Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پیمرا نے جناب الطاف حسین کے خطاب اور انٹرویز پر پابندی عائد کرکے اظہاررائے اوراظہار خیال کا ماورائے عدالت قتل کردیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار


پیمرا نے جناب الطاف حسین کے خطاب اور انٹرویز پر پابندی عائد کرکے  اظہاررائے اوراظہار خیال کا ماورائے عدالت قتل کردیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار
 Posted on: 8/21/2015
پیمرا نے جناب الطاف حسین کے خطاب اور انٹرویز پر پابندی عائد کرکے اظہاررائے اوراظہار خیال کا ماورائے عدالت قتل کردیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار 
ہمارے سروں پر جناب الطاف حسین موجود ہیں ، ہم پیمرا کونہیں مانتے ، ڈپٹی کنوینر سید شاہد پاشا 
پیمرا کیا باطل کی ساری قوتیں بھی مل جائیں تو حق کی آواز کو نہیں روک سکتے ، رابطہ کمیٹی رکن عبد الحسیب
جناب الطاف حسین کی اظہارائے کی آزادی پر پابندی پاکستان کے آئین اوربین الاقوامی مسلمہ اصولوں کی خلاف ہے ، رکن رابطہ کمیٹی گلفراز خان خٹک 
جناب الطا ف حسین کی اظہار رائے پر پابندی کا مقدمہ عوام کے پاس ہے ، رکن قومی اسمبلی فوزیہ حمید 
دنیا کے کسی قانون میں اظہارائے کی پابندی نہیں ، پیمرا دوغلی پالیسی کھیل رہا ہے ، رکن سندھ اسمبلی ہیر سوہو
کراچی ، سندھ ہی نہیں پنجاب ، بلوچستان ، خیبرپختونخواہ ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام جناب الطاف حسین کی اظہار رائے کی آزادی سلب کرنے کے خلاف ہیں، رکن سندھ اسمبلی یوسف شاہوانی 
کراچی ۔۔۔۔21، اگست2015ء 
ایم کیوایم کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ قائد تحریک جناب الطا ف کے براہ راست خطاب پر پابندی اور ریکارڈ انٹرویو ز روک کر پیمرا نے بالا ہی بالا اظہاررائے اوراظہار خیال کا ماورائے عدالت قتل کردیا ہے ،اظہارائے کی آزادی پر پابندی آئین کے آرٹیکل 19کی صریحاً نفی ہے اور اظہاررائے کی آزادی کو سلب کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی روح آئین کی کسی شق کو قرار دیا جاتا ہے تو وہ آرٹیکل 19ہے اس کے ہوتے ہوئے جہاں بولنے ، رائے کے اظہار اور سننے پر پابندی ہو تو اس کے بعد کیسی جمہوریت ، کہاں کی آزادی ہے ۔ پاکستان کی آزادی کے اگست کے مہینہ میں الطاف حسین کے ریکارڈ انٹرویو پر بھی پابندی لگا دی گئی جس میں کوئی ایسی بات نہیں تھی جو افواج پاکستان ، رینجرز کے متعلق ہو ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سو موروثی سیاست کرنے والے خاندانوں نے جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت نافذ کردی ہے جہاں صرف کراچی کے منظر نامہ کو دیکھ لیاجائے تو انسانی حقوق کی ، آئینی حقوق کی بے دریغ پامالی کی جارہی ہے سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں اور اپنی مرضی کا آئین کراچی والوں کیلئے قائم کیا گیا ہے ، ایک علیحدہ قانون ہمارے لئے وضع کیا گیا ہے اور آئین کی تمام بنیاد ی حقوق کی شقوں کی بے توقیری کی جارہی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے کراچی پریس کلب کے باہر پیمرا کی جانب سے جناب الطا ف حسین کے براہِ راست خطاب پر پابند ی اور ریکارڈ پروگرام نشر کرنے سے روکنے کے خلاف پیمرا کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احتجاجی مظاہرے کے شرکانے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پیمرا کے خلاف نعرے اور مطالبات درج تھے ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر سیدشاہد پاشا ، ارکان عبد الحسیب ، گلفراز خان خٹک ،حق پرست رکن قومی اسمبلی فوزیہ حمید، حق پرست ارکان یوسف شاہوانی اور ہیر سوہو نے بھی خطاب کیا ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ جناب الطاف حسین کے خطاب پر غیر اعلانیہ اور غیر آئینی پابندی لگا دی گئی ہے اور احسان فراموشی کا ایک تاریخی مظاہرہ کیا گیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین کی براہِ راست گفتگو اور خطاب پر پابندی لگائی گئی ہے بلکہ اب ان کے ریکارڈ انٹرویوز پر بھی غیر اعلانیہ اور غیر آئینی پابندی لگادی گئی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب ہم جناب الطاف حسین کو سننا چاہتے ہیں ، پاکستان کا آئین ہمیں اس بات کی اجازت دیتا ہے اور کوئی قانون یہ پابندی نہیں لگا سکتا ، کسی عدالت سے کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اور بالا ہی بالا اظہاررائے اور خیال کا ماورائے عدالت قتل کیاجارہا ہے ایک طرف ہمارا جسمانی قتل عام ، دوسری جانب معاشی قتل عام اور تیسری جانب ہماری اظہار رائے کی آزادی کا قتل عام ہورہاہے ۔انہوں نے کہاکہیہ آزادی کا اگست کا مہینہ ہے جس میں الطاف حسین کے ریکارڈ انٹرویو پر بھی پابندی لگا دی گئی جس میں کوئی ایسی بات نہیں تھی جو افواج پاکستان ، رینجرز کے متعلق ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اچھا تو یہ ہے کہ یہاں سمری ٹرائل کرلئے جائیں ، عدالتوں کو فارغ کردیاجائے یہ کام بھی کسی اور کو دیدیا جائے ، عدالتیں بھی سوموٹو نوٹس نہیں لیتی ہیں اور وہ بھی مصلحت کشی کا شکار ہیں ۔ہم نے انصاف کیلئے ہر ریاستی ادارے کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے کہیں سے انصاف نہیں ملا ہے ۔ ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کراچی آپریشن کی مخالفت نہیں کی بلکہ آپریشن کا قبلہ درست کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ٹی وی ٹاک شو میں کہاجارہا تھا کہ اسلام آباد میں نئی ایم کیوایم بن رہی ہے ، مائنس الطاف حسین فارمولے کو طاقت سے مسلط کرنے میں ناکامی ہوئی تو پھر ایک ہی طریقہ تھا خود کو خوش کرنے کا کہ الطاف حسین کے جو رابطے ہیں ریکارڈ انٹرویو کے ذریعے اسے بھی توڑا جائے ۔مائنس ون فارمولا پاکستان کے استحکام کے خلاف سازش ، اظہاررائے پر پابندی جمہوریت کے خلاف ہے ۔رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر سید شاہد پاشا نے کہا کہ پیمرا نے جانبدارانہ کا مظاہرہ کرکے سلیم صافی کے انٹرویو جو کہ ریکارڈ تھا اس پر بھی پابندی لگا دی ہے ، ہم پیمرا کو نہیں مانتے، ہمیں اپنا محور کسی کو رکھنا ہے تو جناب الطاف حسین کو ہی رکھنا ہے اور ان کی بات ہی ماننی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہم نے جو وعدے کئے جناب الطا ف حسین سے کئے ہیں ، 19جون 1992ء سے لیکر آج تک جتنے ظلم ستم کئے اس کے بدلے ایم کیوایم کئی زیادہ پھیل چکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم مخالف عناصر یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ جناب الطاف حسین جب تک موجود ہیں ایم کیوایم کو ختم نہیں کیاجاسکتا ، آج ایم کیوایم میں کارکنان بنتے نہیں آج ایم کیوایم میں کارکنان پیدا ہوتے ہیں ۔ انہوں نے رشید گوڈیل پر بزدلانہ حملے پر افسوس کااظہاراور عیادت کرنے پر مختلف سیاسی ، سماجی رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا ۔