سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود کراچی میں غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہ کئے جانے پر حق پرست ارکان سندھ اسمبلی کا اظہار مذمت
غیر قانونی واٹر ہائیڈنٹس کے باعث شہری نہ صرف پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں بلکہ مہنگائی کے دور میں واٹر ٹینکر بھی مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں، حق پرست ارکان سندھ اسمبلی
ہائیڈرنٹس اور ان کے مالکان کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں نہ لانا حکومت سندھ اور انتظامیہ کی ملی بھگت کا شاخسانہ ہے، ارکان سندھ اسمبلی
کراچی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کو فی الفور بند کیا جائے اور شہریوں کو پانی کی سپلائی کے عمل کو متاثر کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے، حق پرست ارکان سندھ اسمبلی
کراچی ۔۔۔7، جنوری 2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان سندھ اسمبلی نے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود کراچی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کئے جانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ غیر قانونی واٹر ہائیڈنٹس کے باعث شہری نہ صرف پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں بلکہ مہنگائی کے دور میں واٹر ٹینکر بھی مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ شہر میں کئی غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس چل رہے ہیں اور سپریم کورٹ کی جانب سے ان کی بندش کے واضح احکامات کے باوجود ہائیڈرنٹس اور ان کے مالکان کے خلاف مؤثر کارروائی عمل میں نہ لانا حکومت سندھ اور انتظامیہ کی ملی بھگت کا شاخسانہ ہے اور اس ملی بھگت سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت سندھ شہریوں کو پانی کی سپلائی میں سہولیات فراہم کرنے کے بجائے انہیں مشکلات میں مبتلا کررہی ہے اور عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت کی فراہمی کے عمل میں بھی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام پہلے ہی پانی جیسی بنیادی ضرورت سے محروم ہیں اور پانی کی قلت کے باعث ان کے روز مرہ کے معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہورہے ہیں اور ستم بالائے ستم غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کے گورکھ دھندے نے پانی کی شہریوں کیلئے رہی سہی سپلائی بھی متاثر کردی ہے اور شہری مجبورانتہائی مہنگے داموں پانی کے ٹینکر خریدنے پر مجبور کردیئے ہیں ۔ ارکان سندھ اسمبلی نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں غیر قانونی واٹر ہائیڈرنٹس کو فی الفور بند کیاجائے اور شہریوں کو پانی کی سپلائی کے عمل کو متاثر کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