جلے جس آگ میں برسوں تلک ہم
تمہیں اس آگ میں جلنا ہی ہوگا
ہماری راہ میں کانٹے بچھائے تھے تم نے
انہی کانٹوں پر تمہیں چلنا ہی ہوگا
ہمارے اشکوں پہ ہنستے رہے تم
کیا جو تم نے وہ بھرنا ہی ہوگا
کیا جیلوں میں بند ہم بے گناہوں کو
انہی جیلوں میں تمہیں سڑنا ہی ہوگا
مکافات عمل ذرا دیکھو رضاؔ تم
جلایا جس نے ہم کو اب اسے جلنا ہی ہوگا
قاسم علی رضاؔ