جناب الطا ف حسین کی تقاریر اور تصاویر پر پابندی حکومت کا سیاسی ایجنڈا اور خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن عدلیہ کی جانب سے بھی اس حوالے سے یکطرفہ فیصلہ آنا انتہائی افسوس ناک امرہے، مستعفی ارکان قومی اسمبلی ایم کیوایم
تقاریر اور تصاویر پرپابندی کا یکطرفہ فیصلہ اظہار رائے کی آزادی اور جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے، مستعفی ارکان قومی اسمبلی
اگر کسی بھی فیصلے میں انصاف کے قانونی تقاضوں کو پورا نہ کیاجائے تو احتجاج اور آوازیں بلند ہونا فطری عمل ہے ، مستعفی ارکان قومی اسمبلی
جناب الطا ف حسین کے خلاف یکطرفہ فیصلے پر ایم کیوایم خاموش نہیں بیٹھے گی اور ملک کی اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریگی اور اس یکطرفہ کاروائی کے خلاف ہر سطح پر صدائے احتجاج بلند کرے گی ، مستعفی ارکان قومی اسمبلی ایم کیوایم
اظہا رائے کی آزادی پر یقین رکھنے والی ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ جناب الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر پابندی کے لاہور ہائیکورٹ کے یکطرفہ فیصلے کے خلاف اپنا کردار ادا کریں، مستعفی ارکان قومی اسمبلی
کراچی ۔۔۔10، ستمبر2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے مستعفی اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویر پر پابندی کا یکطرفہ فیصلہ اظہار رائے کی آزادی اور جمہوریت پر یقین رکھنے والوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کروڑوں عوام کے لیڈر ہیں اور لاہور ہائیکورٹ کے یکطرفہ فیصلے سے جناب الطاف حسین کے کروڑوں چاہنے والوں میں شدید بے چینی اور تشویش پائی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطا ف حسین کے خلاف یکطرفہ فیصلے پر ایم کیوایم خاموش نہیں بیٹھے گی اور ملک کی اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کریگی اور اس کے خلاف ہر سطح پر آواز احتجاج بلند کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی فیصلے میں اگر انصاف کے قانونی تقاضوں کو پورا نہ کیاجائے تو یہ فطری عمل ہے کہ اس فیصلے کے خلاف آوازیں بلند ہوتی ہے اورجناب الطاف حسین کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر احتجاج اور آوازیں بلند ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ فیصلہ جانبدارانہ ہے اور اس میں انصاف کے تقاضو ں کو پورا نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطا ف حسین کی تقاریر اور تصاویر پر پابندی حکومت کا سیاسی ایجنڈا اور خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن عدلیہ کی جانب سے بھی اس حوالے سے یکطرفہ فیصلہ آنا انتہائی افسوسناک ہے ۔مستعفی حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے اظہا رائے کی آزادی پر یقین رکھنے والی ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ جناب الطاف حسین کی تقاریر اور تصاویرپر پابندی کے لاہور ہائیکورٹ کے یکطرفہ فیصلے کے خلاف اپنا کردار ادا کریں اور عوامی خواہشات اور احساسات کے برخلاف ہونے والے اس فیصلے پر اپنی آراء سے قوم کو آگاہ کریں ۔