ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے شہر یار نامی نوجوان کی ہلاکت اور اس واقعہ کو پولیس مقابلہ قرار دینے پرایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اظہار مذمت
شہر یار نامی نوجوان کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت پولیس گردی ہے اور محکمہ پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی جانب سے اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے کا ایک اور ثبوت ہے، رابطہ کمیٹی
اگر عوام کی جان ومال کے تحفظ کا ادارہ محکمہ پولیس ہی شہریوں اور جرائم پیشہ عناصر میں تمیز بھلا بیٹھے ، تو شہری اپنے جان ومال کے تحفظ کیلئے کس سے رجوع کریں ،رابطہ کمیٹی
جعلی پولیس مقابلے میں شہر یار کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کی جائے، رابطہ کمیٹی
مقتول کے سوگوار لواحقین سے رابطہ کمیٹی کااظہار تعزیت
کراچی ۔۔۔18، جنوری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے شہر یار نامی نوجوان کی ہلاکت اور اس واقعہ کو پولیس مقابلہ قرار دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے بے گناہ نوجوان کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی پولیس کی جانب سے جعلی مقابلے میں نوجوانوں کی ہلاکتوں کے واقعات منظر عام پر آتے رہے ہیں جس کے باعث محکمہ پولیس سندھ کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھ چکے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر یار نامی نوجوان کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت پولیس گردی ہے اور محکمہ پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی جانب سے اپنے اختیارات سے تجاوز کرنے کا ایک اور ثبوت ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگر عوام کی جان ومال کے تحفظ کا ادارہ محکمہ پولیس ہی شہریوں اور جرائم پیشہ عناصر میں تمیز بھلا بیٹھے ، اپنے فرائض سے غفلت برتے اور اپنے آپ کو قانون سے بالاتر تصور سمجھنے لگیں تو شہری اپنے جان ومال کے تحفظ کیلئے کس سے رجوع کریں ۔ رابطہ کمیٹی نے شہر یار نامی نوجوان کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہا رکرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مقتول کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافر مائے اور سوگواران کو صبرجمیل عطاکرے۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہر نامی نوجوان کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کی جائے اور اس میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے پولیس اہلکاروں اور افسران کے خلاف سخت تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے ۔