستان کے عوام نے بیچے ہیں یافوج کے جرنیلوں نے بیچے ہیں؟کیا سی پیک کافیصلہ عوام نے کیاہے یافوج کے جرنیلوں نے ؟ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ بے ضمیرمفتیان کھلم کھلا کہہ رہے ہیں کہ فرانس ، ڈنمارک اور مغربی ممالک میں کوئی رسول اللہ ۖ کی شان میں گستاخی کا عمل کرے یا گستاخانہ خاکے بنائے تو وہ ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کریں گے اور ان ممالک کے پرچم بھی جلائیں گے لیکن یہی عمل اگر چائنا میں کیاجائے اورچائنا میں مساجد کو شراب خانوں میں تبدیل کردیاجائے تو فوجی جرنیلوں ، مذہبی جماعتوں اور ان کے رہنماؤں کی جانب سے کوئی احتجاج نہیں کیاجاتا کیونکہ انہوں نے پورا پاکستان ، چائنا کے ہاتھوں بیچ دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 12، ربیع الاول کے دن چائنا کے سرکاری ٹیلی ویژن پرایک مزاحیہ پروگرام پیش کیاگیا جس میں نعوذباللہ حضوراکرم ۖ کا پورٹریٹ دکھایاگیالیکن حضورۖ کی شان میں گستاخی کرنے والے ملک کے خلاف کسی ایک بھی مفتی ، سیاسی ومذہبی رہنماء کی جانب سے ایک لفظ بھی نہیں بولاگیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ خانہ کعبہ پر گولیاں چلانے والی فوج کی اولادوں کو چائنا میں حضورۖ کی شان میں گستاخی کے عمل پر بھی کوئی شرم محسوس نہیں ہوئی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے ایک انٹرویومیں کہاہے کہ وہ پاکستان میں چائنا کا نظام یعنی آٹوکریٹک سسٹم لانا چاہتے ہیں کہ مذہب کوختم کردیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ میرے خلاف برطانیہ میں مقدمات چل رہے ہیں ، ان مقدمات کا چاہے کوئی بھی نتیجہ برآمد ہو لیکن میں جھوٹ کو تسلیم نہیں کروں گا۔ 22اگست2016ء سے میرے گھر پر تالا ہے، میری تحریر، تقریر پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور کہاجاتا ہے کہ پاکستان میں الطاف حسین کا نام لینے والا کوئی نہیں ہے لیکن انہیں زرہ برابر بھی شرم نہیں آتی کہ ہر ٹی وی ٹاک شو میں یہ عناصر مجھے برابھلا کہتے ہیں اوراب یہ عمل لازمی بنادیاگیا ہے کیونکہ ایسا عمل کیے بغیر انہیں فوج سے کلیئرنس نہیں ملے گی ۔آج ہی ٹیلی ویژن پرپی ٹی آئی کی حکومت کے ایک وفاقی وزیر شبلی فراز ، مسلم لیگ ن کے رہنماء ایاز صادق کے بارے میں بات کررہے تھے لیکن انہوںنے بلاوجہ میرے بارے میں بیہودہ باتیں شروع کردیں ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ شبلی فراز دراصل اولاد نوح  کا Replica ہے ، اپنے والد احمد فراز کے نظریات کا قاتل ہے اور فوجی جرنیلوں کے ناجائز اقدامات کی حمایت کرکے دراصل اپنے والد کے افکار ونظریات سے انکارکررہا ہے ۔ شبلی فراز آج جن کی چاپلوسی کررہا ہے انہی فوجی جرنیلوں کے بارے میں احمد فراز نے سقوط ڈھاکہ اور اس کے بعد سندھ میں ڈھائے گئے فوجی مظالم کے خلاف ایک نظم لکھی تھی،لہٰذا فوجی جرنیلوںکے تلوے چاٹنے والے احمدفراز کو اپنے والد کی قبر پر جاکر اپنے گھناؤنے عمل کی معافی مانگنی چاہیے۔ اس موقع پر جناب الطاف حسین نے احمد فراز کی نظم ''پیشہ ور قاتلو!! تم سپاہی نہیں'' پڑھی۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان، منافقین کی آماجگاہ مسجد ضرار بن چکا ہے جہاں منافقین نماز پڑھا کرتے تھے،یہ چائنا کے ساتھ ملکر ملک کو بیچ رہے ہیں ایسے عناصرکا پرامن اورجمہوری طریقے سے بھرپوربائیکاٹ کیاجائے۔ 
جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم امریکہ کے تحت چارروزہ مہم چلانے پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر سمیت تحریک کے تمام ذمہ داروں اور کارکنوںکو شاباش دیتے ہوئے کہاکہ منزلیں سوچ وفکر اور تحریروتقریر سے نہیں ملاکرتیں بلکہ منزلیں عمل کرنے اور قدم بڑھانے سے ملاکرتی ہیں ۔ اگر تحریک میں شامل افراد یہ عہد کرلیں کہ حقوق کی جدوجہد میں انہیں موت کاکوئی خوف نہیں ہے اوروہ موت کے سامنے اپنے آپ کو پیش کرنا شروع کردیں گے تو موت ان سے دور بھاگنے لگے گی یہی دنیا کااصول ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ حقوق کے حصول کیلئے عمل کرنا لازم ہے ، لہٰذا قوم کے نوجوانوں کو عملیت پسندی کی جانب بڑھنا ہوگااور قوم کی بقاء وسلامتی کیلئے میدان عمل میں آکر ہرقسم کی قربانی پیش کرنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔انہوںنے ماؤں،بہنوں اوربزرگوںکو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ بھی اٹھو اورمیدان عمل میں آؤ، تحریک میں ماؤں ، بہنوں اور بزرگوںکا بھی بہت بڑا کردار رہا ہے جسے تاریخ سے کوئی نہیں نکال سکتا، حقوق کی جدوجہد میں ماؤں ، بہنوں اوربزرگوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایاگیا لیکن ان کے حوصلے اورعزائم کم نہیں کیے جاسکے ۔جناب الطاف حسین نے بہادرآبادٹولہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ جولوگ ہرسال قرآن مجید پر ہاتھ رکھ کر مجھ سے عہد وفا کرتے رہے انہوںنے اپنے ظرف وضمیرکا سودا کرلیا ہے ، شہیدوں اورقوم کے یہ غدار آج بھی جھوٹی خبریں پھیلارہے ہیں کہ الطاف حسین سے ان کاکوئی سمجھوتہ ہوگیاہے تومیں واضح الفاظ میں بتادینا چاہتا ہوں کہ یہ غداران قوم جھوٹے اور مکار ہیں ، ان میں سے کسی ایک غدار کوبھی معافی دینا غلط ہوگا ۔
اپنے خطاب کے آخر میں جناب الطاف حسین نے دنیا بھرکے وفاپرست کارکنان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، تحریک کے تمام شہیدوںکے بلنددرجات ، لاپتہ ساتھیوں کی بازیابی اور اسیرساتھیوں کی رہائی ، تحریکی ساتھیوں کے حوصلوں اورجذبوںمیں اضافے ، تحریک کے خلاف سازشوں کے خاتمے اورتمام مظلوم قوموں کو ریاستی مظالم سے نجات کیلئے دعائیں بھی کیں۔
٭٭٭٭٭


























                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                     


4/18/2024 3:57:54 AM