سی پی ایل سی کی جانب سے ممتاز مذہبی اسکالر اور سینئر اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی بلٹ پروف گاڑی تحویل میں لینا قابل مذمت ہے۔ رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
ڈاکٹرعامرلیاقت کی جان کوخطرہ ہے ،انہیں نہ توحکومت خودسیکوریٹی فراہم کررہی ہے اورالٹاان کی بلٹ پروف گاڑی بھی تحویل میں لے لی ہے جوکسی خطرناک منصوبے کاحصہ معلوم ہوتا ۔ رابطہ کمیٹی
اگر خدانخواستہ ڈاکٹر عامرلیاقت کوکوئی نقصان پہنچاتوپولیس ،سی پی ایل سی کے اعلیٰ حکام اورحکومت اس کی ذمہ دار ہوگی ۔رابطہ کمیٹی
ڈاکٹر عامر لیاقت مہاجروں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ڈٹ کر بول رہے ہیں اسی لئے انکے خلاف مذموم ہتھکنڈے اختیار کئے جارہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی
ڈاکٹر عامر لیاقت کی بلٹ پروف گاڑی فی الفورواپس دلوائی جائے اورانہیں سرکاری تحفظ فراہم کیا جائے ۔ رابطہ کمیٹی کا وزیراعظم نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اوروفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار سے مطالبہ
کراچی ۔۔۔ 19 جولائی 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سی پی ایل سی کی جانب سے ممتاز مذہبی اسکالر اورسینئراینکرڈاکٹرعامرلیاقت حسین کی بلٹ پروف گاڑی اپنی تحویل میں لینے کی شدیدمذمت کی ہے ۔اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ چارماہ قبل خودوفاقی وزارت داخلہ نے سرکلر نکالا تھا کہ ڈاکٹرعامرلیاقت حسین کی جان کو طالبان اورداعش سے خطرہ ہے ۔ اس کے بعد ڈاکٹرعامرلیاقت حسین نے حکومت اور پولیس و انتظامیہ حکام کوسیکوریٹی دینے کی تحریری درخواست دی لیکن انہیں سیکوریٹی فراہم نہیں کی گئی۔ ڈاکٹرعامرلیاقت نے مجبورہوکر بیرون ملک سے بلٹ پروف گاڑی منگوائی جس کی این او سی وفاقی وزارت داخلہ نے فراہم کی۔ ڈاکٹرعامرلیاقت نے ایکسائزڈپارٹمنٹ کو نمبر پلیٹ کی فراہمی کیلئے باقاعدہ درخواست دی لیکن انہیں باقاعدہ نمبرپلیٹ جاری نہیں کی گئی بلکہ انہیں مخصوص عارضی نمبرپلیٹ دی گئی ۔ آج شب سی پی ایل سی نے ڈاکٹرعامرلیاقت کی اس بلٹ پروف گاڑی کوفینسی نمبرپلیٹ کابہانہ بناکر تحویل میں لے لیاجبکہ حقیقت یہ ہے کہ عامرلیاقت کی گاڑی میں کوئی فینسی نمبرپلیٹ نہیں بلکہ محکمہ ایکسائزکی جاری کی گئی نمبرپلیٹ ہے۔ رابطہ کمیٹی نے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے ممتازمذہبی اسکالر اورسینئراینکرجوعوام میں بہت مقبول ہیں اورجن کے بارے میں خودوفاقی محکمہ داخلہ یہ کہہ رہاہوکہ ان کی جان کوخطرہ ہے ،انہیں نہ توحکومت خودسیکوریٹی فراہم کررہی ہے اورالٹاان کی بلٹ پروف گاڑی بھی تحویل میں لے لی ہے جوکسی خطرناک منصوبے کاحصہ معلوم ہوتا ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ڈاکٹرعامرلیاقت کی جان کوپہلے ہی خطرہ ہے اوراگرخدانخواستہ ڈاکٹر عامرلیاقت کوکوئی نقصان پہنچاتوپولیس ،سی پی ایل سی کے اعلیٰ حکام اورحکومت اس کی ذمہ دار ہوگی ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ڈاکٹرعامرلیاقت چونکہ ٹی وی ٹاک شوزاوردیگرپروگراموں میں کراچی میں مہاجروں پر ہونے والے مظالم کے خلاف ڈٹ کربول رہے ہیں اسی لئے ڈاکٹرعامرلیاقت کے خلاف یہ مذموم ہتھکنڈے اسلئے اختیارکئے جارہے ہیں ۔رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نوازشریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اوروفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارسے مطالبہ کیاکہ ڈاکٹرعامرلیاقت کی بلٹ پروف گاڑی فی الفورواپس دلوائی جائے اورانہیں سرکاری تحفظ فراہم کیا جائے ۔