آزاد نظم
بلڈی سویلین کے نام
تیرے گھر توبجلی ہے نہ پانی ہے
سڑکوں پہ گندہ پانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
کنٹونمنٹ میں جاکے دیکھو
ہر شے کی خوب روانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
جہاز گرا آبادی پہ توسب مرے
پانچ شہید بس باقی توناگہانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
ہر بات پہ وہ یوٹرن لیتا ہے
“ابے” کی بات ہی مانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
ڈر ڈر کے اے مرنے والے
یہ جان تو آنی جانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
روز تڑپنا روز ہی مرنا
گھر گھر یہی کہانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
ظلم سہنے والا بھی ظالم ہے
یہ بات تجھےسمجھانی ہے
تو کیسا پاکستانی ہے؟
قاسم علی رضا