'' کراچی بینالے '' کے اۤرٹ پروگرام کوقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تہس نہس کرنا، فن پاروںکوتباہ کرنا اورپروگرام کے منتظمین کودہشت گردی کانشانہ بناناقابل مذمت ہے۔ رابطہ کمیٹی
اس واقعہ نے ایک بارپھر ثابت کردیاہے کہ سینکڑوں معصوم وبے گناہ افراد کو ماوراأے عدالت قتل کرنے والے
سفاک پولیس افسرا راوأنوار کی سرپرستی کون کررہاہے،رابطہ کمیٹی
لندن ۔۔۔۔۔۔ 29 اکتوبر 2019ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں فریئر ہال میں '' کراچی بینالے '' کے تحت ماوراأے عدالت قتل کے موضوع کے بارے میں ہونے والے اۤرٹ پروگرام کوقانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تہس نہس کرنے، فن پاروںکوتباہ کرنے اورپروگرام کے منتظمین کودہشت گردی کانشانہ بنانے کی شدیدمذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایک ممتاز اۤرٹسٹ عدیلہ سلیمان اوران کی ٹیم نے بدنام زمانہ پولیس افسر راوأنوار کے ہاتھوں کراچی میں نقیب اللہ محسودسمیت سینکڑوں بے گناہ افراد کے ماوراأے عدالت قتل کواجاگرکرنے کےلئے '' کلنگ فیلڈ اۤف کراچی '' کے عنوان سے فریئرہال میں ایک نہایت غیرسیاسی پروگرام کاانعقاد کیاتھااوراس حوالے سے اپنے فن پارے پیش کئے تھے لیکن فوج کی جانب سے طاقت کابیدریغ استعمال کرکے اس پروگرام کوجس طرح روکا گیا، جس طرح فن پاروںکوتباہ کیاگیااورپروگرام کے منتظمین کوجس طرح ہراساں کیاگیااس کی جتنی بھی مذمت کی جاأے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اس واقعہ نے دنیا کے سامنے اس بات کوایک بارپھر ثابت کردیاہے کہ کراچی میں سینکڑوں معصوم وبے گناہ افراد کو ماوراأے عدالت قتل کرنے والے سفاک پولیس افسرا راوأنوار کی سرپرستی کون کررہاہے، اس کو ہرطرح کاتحفظ کون فراہم کررہاہے اورسینکڑوں بے گناہ افراد کے قاتل کو سزا دلانے کے بجاأے اسے قانون کی گرفت سے کون بچارہاہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جب قانون نافذ کرنے والے ادارے خود قاتلوں کوتحفظ اورسرپرستی فراہم کریںگے تو ملک میں قانون کی بالادستی کس طرح قاأم ہوسکتی ہے ۔
٭٭٭٭٭
https://uk.news.yahoo.com/pakistan-shuts-art-exhibit-denouncing-075600554.html