متحدہ قومی موومنٹ کے بانی و قائد تحریک جناب الطاف حسین کے سوشل میڈیاپر براہ راست ویڈیو اور آڈیو خطابات کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جس میں وہ ملک کی موجودہ صورتحا ل او ر تاریخی حوالے سے عوام وکارکنان کو آگاہی فراہم کر رہے ہیں اس سلسلے میں عوام وکارکنان کی جانب سے قائد تحریک سے والہانہ عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار بھی کرر ہے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں ۔
کراچی سے ایک بیٹے نے اپنے جذبات میں کہا کہ قائد تحریک آپ ہمارے دلوں میں ہیں، دلوں میں رہیں گے ایک مہاجر کے ایک ایک حق پرست عوام کے کو ئی بھی جبر کر کے آپ کو دلوں سے نہیں نکال سکتا کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ٹنکی گراؤنڈ پر یا فلاں جگہ پر جلسہ کر کے کچھ لوگوں جمع کر کے اگر وہ سمجھتا ہے کہ وہ ان کے ہیں، نہیں بھائی بلکہ وہ آپ کے کارکن ہیں آپ کے ساتھی ہیں جس طریقے سے آ پ نے رہنمائی کی ہے آ پ آئندہ بھی اسی طریقہ سے رہنمائی کریں گے وہ وقت دو ر نہیں ہے جب آ پ ہمارے درمیان ہونگے اور آپ بے فکر رہیں کیونکہ تما م سینئر جونیئر ساتھ آپ ہی کے ساتھ ہیں یہ جبر کر لیں کچھ بھی کر لیں یہ جلسے کر لیں ان کے جلسے جلوس سے کچھ نہیں ہوگا آپ اگر جلسہ کر رہے ہوتے تو پورا لیاقت آباد بھراہو تا کل ان کا جلسہ دیکھ لیا زیادہ تر لوگ اس لئے گئے تھے کہ وہ آپ کی محبت میں تھے سب آپ کے خطاب کے منتظر تھے خدا کی قسم ساتھی رو رہے تھے کہ آپ کی آواز آجائے کہ ہیلو ۔۔۔ بس سب آپ کے منتظر تھے آپ سے بہت پیا ر کر تے ہیں آپ کی آواز سنے کیلئے تر س رہے ہیں بھی آپ بے فکر رہیں بھائی آپ حوصلہ رکھیں آپ کے حوصلے سے ہمارا حوصلہ ہے آپ سمجھتے ہیں قوم ان کے ساتھ ہے نہیں بھائی ان کے ساتھ کوئی بھی نہیں ہے ایک ایک ساتھ عوام آپ کے ساتھ ہے ۔
اسی طرح کینیڈا سے ایک نوجوان نے کہا کہ الطاف بھائی میں آ پ کا خطاب سنا جو ہمیشہ کو طرح زبر دست قسم کا خطاب تھا جو بہت ہی
جامع تھا جس سے کارکنوں میں حوصلہ بڑھا ہے آپ کا پیغام سب جگہ پہنچ گیا ہے اسٹیبلشمنٹ خاص طور پر کرپٹ فوجی اور ISIجو کر رہی ہے انشاء اللہ ان کو بہت جلد منہ کی کھانی پڑے گی جیسے ہی آپ کا خطاب یا بیان آتا ہے جی ایچ کیو آب پارہ میں ایک آگ سی لگ جاتی ہے ۔ بھائی ماشاء اللہ آپ کی صحت پہلے سے بہت بہتر ہوتی جارہی ہے ۔ الحمداللہ بھائی مجھے لکھنے کا بہت شوق ہے اور آپ کی دی ہوئی تربیت ہے ۔آ پ ہمارے روحانی باپ ہیں بھائی آپ کا خطاب سن کر اور آپ کو دیکھ کر بے انتہا خوشی ہوتی ہے جس میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ بس اتنا کہنا چاہوں گا کہ ہم مرتے دم تک آپ کے ساتھ ہیں I LOVE U ۔
ایک اور خاتون نے اپنے جذبات کا اظہار کر تے ہوئے کہا کہ قائد تحریک آپ کے خطابات میں جو معلومات دی ہے جس میںآپ نے بتایا کہ بھٹو لیاقت آباد میں ناکا م ہوکر واپس گئے تھے۔ لیاقت آباد کی عوام نے بھٹو کو یکسر نظر انداز کر دیا تھا اور ان کو جلسہ ادھو را چھو ڑکر بھاگنا پڑ ا تھا ۔ یہاں ہزاروں مہاجر وں کوبے دردی سے قتل کر دیا گیا ہے۔ گرفتار کر لیا گیا۔ جبرً الاپتہ کر دیا گیا ہے مگر افسوس کہ کوئی اس بر بریت کے خلاف آوازبلندنہیں کر تا ہے اور کسی کے کان پر جو ں تک نہیں رینگتی۔ زرداری نے پھر کہا کہ یہاں کوئی قوم نہیں صرف سندھی اور پختون ہیں کوئی مہاجر نہیں ہے ۔