فیصل آباد میں بے گناہ سیاسی کارکنان کا قتل قابل مذمت ہے، انبساط ملک، رکن رابطہ کمیٹی
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل پر اظہارغم کے بجائے ہمیشہ ایم کیوایم اور اس کے کارکنوں کو دہشت گرد کہا گیا
شاہ محمود قریشی اس وقت کہاں تھے جب درندہ صفت نصیراللہ بابر ایم کیوایم کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشوں پر کودتا تھا
کیا پی ٹی آئی کے رہنما اب بھی یہ مطالبہ کریں گے کہ کراچی کی طرح فیصل آباد کو بھی ایک اور نصیراللہ بابر کی ضرورت ہے ؟
لندن۔۔۔8، دسمبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن انبساط ملک نے فیصل آباد میں فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف کے دو کارکنان کے قتل پر دلی افسوس کااظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں انبساط ملک نے بے گناہ سیاسی کارکنان کا قتل قابل مذمت ہے اور ایم کیوایم جاں بحق ہونے والے افراد کے سوگوارلواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔ انہوں نے سوگوارلواحقین ،پی ٹی آئی کے رہنماؤ ں اورکارکنوں سے سوال کیا کہ جب ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا، شہداء کی تدفین کیلئے قبرستانوں میں جگہ نہ رہی تو زمین خرید کر شہداء قبرستا ن بنانا پڑا آج وہ بھی شہداء کی قبروں سے بھر چکا ہے لیکن پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل پر اظہارغم اور افسوس کے دولفظ کہنے کے بجائے ہمیشہ ایم کیوایم اور اس کے کارکنوں کو دہشت گرد کہاگیا۔ کراچی میں پولیس اہلکاروں کے قتل کاالزام بھی ایم کیوایم پرعائد کرکے کہاگیا کہ ان پولیس افسران واہلکار وں نے آپریشن میں حصہ لیاتھااورکراچی میں ایک اورآپریشن کے مطالبے کیے جاتے تھے ۔انبساط ملک نے پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ اس وقت کہاں تھے جب درندہ صفت نصیراللہ بابر ایم کیوایم کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کرکے ان کی لاشوں پرکودتا تھا اور لاشوں کو للکارتا تھا۔ انبساط ملک نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے دریافت کیا کہ کیا اب ان کی جانب سے یہ مطالبہ کیاجائے گا کہ کراچی کی طرح فیصل آباد کو بھی ایک اور نصیراللہ بابر کی ضرورت ہے ؟