اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے ایم کیوایم کے کارکنوں کی گمشدگی کا نوٹس لیکر حکومت پاکستان سے جواب طلب کرلیا
اقوام متحدہ نے اپنے سالانہ 105 ویں سیشن کے بعد جاری کردہ باضابطہ رپورٹ میں بھی اس معاملہ کا تفصیل سے تذکرہ کیا ہے
حکومت پاکستان کی جانب سے گمشدگیوں کے واقعات پر جواب موصول نہ ہونے پر اظہار افسوس
لندن۔۔۔29، اگست2015ء
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے کراچی میں جاری آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے گرفتارکارکنوں کی گمشدگی کا نوٹس لیتے ہوئے اس بارے میں حکومت پاکستان سے جواب طلب کرلیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنے سالانہ 105 ویں سیشن کے بعد جاری کردہ باضابطہ رپورٹ میں بھی اس معاملہ کا تفصیل سے تذکرہ کیا ہے۔رپورٹ میں رینجرز اورقانون نافذ کرنے والے دیگراداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں ، حراست کے دوران ان پر بہیمانہ تشدداورقتل کے واقعات کے ساتھ ساتھ تحفظ پاکستان ایکٹ پر بھی گہری تشویش ظاہر کی گئی ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اس قانون کے تحت ایک طے شدہ جرم کو20 سال قیدقابل سزا اورتمام جرائم کو ناقابل ضمانت قراردیا گیاہے ۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ذرائع کے مطابق تحفظ پاکستان ایکٹ نے پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے افسران کومکمل اختیارات دے رکھے ہیں کہ وہ بغیرکسی وارنٹ کے جسے چاہیں گرفتارکرسکتے ہیں اور گرفتارشدگان کے بارے میں کچھ نہیں بتایاجاتا کہ انہیں کہاں اور کیوں حراست میں لیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ گرفتاریوں کے بعد لاپتہ ہونے والے افراد کے کیسوں کو سندھ کی صوبائی اسمبلی میں بھی رپورٹ کیاگیا ہے ۔رپورٹ میں ہومن رائٹس کونسل کے ورکنگ گروپ برائے گمشدگی نے اپنی مشاہداتی رپورٹ میں فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پرمتحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنوں کے کیسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے104 اور105 ویں سیشن میں انتہائی تشویش کے ساتھ 35 کیسوں کو فوری ایکشن کیلئے حکومت پاکستان کو لکھاگیا ہے جن میں متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان کی اکثریت ہے جسے پاکستان میں خصوصاً ٹارگٹ کیاجارہا ہے ۔ ورکنگ گروپ نے حکومت کو یادہانی کرائی ہے کہ اقوام متحدہ کے ڈکلیریشن کے آرٹیکل 2 کے مطابق کوئی ریاست کسی کو جبری گمشدہ کرنے کا عمل کرے گی نہ برداشت کرے گی اور نہ ہی اس کی اجازت دے گی ۔مزیدبرآں آرٹیکل 7 کے تحت کسی بھی قسم کے حالات میں افراد کی گمشدگی کے عمل کوجائز قرارنہیں دیاجاسکتااور آرٹیکل 10 کے مطابق زیرحراست افراد کی گرفتاری اور زیرحراست رکھنے کی جگہ بشمول انہیں کسی اور جگہ منتقل کرنے کی مکمل اطلاع گرفتارفرد کے دستیاب اہل خانہ،وکیل یاقانونی طورپر اس اطلاع میں دلچسپی رکھنے والے افراد کو فوری فراہم کی جائے ۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ورکنگ گروپ نے حکومت پاکستان کو ایم کیوایم کے کارکنان کی گمشدگی کے کیسز ارسال کرنے کے باوجود کسی قسم کا جواب موصول نہ ہونے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔
Latest UN Human Rights Commission Report Regarding
MQM’s Missing Persons


