چیف جسٹس،ایم کیوایم کے کارکنوں وہمدردوں کے قتل عام کاازخودنوٹس لیں، حق پرست ارکان سینیٹ
کراچی میں نام نہاد امن کمیٹی کے نام سے دہشت گردوں کا گروہ سرکاری سرپرستی میں قتل غارتگری کررہاہے۔تاجروں ، صنعتکاروں اور شادی ہال مالکان سے کروڑوں روپے کا بھتہ وصول کیاجارہاہے۔حکومت سندھ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے انہیں بھرپورسرکاری سرپرستی فراہم کررہی ہے
کراچی ۔۔۔6،جون2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین سینیٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری سے پرزورمطالبہ کیا ہے کہ وہ سرکاری سرپرستی میں ایم کیوایم کے کارکنوں وہمدردوں کے تسلسل کے ساتھ قتل عام کاازخودنوٹس لیں اور اس بربریت کو بندکرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ایک بیان میں حق پرست اراکین سینیٹ نے کہاکہ کراچی میں نام نہاد امن کمیٹی کے نام سے دہشت گردوں ، قاتلوں اور بھتہ خوروں کا گروہ سرکاری سرپرستی میں کھلی قتل غارتگری کررہاہے ۔ اس گروہ کے مسلح دہشت گرد ایم کیوایم کے کارکنوں کی نسل کشی کررہے ہیں، تاجروں ، صنعتکاروں اور شادی ہال مالکان سے کروڑوں روپے کا بھتہ وصول کررہے ہیں، شہریوں کو قتل کرکے ان کے سرتن سے جدا کرکے انسانی سروں سے فٹ بال کھیل رہے ہیں لیکن حکومت سندھ ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے انہیں بھرپورسرکاری سرپرستی فراہم کررہی ہے۔
حق پرست ارکان سینیٹ نے کہاکہ اس سے پہلے کہ کراچی کے تمام تاجروصنعتکار اپنا کاروبار وسرمایہ ملک سے باہرمنتقل کرنے پر مجبورہوجائیں اور ملک کوناقابل تلافی معاشی نقصان پہنچ جائے ، چیف جسٹس اس صورتحال کاازخود نوٹس لیں تاکہ مظلوموں کو انصاف مل سکے اور ظالم اپنے انجام کو پہنچیں۔