سانحہ 30ستمبر 1988ء حیدرآباد پاکستان کی تاریخ کاایک سیاہ باب ہے ۔الطاف حسین
یکم اکتوبر 1988ء کوکراچی میںبھی معصوم شہریوںکوقتل کیاگیا۔ الطاف حسین
30ستمبر اوریکم اکتوبر1988ء کوپیش آنے والے واقعات سندھ کے مستقل با شندوںکوآپس
میں لڑانے کی سازش کاحصہ تھے۔الطاف حسین
سانحہ 30ستمبراوریکم اکتوبر 1988ء کے شہدا کوقائدتحریک الطاف حسین کاخراج عقیدت
لندن … 29 ستمبر 2020ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے سانحہ 30ستمبر اوریکم اکتوبر 1988ء کے شہداکی 32ویں برسی پر تمام شہداء کوزبردست خراج عقیدت پیش کیاہے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ 30ستمبر1988ء کو جدیدوخود کار ہتھیاروں سے مسلح دہشت گردوں نے حیدرآبادشہرمیں داخل ہوکرسینکڑوں معصوم وبے گناہ شہریوںکاجس طرح بیدریغ قتل عام کیاتھاوہ پاکستان کی تاریخ کاایک سیاہ باب ہے ۔ اسی طرح یکم اکتوبر 1988ء کوکراچی میںبھی معصوم شہریوںکوقتل کیاگیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ سا نحہ 30ستمبر اوریکم اکتوبر1988ء کوپیش آنے والے یہ واقعات سندھ کے مستقل با شندوںکوآپس میں لڑانے کی سازش کاحصہ تھے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ المیہ تویہ ہے کہ سانحہ 30ستمبر حیدرآباد میںسینکڑوں معصوم شہریوںکاقتل عام کرنے والوں کوعدالتوںنے بری کردیااور مظلوموں کوکوئی انصاف نہ مل سکا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جس ملک میں اتنے بڑے سانحہ میں ملوث قاتلوں تک کوعدالتیں بری کردیں اورمظلوموںکوانصاف فراہم نہ کرسکیں اس ملک میں عوام ریاست اوراس کے اداروں سے کیسے انصاف اور بھلائی کی توقع کرسکتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے سانحہ 30ستمبراوریکم اکتوبر 1988ء کے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہیدوںکے تمام اہل خانہ سے دلی تعزیت کااظہارکیااوردعاکی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہیدوںکواپنی جواررحمت میں جگہ دے اوران کے لواحقین کوصبرجمیل عطافرمائے۔
٭٭٭٭٭