Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدپاکستان اب ایک سلطنت بن گیاہے


سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدپاکستان اب ایک سلطنت بن گیاہے
 Posted on: 6/28/2025

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدپاکستان اب ایک سلطنت بن گیاہے، جہاں آئین وقانون کانہیں بادشاہت کاراج ہے، ہمارے بزرگوں نے عوامی جمہوریہ پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دی تھیں، کسی فوجی سلطنت یا شہنشاہیت کے لئے نہیں۔ ہم اس سلطنت اورشہنشاہیت کونہیں مانتے جہاں عوامی حکومت کے بجائے کسی بادشاہ کا راج قائم ہو اورحکومت، انتظامیہ ، عدلیہ اور تمام ادارے سلطنت کے شہنشاہ کے ماتحت ہوں اورعوام کو غلام تصورکیاجاتا ہو۔ میں شہنشاہیت کے خلاف ہوں اوراس کے خلاف بولتارہوں گا۔ 
کوئی مانے یانہ مانے 27جون 2025ء کو سپریم کورٹ کی کینگروآئینی بینچ نے جوفیصلہ دیاہے اس نے صرف آئین ، قانون اورانصاف کاہی قتل نہیں کیاگیا بلکہ پاکستان کابھی جنازہ نکال دیا ہے اورسلطنتِ پاکستان وجود میں لائی گئی ہے۔ جویہ کہتاہے کہ ہم انصاف کے حصول کے لئے عدالت میں جائیں گے وہ خود کوبھی دھوکہ دے رہاہے اورعوام کوبھی بیوقوف بنارہاہے، اب عدالت میں آئین کانہیں شہنشاہ کافرمان چلتا ہے اوراسی کی خوشنودی کافرمان جاری ہوتاہے اورجو سیاسی ومذہبی جماعتیں ، ان کے رہنما، لکھاری،صحافی اوراینکرز اس سلطنتِ شاہی اوراس کے شہنشاہ کوسپورٹ کرتے ہیں وہ بھی جمہوریت، انصاف اورعوام کے کھلے دشمن ہیں۔ 
میں مہاجروں سے کہتاہوں کہ ہم نے ایسے پاکستان کے لئے جدوجہد کی تھی جوبرصغیر کے تمام مسلمانوں کا وطن ہوگااورجہاں سب کے ساتھ مساوی سلوک کیاجائے گا لیکن پاکستان برصغیر کے تمام مسلمانوں کاوطن نہیں بن سکا۔ مہاجروں نے پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں لیکن ہمارے اپنے بزرگوں کے بنائے ہوئے وطن میں ہمارے ساتھ غیروں جیسا سلوک کیاجاتا ہے، مہاجرآج بھی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، انہیں آج بھی دوسرے تیسرے درجے کا شہری سمجھاجاتاہے، مہاجروں کی اکثریت سندھ میں آباد ہے لیکن افسوس کہ سندھی کہتے ہیں کہ سندھ صرف سندھیوں کا ہے اوراس پر مہاجروں کاکوئی حق نہیں۔ جولوگ یہ کہتے ہیں، کیا انہیں سندھ کی تاریخ معلوم ہے؟سندھ میں کبھی بھی مسلمانوں کی حکومت نہیں رہی۔ اگرسندھی واقعی اپنی دھرتی کی آزادی چاہتے ہیں تومہاجروں سے بیٹھ کربات کریں لیکن اب سندھ میں 40/60 کاکوٹہ نہیںچلے گا۔ اگرسندھی یہ کہیں گے کہ سندھ پر مہاجروں کاکوئی حق نہیں توپھربات نہیں بنے گی۔ یہ نہیں چلے گاکہ سندھ میں یہ قانون لاگو کیاجائے کہ سندھ میں اجرک والی گاڑیوں کی نمبرپلیٹ رکھی جائے ورنہ بھاری جرمانہ عائد کیاجائے گا۔ ہم اجرک یاسندھی ثقافت سے نفرت نہیں کرتے بلکہ اس کااحترام کرتے ہیں، ہم کسی سے نفرت نہیں کرتے لیکن ہم یہ بھی برداشت نہیں کریں گے کہ کوئی ہمیں نفرت وتعصب اورظلم وستم کانشانہ بنائے۔
میں مہاجروں سے کہتاہوں کہ نفرت، تعصب، حق تلفیوں اور متعصبانہ سلوک کے خاتمے کے لئے،  تیسرے درجے کے شہری کی غلامانہ زندگی سے نجات کے لئے اوراپنی باعزت زندگی کے لئے غلامی کی زنجیریں توڑنے کاعہدکریں اوراپنی حق خودارادیت(Right to self Determination) کے لئے عملی جدوجہد کریں۔ 
میں اوورسیزیونٹوں میں رہنے والے ایم کیوایم کے کارکنوں اورعام مہاجروں سے کہتاہوں کہ وہ اقوام متحدہ اورتمام عالمی اداروں کوخطوط لکھیں اورانہیں پاکستان میں مہاجروں کے ساتھ کئے جانیوالے متعصبانہ سلوک کے بارے میں آگاہ کریں۔ 

الطاف حسین
ٹک ٹاک پر 278 ویں فکریں نشست سے خطاب
28جون 2025ئ



7/3/2025 2:04:08 AM