آج ملک خطرات میں گھرا ہوا ہے لہٰذا وقت کا تقاضہ ہے کہ تمام قومیتوں میں اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے، شبیر احمد قائم خانی
باچا خان یونیورسٹی میں دہشتگرد حملہ قومی سانحہ ہے نیشنل ایکشن پلان پر صدق دل سے عمل کر کے اس سانحہ کوہونے سے روکا جاسکتا تھا، شبیر احمد قائم خانی
متحدہ قومی موومنٹ ملتان زون کے تحت منعقدہ جنرل وورکرز اجلاس کے شرکاء سے رکن رابطہ کمیٹی شبیر احمد قائم خانی کا خطاب
ملتان ۔۔۔ 22؍ جنوری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن شبیر احمد قائم خانی نے ایم کیو ایم ملتان زون کے تحت منعقدہ جنرل وورکرز اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک داخلی اور خارجی خطرات میں گھرا ہوا ہے لہٰذا وقت کا تقاضہ ہے کہ پاکستان میں بسنے والی تمام قومیتوں میں اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چارسدہ باچا خان یونیورسٹی میں ہونے والا حالیہ دہشتگرد حملہ بلاشبہ ایک قومی سانحہ ہے لیکن اس سانحہ کوہونے سے روکا جاسکتا تھا لیکن آرمی پبلک اسکول کے سانحہ کے بعد تمام جماعتوں نے حکومت کو جو مینڈیت دیا اور ملک سے تمام دہشتگردوں کی بلاتفریق خاتمے کے لئے جو نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا اس پر صدق دل سے کبھی عمل نہیں کیا گیا جس کی وجہ باچا خان یونیورسٹی کا سانحہ وقوع پزیر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے ہمیشہ امن اور بھائی چارے کا درس دیا ہے اور یہی تعلیمات ہمیں اسلام بھی دیتا ہے۔ انہوں نے جنرل وورکرز اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ سے پاکستان کے 98 فیصد غریب و متوسط طبقے کے حقوق کے لئے آواز اٹھائی ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے جاگیردار، وڈیرے اور سرمایہ دار جنہوں نے ہمیشہ اس طبقے کا استحصال کیا ہے انہوں نے ہی ایم کیو ایم کے خلاف روز اوّل ہی سے منفی پروپیگنڈہ کا آغاز کردیا تھا جو آج بھی جاری ہے لیکن پاکستان کی عوام نے ماضی میں بھی ان منفی پرپیگنڈوں کومسترد کیا تھا اور آج بھی کررہے ہیں۔ اس موقع پر ایم کیو ایم صوبائی تنظیمی کمیٹی پنجاب و جنوبی پنجاب کے ذمہ داران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