چیف جسٹس سپریم کورٹ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے سابق ارکان اشرف نور، اکرم راجپوت اور کارکن زائرآرائیں کو
لاپتہ کئے جانے کاازخودنوٹس لیں۔ڈاکٹرندیم احسان
زائر آرائیں کو13جنوری کو فیڈرل بی ایریامیں رینجرزنے ان کے گھرسے گرفتارکیا ، اکرم راجپوت کو14 جنوری کو
کورنگی میں انکے گھرسے رینجرزاورسادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے گرفتارکیا
اشرف نورکو20جنوری کو سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیاجب وہ اپنے مقدمہ کے سلسلے میں عدالت میں پیشی کے بعداپنی اہلیہ اورایک عزیزکے ہمراہ گھرکے لئے روانہ ہورہے تھے
زائرآرائیں، اکرم راجپوت اوراشرف نور کونہ تو کسی عدالت میں پیش کیاگیاہے اورنہ ہی ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے
زائرآرائیں، اکرم راجپوت اوراشرف نورکی زندگیوں کوبھی خطرہ لاحق ہے ۔ڈاکٹرندیم احسان
لندن۔۔۔25، جنوری2018ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینرڈاکٹرندیم احسان نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کی ہے کہ وہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے سابقہ ارکان اشرف نور، اکرم راجپوت اورنوجوان کارکن زائرآرائیں کی گرفتاری اورلاپتہ کئے جانے کاازخودنوٹس لیں اوران کی زندگیاں بچائیں۔ اپنے ایک بیان میں ڈاکٹرندیم احسا ن نے کہاکہ ایم کیوایم کے نوجوان کارکن زائر آرائیں کو13جنوری کو فیڈرل بی ایریامیں رینجرزنے ان کے گھرسے گرفتارکیا ،جبکہ رابطہ کمیٹی کے سابق رکن اکرم راجپوت کو14 جنوری کوکورنگی میں انکے گھرسے رینجرزاورسادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے گرفتارکیا۔ اسی طرح رابطہ کمیٹی کے سابق رکن اشرف نورکو20جنوری کو انسداددہشت گردی کی عدالت سے باہرسادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیاجب وہ اپنے ایک مقدمہ کے سلسلے میں عدالت میں پیشی کے بعداپنی اہلیہ اورایک عزیزکے ہمراہ گھرکے لئے روانہ ہورہے تھے۔ان کے وکیل نے فوری طورپرمتعلقہ عدالت میں تحریری طورپرگرفتاری سے آگاہ کردیا۔زائرآرائیں، اکرم راجپوت اور اشرف نورکی گرفتاری اور جبری گمشدگی کے بارے میں ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی جاچکی ہیں لیکن کئی روز گزر جانے کے باوجود انہیں نہ تو کسی عدالت میں پیش کیا گیا ہے اورنہ ہی ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے ، ان تینوں کو بھی ایم کیوایم کے دیگرذمہ داروں اورکارکنوں کی طرح لاپتہ کر دیاگیاہے۔ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ ایم کیوایم کے بزرگ رہنما اور سینئر پروفیسر ڈاکٹر حسن ظفرعارف اورایم کیوایم کے دیگرلاپتہ کارکنوں کوجس طرح گرفتاری کے بعد تشدد کرکے ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے،اسی طرح اب زائرآرائیں، اکرم راجپوت اوراشرف نورکی زندگیوں کوبھی خطرہ لاحق ہے ۔ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ قائدتحریک الطاف حسین کے بھتیجے خالد حسین، بھانجے عبدالعزیز انصاری، رابطہ کمیٹی کے رکن مصطفےٰ عزیزآبادی کے بڑے بھائی منیرعلی اوردیگر سینئر ذمہ داران اورکارکنان اوران کے رشتہ داربھی لاپتہ ہیں لیکن انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیاجارہاہے اورنہ ان کی گرفتار ی کی تصدیق کی جارہی ہے ۔ ڈاکٹر ندیم احسان نے کہاکہ اگرکسی کے خلاف کوئی بھی الزام ہے تواسے قانون کے تحت عدالت میں پیش کیاجائے ، اس طرح پکڑکرلاپتہ کردینا اور غیرقانونی طور پر قید میں رکھناسراسرظلم ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثارسے اپیل کی کہ وہ جہاں دیگرمعاملات میں بڑھ چڑھ کر سوموٹو نوٹس لے رہے ہیں وہاں اس انسانی مسئلے پر بھی سوموٹولیں اوران لاپتہ افراد کوبازیاب کرائیں۔