کراچی کے علاقے رضوی تھانے کی حدود میں K-21کے بیورو چیف ضیغم رضوی پر حملے کے واقعہ پر رکن رابطہ کمیٹی اور شعبہ اطلاعات کے انچارج امین الحق کا اظہار مذمت
ضیغم رضوی پر حملہ آزادی صحافت پر حملہ کے مترادف ہے ، امین الحق، رکن رابطہ کمیٹی
ضیغم رضوی پر حملہ دراصل صحافی برادری میں خوف و ہراس پھیلانے کے مترادف ہے، امین الحق ، رکن رابطہ کمیٹی
ضیغم کی گاڑی پر حملے کے واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کیا جائے ، حکومت سے مطالبہ
کراچی :۔۔21؍ جولائی 2016ء
متحدہ قومی موومٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور شعبہ اطلاعات کے انچارج امین الحق نے کراچی کے علاقے رضویہ تھانے کی حدود میں K-21کے بیورو چیف ضیغم رضوی کی گاڑی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رکن رابطہ کمیٹی امین الحق نے کہا کہ کراچی میں K-21کے بیورو چیف ضیغم رضوی پر حملہ کو ہم آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضیغم رضوی پر حملہ کرکے دہشت گردوں نے حق اور سچ کی آواز دبانے کی کوشش کی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صحافی برادری جو ہمیشہ اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر حق اور سچ بات عوام تک پہنچانے کیلئے کوشاں رہتے ہیں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ آزادانہ ماحول میں صحافتی کردار ادا کرسکیں۔صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال سے کراچی میں آپریشن کے نام پر ایک طرف متحدہ قومی موومنٹ کو دیوار سے لگایا جارہا ہے اور دوسری جانب سے کراچی میں صحافیوں سمیت کسی بھی شہری کے جان و مال محفوظ نہیں ہے ۔ رکن رابطہ کمیٹی امین الحق نے کہا کہ ضیغم رضوی پر حملہ دراصل صحافی برادری میں خوف و ہراس پھیلانے کے مترادف ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رکن رابطہ کمیٹی امین الحق نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور صوبائی وزیر داخلہ حق نواز سیال سے مطالبہ کیا ہے کہ K-21کے بیورو چیف ضیغم رضوی کی کار پر حملہ فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو فوری گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے ۔