Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

فوج سندھ، بلوچستان، پختونخوا، گلگت بلتستان کے وسائل کوسی پیک کے نام پر چائنا کوفروخت کررہی ہے۔الطاف حسین


 Posted on: 8/23/2020
 فوج سندھ، بلوچستان، پختونخوا، گلگت  بلتستان کے وسائل کوسی پیک کے نام پر چائنا کوفروخت کررہی ہے۔الطاف حسین 
 پاکستان ہمارے بزرگوں کی غلطی ہے جس کی سزاہم بھگت رہے ہیں  
 پاکستان میں مہاجروںاوردیگرمظلوم ومحکوم عوام کے ساتھ ناانصافیاں کی جارہی ہیں
ایم کیوایم نے آج تک کسی ایک بھی فوجی کو نہیں مارا پھرایم کیوایم کے خلاف بار بار فوجی آپریشن کیوں کیاگیا؟
 22  اگست وہ تاریخ ہے جب وفاپرستوںاورمفادپرستوں کی پہچان ہوگئی
 یوم عزم وفاکے سلسلے میں MQM UK کے زیراہتمام اجتماع سے خطاب

متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان ہمارے بزرگوں کی غلطی ہے جس کی سزاہم بھگت رہے ہیں اورجب تک ہم آزادی حاصل نہیں کرلیتے اور تمام مظلوموں کوآزادی نہیں دلادیتے ،ہمارے بزرگوں کے گناہوں کاکفارہ ادانہیں ہوگا۔انہوں نے یہ بات گزشتہ روز 22  اگست کے یوم عزم وفاکے سلسلے میں ایم کیوایم یوکے کے زیراہتمام منعقدہ اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ یہ اجتماع لندن میں ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا جس سے رابطہ کمیٹی کے ارکان اوریوکے کے ذمہ داران نے بھی خطاب کیا۔ جناب الطاف حسین کایہ خطاب سوشل میڈیاپر پوری دنیامیں براہ راست نشر کیا گیا۔ اجتماع سے اپنے خطاب میںجناب الطاف حسین نے کہاکہ مشرقی بنگال اور ہندوستان کے مسلم اقلیتی علاقوںیوپی، سی پی ، بہار ، علی گڑھ، لکھنؤ میں تحریک پاکستان سب سے زیادہ سرگرم تھی جہاںکے لوگوں نے تحریک پاکستان کی جدوجہد میں سب سے زیادہ قربانیاں دیںلیکن ہمارے بزرگوں کی قربانیاں رنگ نہیں لائیںاورہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ قربانیاں اگرصحیح سمت میں دی جائیںتوان کا پھل ملتاہے لیکن اگرقربانیاں صحیح سمت میں نہ ہوں توان کانتیجہ برااورہولناک نکلتا ہے ۔ مشرقی بنگال کے عوام نے پاکستان سے آزادی حاصل کرکے اپنی غلطیوں کا ازالہ کردیا لیکن ہم آج بھی اپنے بزرگوں کی غلطیوں کی سزابھگت رہے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان میں مہاجروں اور دیگر مظلوم ومحکوم عوام کے ساتھ ناانصافیاں کی جارہی ہیں، انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھاجاتا ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیاپاکستان میں نوکریاں میرٹ پردی جاتی ہیں یااس کافیصلہ پنجابی اورغیرپنجابی کی بنیاد پر کیا جاتاہے؟ کیافوج میں لوگوںکومیرٹ پر لیاجاتا ہے ؟ سویلین پرتوکرپشن اورہر طرح کے مقدمات بنتے ہیں لیکن فوج ، نیوی اورفضائیہ کے افسران اربوں روپے کی کرپشن میںملوث پائے جائیں توکیا ان پر مقدمات بنتے ہیں؟ ہزاروں معصوم لوگوںکاقتل کرنے پر بھی کیافوج اورپیراملٹری فورسز کے ذمہ داروں کو سزاہوتی ہے ؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم نے اپنے قیام سے لیکرآج تک کسی ایک بھی فوجی کو نہیں مارا پھرایم کیوایم کے خلاف بار بار فوجی آپریشن کیوں کیا گیااورہمارے ہزاروں معصوم وبے گناہ نوجوانوںکوشہید کرکے شہدا قبرستان کیوں بھردیاگیا؟کیا فوج اوررینجرز نے ہزاروں معصوم وبے گناہ مہاجر نوجوانوںکوصرف اس جرم میں بیدری سے شہید نہیںکیاکہ وہ ایم کیوایم کے کارکن تھے؟کیا ہتھکڑیاں بندھے ہوئے ایم کیوایم کے کارکنوںکو جیلوںسے نکال کر جعلی مقابلوں کے نام پر نہیں ماراگیا؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میرے بڑے بھائی ناصر حسین اور بھتیجے عارف حسین نے کیا جرم کیاتھا جنہیں 5دسمبر 1995ء کوپیراملٹری رینجرز نے گرفتار کرکے تین روز تک سفاکانہ تشدد کرنے کے بعد بیدردی سے قتل کردیاتھا؟ کیا ایم کیوایم کے خلاف 19جون 1992ء کوشروع ہونے والے ریاستی آپریشن کے دوران فوج اوررینجرز نے چھاپوںاورمحاصروں کے دوران ہماری ماؤںبہنوں کی عصمتیں نہیں لوٹیں؟ کیا فوج نے سابقہ مشرقی پاکستان میں فوجی آپریشن کے دوران دولاکھ سے زائد بنگالی عورتوں کی عصمتیں لوٹ کرانہیں حاملہ نہیں کیا؟ کیا فوج نے اسی طرح بلوچستان ، خیبرپختونخوا اورقبائلی علاقوں میں بلوچ اورپشتون بہنوں بیٹیوں کی بے حرمتی نہیں کی؟انہوںنے اہل پنجاب سے سوال کیاکہ اگر ریاستی ادارے آپکے ہاتھ پیرباندھ کرآپ کے سامنے آپ کی بہن بیٹی کی عزتوں سے کھیلیں توآپ کے دلوںپر کیاگزرے گی؟ کیاان مظالم پر آپ کے منہ سے فوج اور پاکستان زندہ کا نعرہ نکلے گا؟ انہوںنے کہا کہ جب فوج مظلوموںکاقتل کرے گی اوران پر ظلم کرے گی تومظلوموں کی زبان سے فوج کیلئے تعریفی کلمات ادا نہیں ہوںگے لیکن صرف اورصرف مذمت ہی کے الفاظ نکلیںگے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان ہمارے بزرگوں کی غلطی ہے جس کی سزاہم بھگت رہے ہیں اورجب تک ہم آزادی حاصل نہیں کرلیتے اور تمام مظلوموں کوآزادی نہیں دلادیتے ،ہمارے گناہوں کا کفارہ ادانہیں ہوگا۔ ہمیں ایساپاکستان منظور نہیں جہاں ہماری جان ومال اورعزت وآبرو محفوظ نہ ہو۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کی فوج مہاجروں، سندھیوں، بلوچوں، پشتونوں، سرائیکیوں، ہزارے وال ، گلگتیوں ،  بلتستانیوں اورکشمیریوں کی دوست اور محافظ نہیں بلکہ ان کی دولت اوروسائل پرقبضہ کرنے والی اورانہیں لوٹنے والی یزیدی فوج ہے ۔ فوج سندھ، بلوچستان، پختونخوا، گلگت  بلتستان کے تمام وسائل پر نہ صرف قبضہ کرچکی ہے بلکہ اب فوج ان وسائل کوسی پیک کے نام پر تیزی کے ساتھ چائنا کو فروخت کررہی ہے ۔ جناب الطاف حسین نے پی آئی بی ٹولے اور بہادرآبادٹولے ذمہ داروںکوبھی کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ان لوگوں نے اپنے مفادات کی خاطر تحریک سے غداری کی ، شہیدوں کے لہوکاسوداکیا اورآج یہ اپنے مفادات اورسکون کیلئے فوج کی اس حدتک کاسہ لیسی کررہے ہیں کہ انہیں اپنی ہی قوم کی ماؤںبہنوںاوربیٹیوں کی عزتوں کابھی کوئی احساس نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ 22 اگست وہ تاریخ ہے جب وفاپرستوں اور مفادپرستوں کی پہچان ہوگئی ، تحریک کی بدولت نام ،مقام اورمراعات حاصل کرنے والے تحریک اورشہیدوں کی قربانیوںکوفراموش کرکے تحریک کے دشمنوں سے جاملے جبکہ تحریک کے وفاپرست کارکنان ریاستی جبر وستم اور تمام تر نامساعد حالات کے ثابت قدم رہے اورآج تک ثابت قدم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حق پر چلنے والے ہمیشہ کم ہوتے ہیں اورحالات سے سمجھوتہ کرنے والے مفادپرستوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے لیکن بالآخر حق پرچلنے والے ہی فتح وکامرانی سے ہمکنارہوتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میرے جسم میں جب تک جان ہے میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرتارہوںگا، میں اورمیرے ساتھی تحریک کے مشن ومقصد کیلئے اپنی جدوجہدجاری رکھیںگے۔ انہوں نے مہاجروںاورتمام مظلوم قوموں کے افراد سے کہاکہ حالات کاتقاضہ ہے کہ آپ بیدار ہوجائیں اور اپنے حق اورآزاد ی کے حصول کیلئے عملی جدوجہد کریں۔ یادرکھیں کہ منزل آرام کرنے اوربیٹھنے نہیں ملا کرتی بلکہ مسلسل محنت اورجدوجہد کرنے سے ملتی ہے ۔ انہوںنے ایم کیوایم کے تمام کارکنوں سے بھی کہاکہ وہ اپنی ذمہ داریوںاورفرائض کوپہچانیںاورتحریکی جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے اپناکرداراداکریں۔ 
٭٭٭٭٭


4/26/2024 6:59:14 AM