Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کوفی الفوربازیاب کرایاجائے،بابراینس


کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کوفی الفوربازیاب کرایاجائے،بابراینس
 Posted on: 7/15/2015
کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کوفی الفوربازیاب کرایاجائے،بابراینس
ملک کی سیاسی جماعتوں کی کراچی کے معصوم اوربے گناہ نوجوانوں کی گرفتاریوں اورلاپتہ کرنے کے واقعات پرخاموشی معنی خیزہے
ماورائے عدالت قتل یا جبری طو رپر گمشدہ کئے گئے ہیں کارکنا ن کی ایف آئی آر کہاں درج کرائیں اور کس سے اس ضمن میں انصاف کی امید رکھیں
متحدہ قومی موومنٹ کی کمیٹی برائے لاپتہ افرادکے انچارج بابرانیس کی لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس
پریس کانفرنس کے بعدلاپتہ کارکنان کی فیملیزکی جانب سے اپنے پیاروں کی جلدوباحفاظت بازیابی کے لئے پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ بھی کیاگیا
کراچی۔۔۔15جولائی2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی کمیٹی برائے لاپتہ افراد کے انچارج بابرانیس نے کہاہے کہ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کوفی الفوربازیاب کرایاجائے ۔انہوں نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے سوال کیاکہ کراچی کے معصوم اور بے گناہ نوجوان جنہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے گرفتا رکرنے کے بعد جبری طور پر گمشدہ کیاجارہا ہے اس عمل کے خلاف یہ جماعتیں کب ایف آئی آر کٹوائیں گی اور ان کی بازیابی کیلئے کب انسانی حقوق کا انہیں خیال آئے گا ؟ انہوں نے ارباب اقتدار و اختیار سے کہاکہ ایم کیوایم کے جو کارکنا ن ماورائے عدالت قتل یا جبری طو رپر گمشدہ کئے گئے ہیں ان کی ایف آئی آر کہاں درج کرائیں اور کس سے اس ضمن میں انصاف کی امید رکھیں ۔ انہوں نے ملک کی اعلیٰ عدالتوں سے یہ پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگی کے واقعات کا از خود نوٹس لے اور مظلوم اور بے بس خاندانوں کو انصاف فراہم کریں ۔ ان خیالات کا اظہاربابر انیس نے کراچی پریس کلب میں ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کی فیملیزکے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کمیٹی کے رکن ناصر احمد بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔بابراینس نے کہاکہ یہ امر انتہائی حیرت انگیز ہے کہ ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل اور انہیں جبری طور پر گمشدہ کئے جانے کے واقعات پر کسی بھی جانب سے آواز بلند نہیں کی جارہی ہے ، سیاسی جماعتیں خاموش ہیں ، میڈیا اس پر دوہرے پن کا مظاہرہ کررہا ہے جس سے مہاجروں میں احساس محرومی پیدا ہورہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس ظلم و ستم کے خلاف جب جناب الطاف حسین آواز حق بلند کی اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اندر گندے انڈوں کی نشاندہی کرتے ہیں تو اسے ملک دشمنی سے تعبیر کیا گیا اور اس پر بے بنیاد وایلا اور شور مچایا جاتا ہے جبکہ کسی بھی جماعت کے کارکنان کو مسلسل ماورائے عدالت قتل کیاجائے اور جبری طو رپر گمشدہ کیاجائے تو اس پر اس جماعت کے قائد یا سربراہ کی جانب سے غم و غصہ اور تلخی کا اظہار کرنا جائز ہے یا نہیں ہے ؟۔انہوں نے مزیدکہاکہ حالیہ دنوں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطا ف حسین نے ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، انہیں جبری طور پر گرفتار کرنے کے بعد گمشدہ کرنے ، سرکاری ٹارچر سیلوں میں بہیمانہ تشد دکا نشانہ بنائے جانے پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے رینجرز کے غیر قانونی ، غیرآئینی اور غیر اخلاقی اقدامات پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا لیکن انتہائی افسوس کے ساتھ ہمیں کہنا پڑرہا ہے کہ رینجرز کے غیر قانونی اقدامات اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے عمل کا نوٹس لینے کے بجائے سیاسی سطح پر ایک بار پھر روایتی طو ر ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بھر مار کردی گئی ہے اور اس کی آڑ میں ملک بھر میں ایف آئی آر کٹوانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ۔؟