ایم کیوایم کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں ہیٹ اسٹروک سے قیمتی انسانی جانوں کے بچاؤ کیلئے ’’نگہداشت کیمپس قائم کرے گی
نگہداشت کیمپس میں مریضوں کیلئے پانی کی بوتلیں ، جوس ،برف ، تولیہ اور ادویات وافر مقدار میں رکھی جائیں گی
عوام اور مخیر حضرات نگہداشت کیمپوں میں ضروری اشیاء زیادہ سے زیادہ مقدار میں جمع کرائیں، رکن قومی اسمبلی کشوہرزہرا
یہ امر افسوناک ہے کہ گرمی کی شدت کا تدارک کرنے کے بجائے فلاحی ادارے اور بشمول انتظامیہ سرد خانوں کی تلاش اور قبریں تیار کرنے کے کام کی جانب متوجہ دکھائی دے رہی ہے ، کشور زہرا
گزشتہ سال ہیٹ اسٹروک سے 1200سے زیادہ افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے لہٰذا اس تلخ تجربے کے بعد پہلے سے احتیاطی تدابیر اور انتظامات کرکے رکھنا لازم ہے، کشور زہرا
کراچی ۔۔۔ 3؍ اپریل 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کراچی اور سندھ کے دیگر علاقوں میں ہیٹ اسٹروک سے قیمتی انسانی جانوں کے بچاؤ کیلئے ’’نگہداشت کیمپس ‘‘ قائم کرے گی جہاں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کیلئے پانی کی بوتلیں ، جوس ، برف ، تولیہ اور ادویات بھی وافر مقدار میں رکھی جائیں گی ۔
دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کی رکن قومی اسمبلی کشور زہرا نے عوام اور مخیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ ہیٹ اسٹروک سے انسانی جانوں کے بچاؤ کیلئے لگائے جانے والے نگہداشت کیمپوں میں ضروری اشیاء زیادہ سے زیادہ مقدار میں جمع کرائیں ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ گرمی کی شدت کا تدارک کرنے کے بجائے فلاحی ادارے اور بشمول انتظامیہ سرد خانوں کی تلاش اور قبریں تیار کرنے کے کام کی جانب متوجہ دکھائی دے رہی ہے جو کہ انتہائی افسوسناک عمل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ اور فلاحی اداروں کو قبریں تیار کرنے اور سرد خانے تلاش کرنے کے بجائے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے بے حسی کا عمل کرکے جگہ جگہ ریلیف کیمپس قائم کرنے چاہئے تھے لیکن ایسا کرنے کے بجائے انتظامیہ اور فلاحی ادارے انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد کے امور انجام دینے میں زیادہ فعال اور متحرک دکھائی دے رہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ محکمہ موسمیات پیشنگوئی کرچکا ہے کہ موسم گرما میں درجہ حرات 40ڈگری سے اوپر پہنچنے کے قوی امکانات ہیں جبکہ گزشتہ سال ہیٹ اسٹروک سے 1200سے زیادہ افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے لہٰذا اس تلخ تجربے کے بعد پہلے سے احتیاطی تدابیر اور انتظامات کرکے رکھنا لازم ہے ۔کشور زہرا نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے فی الفور حکومتی سطح پر ٹھوس اقدامات بروئے کار لائے جائیں اور متعلقہ اداروں کو ہیٹ اسٹروک کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا پابند کیاجائے ۔