قوموں کی کامیابی کا راز علم حاصل کرنے میں پوشیدہ ہے،الطاف حسین
جوقومیں علم کی دولت سے مالامال ہوتی ہیں وہ ترقی کرتی ہیں اورسیاروں کومسخرکرلیتی ہیں،جوقومیں علم سے دور ہوتی ہیں وہ پستی میں رہتی ہیں،ایم کیو ایم حیدرآباد زونل آفس پر ارکان زونل کمیٹی سے گفتگو
57 اسلامی ممالک میں اتنی سرکاری اور پرائیوٹ یونیورسٹیاں نہیں ہیں جتنی جاپان کے صرف ایک شہر میں ہیں
تعلیم دشمن قوتوں نے حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کی مخالفت کی لیکن حیدرآباد کے باشعور عوام اور ایم کیو ایم کے کارکنان کی طویل جدوجہد کی بدولت آج حیدرآبادمیں یونیورسٹی کا خواب شرمندہء تعبیر ہونے جارہا ہے
وڈیو
حیدرآباد ۔۔۔۔07 ، دسمبر ، 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایک انسان سے لیکر قوموں تک کی کامیابی کا راز علم حاصل کرنے میں پوشیدہ ہے،جوقومیں علم کی دولت سے مالامال ہوتی ہیں وہ ترقی کرتی ہیں اورسیاروں کومسخرکرلیتی ہیں اورجوعلم سے دورہوتی ہیں وہ پستی میں رہتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد زونل کمیٹی سے گفتگو کے دوران کیا۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ انسان اور جانور کے دمیان ایک بڑا فرق علم کا ہے ،جو انسان علم حاصل نہیں کرتا وہ بھی ایک جانور کی مانند ہو جاتا ہے اور طاقتور اُس کو اپنے علم کی بدولت آسانی سے زیر کرلیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ علم انسان میں شعور پیداکرکے اُسے اچھے برے اور صحیح غلط کی تمیز سکھاتاہے ،جو قومیں کسی بھی وجہ سے علم کی روشنی سے محروم رہیں غلامی، پستی اور گمنامی ان کا مقدر بنی ۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ 57 اسلامی ممالک میں اتنی سرکاری اور پرائیوٹ یونیورسٹیاں نہیں ہیں جتنی جاپان کے صرف ایک شہر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل کی تاریخ کا جائزہ لیں تو یہ حقیقت آشکار ہوجائے گی کہ انگریزوں کی ہندوستان پر حکومت کی سب سے بڑی وجہ اُن کی تعلیم تھی۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ دنیا کی تاریخ بتاتی ہے کہ مختلف ادوار میں عیار حکمران قوم کو غلام بنائے رکھنے کیلئے عوام کو تعلیم سے دور رکھا کرتے تھے۔ قیامِ پاکستان کے بعد ہی سے ہمارے حکمراں طبقہ نے عوام کواپنامحکوم بنائے رکھنے کیلئے عوام کو تعلیم سے دور کئے رکھا اور مزید احساسِ محرومی پیدا کرنے کیلئے دُہرا تعلیمی نظام بھی نافذ کیا ۔انہوں نے کہاکہ سائنس و ٹیکنالوجی کی اس صدی میں بھی سندھ کے دیہی علاقوں کے اسکولوں میں وڈیروں جاگیرداروں کے اصطبل اور اوطاقیں قائم ہیں ، معصوم مظلوم ، سادہ لوح بچے ، نوجوان، مرد و خواتین تعلیم نہ ہونے کے سبب جبری بھٹہ مزدوری، گدا گری کرنے پر مجبور ہیں۔ سندھ کی عوام کی بڑی تعداد کی تعلیم سے محرومی اسی جابرانہ قوتوں کا گھناؤنا عمل ہے جوعوام کو ہمیشہ اپنا غلام بنائے رکھنا چاہتی ہیں۔ اسی سوچ کے تحت تعلیم دشمن قوتوں نے حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کی مخالفت کی لیکن حیدرآباد کی باشعور عوام اور ایم کیو ایم کے کارکنان کے اتحاد اور طویل جدوجہد کی بدولت آج حیدرآباد میں یونیورسٹی کاخواب شرمندہء تعبیرہونے جارہاہے ۔