حکمران جماعت کیجانب سے سندھ اسمبلی میں پیش کی گئی کراچی دشمنی پر مبنی قرارداد کو شہر قائد کے طلبا و طالبات یکسر مسترد کرتے ہیں۔سرفراز احمد صدیقی
سندھ کے حکمران علم دشمنی پر اتر آئے ہیں یونیورسٹی ترمیمی بل2013کی طرح ایک بارپھر کراچی کے طلبہ کا تعلیمی استحصال کیا جارہا ہے
سندھ کے حکمران کراچی کو 68سالوں میں ایک جامعہ نہیں دیں سکے مگر کراچی دشمنی میں ساری حدیں عبور کر رہے ہیں
اس تعلیم دشمن قرارداد کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے اس قرارداد کو مسترد کرتے ہے۔سرفراز احمد صدیقی
کراچی ۔۔29 جنوری 2016 ء
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین سرفراز احمد صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ سندھ کی حکمران جماعت کی جانب گزشتہ دنوں سندھ اسمبلی میں پیش کی گئی کراچی کے طلبہ سے تعصب پر مبنی قرارداد کو شہر قائد کے طلبا و طالبات یکسر مسترد کر تے ہیں ،سندھ کے حکمران کبھی کراچی اور حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کے خلاف آہنی دیوار بننے کا اعلان کرتے ہیں تو کبھی یونیورسٹی ترمیمی بل2013جیسے کالے قانون کے ذریعے کراچی کے طلبہ کا تعلیمی استحصال کیا جاتا ہے اگر جامعہ کراچی میں بھی کراچی کے طالبعلموں کو داخلہ نہیں ملے گے تو ارباب اختیار بتائے کے شہر قائد کے طلبہ کہا جائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے حکمران علم دشمنی پر اتر آئے ہیںیونیورسٹی ترمیمی بل2013کی طرح ایک بار پھر کراچی کے طلبہ کا استحصال کیا جارہا ہے 68سالوں میں سندھ کا حکمران طبقہ کراچی کو ایک جامعہ نہیں دے سکے مگر کراچی دشمنی میں ساری حدیں عبور کر رہے ہیں۔داخلہ پالیسی میں کراچی کے طلبہ کو ترجیح نہ دینے کراچی کے طلبا و طالبات کے ساتھ سراسر ذیادتی اور انکا تعلیمی استحصال ہے ۔انہوں نے سندھ اسمبلی میں پیش ہونے والی اس قرارداد کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے اس قرارداد کو مسترد کر دیا۔