شہری سندھ کا صوبہ ملک میں عوام کی نچلی سطح تک اختیارات اور حقوق کی فراہمی کیلئے رول ماڈل ثابت ہوگا، جنید فہمی
جاگیردارانہ ذہنیت رکھنے والے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے وطن کے وسائل پر قابض ہیں
پاکستان کے ہمسائے ممالک صوبوں یا انتظامی اکائیوں کی صورت میں ہمارے لئے مثال ہیں
ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر جنید فہمی کا سندھ میں نئے صوبوں کے قیام کیلئے عوامی مطالبے کا خیر مقدم
شکاگو:۔۔29؍ اپریل 2015ء
ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر جنید فہمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں چھوٹی قومیتوں اور لسانی اکائیوں کے ساتھ مسلسل ناانصافیوں کا سلوک روارکھا گیا ہے جس نے قومی وحدت کو بھی پارہ پارہ کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے وسائل پر جاگیر داراور سرمایہ دارقابض ہیں ایسے میں عوامی حلقوں کی جانب سے نئے انتظامی یونٹس کا مطالبہ درحقیقت ملک بھر کی جبر و استحصال کا شکاراکائیوں کی امنگوں کا ترجمان اور انکے دل کی ٓواز ہے اور اس عوامی مطالبے کو غلط اور متعصبا نہ رنگ دینے والے پاکستان کے دشمن ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ پاکستان کے ہمسائے ممالک افغانستان ۳۴، چین ۳۱، ہندوستان ۳۶، ایران ۳۱ صوبوں یا انتظامی اکائیوں کی صورت میں ہمارے لئے مثال ہیں اور پاکستان کی مضبوطی بھی ملک کی تمام اکائیوں کو مساوی حقوق فراہم کرنے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ مہاجروں نے قیام پاکستان کیلئے بیس لاکھ اور ۱۹۷۱ میں بقائے پاکستان کیلئے سات لاکھ سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے لیکن جاگیردارانہ ذہنیت رکھنے والے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے وطن کے وسائل پر قابض اور لوٹ مار میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی وفاق کو95 فیصد اور صوبہ سندھ کو انکم اور سیلز ٹیکس کے محاصلات کا ۹۵ فیصد، صنعتی پیداوار کا ۷۰ فیصد، اور پاکستان بھرکی تمام اکائیوں کو ۷۵ فیصد روزگا ر فراہم کرتا ہے اور کہا جاتاہے کہ نئے صوبوں کے اخراجات کون برادشت کرے گا جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ کوٹہ سسٹم جیسے کالے قانون کے ذریعے شہری سندھ کے باسیوں کا ہمیشہ معاشی، سیاسی، تعلیمی اور سماجی استحصال کیا گیا اور معاشرے کے ہر شعبہ میں امتیازی سلوک و نفرت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکہ میں مقیم پاکستانی ملک سے دور رہنے کے باوجود اپنے وطن سے شدید محبت کرتے ہیں اور پاکستان کی بہتری کے خواہاں رہتے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ شہری سندھ کے علاقوں پر مشتمل مجوزہ صوبہ انشااللہ ملک میں عوام کی نچلی سطح تک اختیارات اور حقوق کی فراہمی کیلئے رول ماڈل ثابت ہوگا جہاں ہر شہری کو خواہ اس کا تعلق کسی بھی لسانی یا مذہبی اکائی سے ہو آیئن پاکستان کے مطابق مکمل حقوق حاصل ہونگے۔