شہداء کیلئے فاتحہ پڑھنے کے لئے یادگارشہداجانے والوں پر پولیس اوررینجرزکے لاٹھی چارج ، وحشیانہ تشدد،
گرفتاریاں سراسرظلم ہیں۔رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
پولیس اوررینجرز کے لاٹھی چارج اورتشددکی وجہ سے کئی خواتین ، بزرگ اورنوجوان بری طرح زخمی ہوئے ،
سفاک اہلکاروں نے سڑک پر بیٹھ کرقرآن خوانی کرنے والی خواتین تک کوبے رحمی سے گھسیٹتے ہوئے گاڑیوں میں ڈالا،
پیپلزپارٹی کی متعصب حکومت نے آج جو ظلم ڈھایاہے وہ اس متعصب حکومت کے چہرے پر ایک سیاہ داغ ہے ،
حکومت نے مہاجرعوام کو قرآن خوانی وفاتحہ خوانی سے روک کر ایک بارپھرثابت کردیاہے کہ وہ یزیدیت کی پیروکار ہے۔ رابطہ کمیٹی
ملک کے کس قانون کے تحت اپنے شہیدوں کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی یافاتحہ خوانی کرناغیرقانونی عمل ہے ؟ رابطہ کمیٹی
اس ظلم کے خلاف ہرسطح پربھرپور احتجاج کیا جائے گا اور دنیا کو اس ظلم سے آگاہ کیاجائے گا۔ رابطہ کمیٹی
یہ ظلم بند کیاجائے اورتمام گرفتارشدگان کوفی الفوررہاکیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
لندن ۔۔۔ 9 دسمبر 2017ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے آج کراچی میں یوم شہداکے موقع پرجناح گراؤنڈ عزیزآبادمیں شہداء یادگارجانے والے شہداء کے لواحقین ،ماؤں ، بہنوں،بزرگوں،نوجوانوں اوربچوں پرپولیس اوررینجرزکے لاٹھی چارج ، وحشیانہ تشدد، بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اورانہیں شہدا یادگارجانے سے روکنے کے عمل کی شدیدمذمت کی ہے اوراسے سراسرظلم قراردیاہے ۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آج ہرسال کی طرح یوم شہداکے موقع پر شہداء کے لواحقین ، مائیں ، بہنیں،بزرگ،نوجوان اوربچے جناح گراؤنڈمیں شہداء کی یادگارپر فاتحہ خوانی اورقرآن خوانی کے لئے جاناچاہتے تھے لیکن پیپلزپارٹی کی ظالم حکومت نے جمعہ کی رات سے ہی پورے علاقے میں پولیس اوررینجرزکی بھاری نفری لگاکرعلاقہ بندکردیااورآج صبح مکاچوک اورشہدایادگارجانے والی تمام سڑکوں اور گلیوں کوبندکردیاگیااورجب شہداء کے لواحقین ،ماؤں ، بہنوں،بزرگوں،نوجوانوں اوربچوں نے شہداء یادگارجانے کی کوشش کی توپولیس اوررینجرزنے ان کی اندھادھندگرفتاریاں کیں، ان پربری طرح لاٹھی چارج کیا جس کی وجہ سے کئی خواتین ، بزرگ اورنوجوان بری طرح زخمی ہوئے ، سفاک اہلکاروں نے سڑک پر بیٹھ کرقرآن خوانی کرنے والی خواتین تک کوبے رحمی سے گھسیٹتے ہوئے گاڑیوں میں ڈالا، پولیس اوررینجرزنے پورے علاقے میں تشدد ظلم وبربریت کا بازارگرم کئے رکھااورلوگوں کوشہیدوں کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی یافاتحہ خوانی تک کرنے نہیں دی۔رابطہ کمیٹی نے اس ظلم وبربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آج پیپلزپارٹی کی ظالم حکومت نے پولیس اوررینجرزکے ذریعے مہاجرماؤں،بہنوں، بزرگوں، نوجوانوں اوربچوں پر آج جو ظلم ڈھایاہے وہ اس متعصب حکومت کے چہرے پر ایک سیاہ داغ ہے ، حکومت نے مہاجرعوام کو اپنے شہیدوں کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی وفاتحہ خوانی سے روک کر ایک بارپھرثابت کردیاہے کہ وہ یزیدیت کی پیروکار ہے۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ ملک کے کس قانون کے تحت اپنے شہیدوں کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی یافاتحہ خوانی کرناغیرقانونی عمل ہے ؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ عجیب تماشہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں حکومت ، فوج، رینجرزا ور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مذہبی انتہا پسندوں کو دھرنے دے کروفاقی دارالحکومت کویرغمال بنانے، سرکاری ونجی املاک کوآگ لگانے ، پولیس،ایف سی،میڈیا اورعام شہریوں کودہشت گردی کانشانہ بنانے کی آزادی ہے،آرمی چیف ان کے لئے نہ صرف افہام وتفہیم سے معاملہ حل کرنے پر ذور دیتے ہیں اوریہ کہتے ہیں کہ اپنے لوگوں کے خلاف طاقت استعمال نہیں کی جانی چاہیے بلکہ فوج کی جانب سے ان پرتشددمظاہرین میں پیسے بھی تقسیم کرتے ہیں لیکن ہماری ماؤں بہنوں،بزرگوں نوجوانوں اوربچوں کو اپنے شہیدوں کی یادگارپر فاتحہ پڑھنے کیلئے جانے پرریاستی تشددکا نشانہ بنایا جاتا ہے ، آخریہ یزیدیت نہیں ہے تواورکیاہے ؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ سراسرظلم ہے اوراس ظلم کے خلاف ہرسطح پربھرپور احتجاج کیا جائے گا اور دنیا کو اس ظلم سے آگاہ کیاجائے گا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ ظلم بند کیاجائے اورتمام گرفتارشدگان کوفی الفوررہاکیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی نے انسانی حقوق پر یقین رکھنے والے تمام سیاسی ومذہبی رہنماؤں اورانسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ اس ظلم پر آوازاحتجاج بلندکریں۔
*****