کراچی میں انٹر کے امتحانات کے موقع پر طالبات کے امتحانی مراکز پر سرکاری مردعملے کی طالبات کے ساتھ
توہین آمیز سلوک پررابطہ کمیٹی کا اظہا ر مذمت
امتحانی مراکز پر سرکاری عملے کی جانب سے چیکنگ کے نام پر طالبات کے حجاب اور اسکارف اتروائے جارہے ہیں
سرکاری محکموں کی طرح کالجوں اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی اداروں میں بھی غیر مقامی عملے کو تعینات کر دیا گیا ہے ،رابطہ کمیٹی
امتحانی مراکز پر طالبات کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرنے والے سرکاری عملے کے
خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے،رابطہ کمیٹی
لندن ۔۔21اپریل 2019ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں انٹر کے امتحانات کے موقع پر طالبات کے امتحانی مراکز پر سرکاری مرد عملے کی جانب سے چیکنگ کے نام پر طالبات کے حجاب اور اسکار ف اتروانے اور طالبات کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ کراچی میں سرکاری محکموں کی طرح کالجوں اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی اداروں میں بھی غیر مقامی عملے کو تعینات کیا گیا ہے اور اب انٹر کے امتحانات ہورہے ہیں تو کراچی کے بیشتر کالجوں میں قائم کئے گئے امتحانی مراکز سے مسلسل یہ شکایات سامنے آرہی ہیں کہ امتحانی مراکز پر سرکاری عملے کی جانب سے چیکنگ کے نام پر طالبات کے حجاب اور اسکارف اتروائے جارہے ہیں اور طالبات کے ساتھ دست درازی تک کی جارہی ہے اور توہین آمیز سلوک کیا جارہاہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ واقعات انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہیں ۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ صوبائی محکمہ تعلیم اور انٹر بورڈ میں بھی کراچی سے باہر کے حکام کی بھر مار ہے جنہیں کراچی میں امتحانی مراکز پر طالبات کے ساتھ کئے جانے والے اس شرمناک سلوک کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ امتحانی مراکز پر طالبات کے ساتھ سلوک بند کیا جائے اور ایسا عمل کرنے والے سرکاری عملے کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے
*****