رابطہ کمیٹی کے رکن عبد الحسیب نے کہا کہ پیمرا حق کی آواز کو دبانا اور روکنا چاہتا ہے لیکن پیمرا سمیت باطل کی ساری قوتیں بھی مل جائیں تو حق کی آواز کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہاکہ قربانیوں کی ایک طویل داستان ہے ، آج پاکستان میں حق پرستوں کو آواز حق بلند کرنے کی پاداش میں کوڑوں ، پھانسیوں کی سزائیں دے رہے ہو ، انہیں لاپتہ ، ماورائے عدالت قتل کررہے ہو ، سہاگنوں کو اجاڑ رہے ہو یاد رکھو اللہ رب العزت کا قانون حرکت میں آنے والا ہے عنقریب رب العزت کی پکڑ آنے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین تو دلوں میں بستے ہیں ،زہنوں میں رہتے ہیں تو جناب الطاف حسین کی آواز ، فلاسفی اورنظریئے کو کیسے روکا جاسکتا ہے ۔ رابطہ کمیٹی کے رکن گلفراز خان خٹک نے جناب الطاف حسین کی تقاریر پر پیمرا کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا کی جانب سے جناب الطاف حسین کی اظہارائے کی آزادی پر پابندی پاکستان کے آئین کی ہی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی مسلمہ اصولوں کی خلاف بھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین کی اظہارائے کی آزادی پر پابندی پوری قوم کی اظہار رائے پر پابندی عائد کرنے کے مترادف ہے ۔حق پرست رکن قومی اسمبلی فوزیہ حمید نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطا ف حسین کی اظہار رائے پر پابندی کا مقدمہ عوام کے پاس ہے ، جو لوگ جناب الطاف حسین کی تقاریر کو ٹی وی پر نشر نہ کرنے پر پابندی عائد کرکے یہ گمان کررہے ہیں کہ وہ جناب الطاف حسین کو ہم سے دور کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین میڈیا یا ایجنسی کی گود میں پرورش حاصل نہیں کی اور نہ ہی کسی وڈیرے اور جاگیردار کی اولادوں میں نہیں ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جناب الطا ف حسین کی تقاریر پر اعلانیہ اور غیر اعلانیہ پابندی کو فی الفور اٹھائیں ۔حق پرست رکن سندھ اسمبلی محترمہ ہیر سوہو نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی قانون میں یہ نہیں لکھا کہ کسی شخص پر اظہار ائے کی پابندی لگا دی گئی جب جب دنیا میں یہ عمل ہوا ایسا عمل کرنے والوں کی ہی آوازیں بند ہوئیں مگر حق پرستوں کی آواز آج بھی زندہ ہے ، جو لوگ میرے قائد جناب الطاف حسین کی آواز دبانا چاہتے ہیں ان کیلئے میرا پیغام ہے کہ جناب الطاف حسین کو کبھی سمیٹا نہیں جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب جب جناب الطاف حسین کو مائنس کرنے کی سازش کی گئی عوام نکل کر آتی رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین نے آج ہمیں قوم کی حیثیت سے کھڑا کردیا ہے اور ہم جناب الطاف حسین کی اظہار رائے کی آزادی پر پابندی کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گے ۔ حق پرست رکن سندھ اسمبلی یوسف شاہوانی نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطا ف حسین کروڑوں عوام کے قائد ہیں اور ان کی تقاریر پر کوئی ادارہ ایسے پابندی نہیں لگا سکتا جیسے پیمرا نے لگائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی ، سندھ ہی نہیں پنجاب ، بلوچستان ، خیبرپختونخواہ ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام جناب الطاف حسین کی اظہار رائے کی آزادی سلب کرنے کے خلاف ہیں اور اس کے خلاف اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ۔

10/1/2024 6:25:39 AM