بابرانیس نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم اور اس کے کارکنان کے خلاف کاروائیوں پر مسلسل دو سال سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور ان کی اپیلوں پر لاکھوں کارکنان صبر کا دامن تھامے ہوئے ہیں لیکن جس ملک میں ماورائے آئین و قانون اقدامات پر عدالتی اور حکومتی سطح پر خاموشی پائی جائے اور سنگین انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں پر کوئی ایکشن نہ لیاجائے تو جن لوگوں کے ساتھ یہ ظلم و زیادتی کی جارہی ہے وہ کہاں جائیں ؟ ۔وہ کب تک صبر کا دامن ہاتھ سے تھامے رکھیں گے ؟اوراپنے پیاروں کے غم میں کب تک اذیبت و کرب میں دن گن گن کر گزارتے رہیں گے ۔ ؟ کیا ایم کیوایم کے کارکنان اس ملک کے شہری نہیں ہیں ؟ ۔ کیا انہیں اس ملک کے آئین و قانون سے ماورا تصور کیاجارہاہے ؟ جو ان کے ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدہ کئے جانے کے واقعات پر ہمدردی کااظہار کرنے اورانہیں قانونی و آئینی تحفظ فراہم کرنے ، انصاف دینے کے بجائے دھتکارا جارہا ہے اور انہیں یہ احساس دلایاجارہا ہے کہ وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں اور ملک کا آئین و قانون ان کے تحفظ کا ضامن نہیں ہے ؟انہوں نے کہاکہ اس ملک کے شہری ہیں لیکن ہمیں آج تک اس ملک کے شہری ہونے کا جائز مقام نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی مقتدر حلقوں نے اس حوالے سے کبھی ہماری حمایت کی ہے ۔ اب جبکہ ایم کیوایم کے قائد جناب الطا ف حسین نے اس سنگین انسانی حقوق کے مسئلے پر ارباب اختیار کی توجہ مبذول کرائی تو بجائے اس کے ان کی بات کو ہمدردی سے سنا جاتا مفاد پرست ٹولے نے مہاجر دشمنی میں سیاست چمکانا شروع کردی ۔انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے 25کارکنان و ہمدرد اور 2013ء سے 30جون 2015ء تک ایم کیوایم کے 103کارکنان و ہمدردوں کو سرکاری اہلکاروں نے گرفتار کرنے کے بعد جبری گمشدہ کردیا ہے جن میں سے 62ایم کیوایم کے کارکنان و ہمدردوں کے کیس حکومتی کمیشن برائے لاپتہ افراد کے پاس رجسٹرڈ ہوچکے ہیں اور ان کی سماعت اگست کے پہلے ہفتے میں کراچی میں ہوگی ۔ ماورائے آئین و قانون اقدامات کرکے اور ظلم و جبر کا نشانہ بنا کر ہمیں قائد تحریک جناب الطا ف حسین سے دور نہیں کیاجاسکتا ،ہم جناب الطاف حسین کو یقین دلاتے ہیں کہ حق پرستانہ جدوجہد میں لاپتہ کارکنان کے اہل خانہ مرتے دم تک ان کے ساتھ ہیں ۔اس موقع پربابراینس اورلاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے ملک کی دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور انسانی حقوق کی ملکی و بین الاقوامی تنظیموں سے بھی پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت اور جبری گمشدگی کے واقعات پر اپنی سیاست برائے سیاست کو بالائے طاق رکھ کر اس انسانی حقوق کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ اور عملی کردار ادا کریں ورنہ تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔ بعدازاں کراچی پریس کلب کے باہرلاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے پلے کارڈزاٹھاکراپنے پیاروں کی جلدوباحفاظت بازیابی اورظلم وستم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیااورقائدتحریک جناب الطاف حسین اورایم کیوایم کے حق میں نعرے بلندکیے۔

10/1/2024 2:21:45 AM