Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کو مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر اپنی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے حکومت سے استعفیٰ دے دینا چاہیے، الطاف حسین


وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کو مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر اپنی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے حکومت سے استعفیٰ دے دینا چاہیے، الطاف حسین
 Posted on: 3/15/2015
وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کو مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر اپنی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے حکومت سے استعفیٰ دے دینا چاہیے، الطاف حسین
یوحنا آبادمیں واقع کیتھولک چرچ اور کرائسٹ چرچ اسکول پر خودکش حملے بزدلانہ کارروائی ہے، الطاف حسین
مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کا تحفظ کرناہرملک کی حکومت کا فرض ہے، الطا ف حسین
مسلح افواج نے انتہاء پسند دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے ضرب عضب شروع کررکھی ہے، الطاف حسین
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی افسران وجوان جام شہادت نوش کررہے ہیں، الطاف حسین
ایم کیوایم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج کے ساتھ تھی اورآج بھی ساتھ ہے، الطاف حسین
اس صورتحال میں سول حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہرشہری اور ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کرے، الطاف حسین
حکمرانوں کو مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں پرپولیس کی اضافی نفری تعینات کرنی چاہیے تھی، الطاف حسین
مسیحی برادری کی عبادت گاہوں پر خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے، الطاف حسین
مجھ سمیت ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن اور ایک ایک پاکستانی مسیحی برادری کے غم میں برابر کا شریک ہے، الطاف حسین
لندن۔۔۔15، مارچ2015ء 
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطا ف حسین نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومتوں کو پاکستان کی مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم نہ کرنے پر اپنی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے حکومت سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔مختلف ٹی وی چینلوں کو انٹرویوز دیتے ہوئے جناب الطاف حسین نے صوبہ پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کے علاقے یوحنا آبادمیں واقع کیتھولک چرچ اور کرائسٹ چرچ اسکول پر خودکش حملوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق خودکش حملوں میں 14 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں ایک ایک پاکستانی کو دعوت فکر دیتا ہوں کہ کسی بھی ملک میں مختلف مذاہب کے ماننے والے رہتے ہیں اور مذہبی اقلیتوں کی جان ومال کا تحفظ خصوصاً ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے خصوصی اقدامات کرناہرملک کی حکومت کا فرض ہوتا ہے ۔پاکستان میں 15 برسوں 
سے مساجد، امام بارگاہوں، جمعہ اور عید کی نماز کے اجتماعات ،بزرگان دین کے مزارات، سول وفوجی تنصیبات، اسکولوں اور بازاروں میں خودکش حملے اور بم دھماکے کیے جارہے ہیں ۔ پاکستان کے آرمی چیف اور مسلح افواج نے جراتمندانہ فیصلہ کرتے ہوئے انتہاء پسند دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے ضرب عضب شروع کررکھی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوجی افسران وجوان جام شہادت نوش کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف مسلح افواج مشرقی ومغربی سرحدوں کی حفاظت میں مصروف ہے ۔ اس صورتحال میں سول حکومت کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ ملک کے ہرشہری خصوصاً مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کرے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ مسلح افواج نے ملک کو انتہاء پسند دہشت گردوں سے پاک کرنے کا عزم کررکھا ہے، ایم کیوایم اس جنگ میں مسلح افواج کے ساتھ تھی اورآج بھی ساتھ ہے اورہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ملک میں مذہبی اقلیتیں اور ان کی عبادت گاہیں، انتہاء پسند دہشت گردوں کا آسان حدف ہیں اور اس سے قبل بھی مندروں، چرچوں اور گردواروں پر حملے کیے جاچکے ہیں، ایسی صورتحال میں وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں پرپولیس کی اضافی نفری تعینات کرنی چاہیے تھی لیکن وفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سے کی جانب سے مذہبی اقلیتوں کو جان ومال کا تحفظ فراہم نہیں کیاگیا ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی اور صوبہ پنجاب کے حکمران اپنے گھروں پر حفاظت کیلئے پولیس کی پوری فوج تعینات کرتے ہیں لیکن وہ مقامات جہاں واقعتا حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے وہ حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے ، وہاں حفاظتی اقدامات میں دانستہ غفلت کا مظاہرہ کیاجاتا ہے کیونکہ وہاں حکمرانوں کے بچے نہیں جاتے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ صبح سے لیکر اب تک وفاقی وصوبائی حکومت کے کسی وزیر یا پولیس کے کسی بڑے افسر نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے کیتھولک چرچ اور کرائسٹ چرچ اسکول کا دورہ کرکے نہ تو جائے حادثات کا معائنہ کیااور نہ ہی سوگواران سے تعزیت کی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر وفاقی اور پنجاب کی صوبائی حکومت شہریوں کو جان ومال کا تحفظ فراہم نہیں کرسکتیں تو انہیں اپنی نااہلی تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔جناب الطاف حسین نے مطالبہ کیاکہ مسیحی برادری کی عبادت گاہوں پر خود کش حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے عناصر کو انکی کمیں گاہوں سے ڈھونڈکر نکالا جائے اور سازشی منصوبہ بندی کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے ۔جناب الطاف حسین نے بعض دانشوروں ، تجزیہ نگاروں ، اینکرپرسنز سے کہاکہ انہیں میرا ٹی وی چینل کو انٹرویوز دینا برا لگتا ہے لیکن جب سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری اور عمران خان کے دھرنے کی کئی دنوں تک مسلسل براہ راست کوریج کی جارہی تھی اس پر کوئی اعتراض نہیں کیاجاتا ۔ انہوں نے کہاکہ ایسے عناصر عصبیت اورتعصب کی عینک اتاردیں، ملک پہلے ہی نازک دور سے گزررہا ہے وقت کا تقاضا ہے کہ لسانی اور شاونسٹ سوچ کا مظاہرہ ختم کرکے ملک کی بقاء و سلامتی پر توجہ دی جائے ۔ جناب الطاف حسین نے مسیحی برادری کی عبادت گاہوں پر دہشت گردی کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت جاں بحق ہونے والے تمام افراد کے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھ سمیت ایم کیوایم کا ایک ایک کارکن اور ایک ایک پاکستانی برابر کا شریک ہے ۔
وڈیو


9/30/2024 2:25:43 PM