جناب الطاف حسین نے ملک بھر کے 98فیصد عوام کی دیرینہ خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان
میں 20صوبے بنانے کی تجویز پیش کی ہے، گلفراز خان خٹک
ایم کیوایم پختون آرگنائزنگ کمیٹی کے زیراہتمام لانڈھی ٹاؤن یونٹ میں اجتماع کے شرکاء سے خطاب
کراچی ۔۔۔24، ستمبر2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن گلفراز خان خٹک نے کہا ہے کہ جناب الطاف حسین نے ملک بھر کے 98فیصد عوام کی دیرینہ خواہش کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستان میں 20صوبے بنانے کی تجویز پیش کی ہے اور اس تجویز کو مسترد کرنے اور واویلا مچانے والے ملک بھر کی مظلوم قومیتوں کے جائز حقوق پر حاوی رہنے کا شرمناک عمل کررہے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ایم کیوایم پختون آرگنائزنگ کمیٹی کے زیراہتمام لانڈھی ٹاؤن یونٹ میں منعقد کئے گئے اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم پختون آرگنائزنگ کمیٹی کے انچارج شیر ولی آفریدی ، جوائنٹ انچارج رخ اللہ اور اراکین بھی موجود تھے ۔ گلفراز خان خٹک نے اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جناب الطاف حسین ملک کے واحد لیڈر ہیں جنہوں نے پیار ، محبت ، امن اور بھائی چارے کا شروع دن سے ہی درس دیا ہے لیکن اس کے باوجود مخالفین جناب الطاف حسین اور ایم کیوایم کے خلاف نت نئے پروپیگنڈوں اور سازشوں میں مصروف رہتے ہیں تاکہ جناب الطاف حسین اور ایم کیوایم کو ملک بھر کی 98فیصد مظلوم قومیتوں کے حقوق کی جدوجہد سے باز رکھا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ نام نہاد قوم پرست اور سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنما آئے دن جمہوریت اور عوامی خدمت کے دعوے کرتے نہیں تھکتے جبکہ یہی جماعتیں اور رہنما دراصل جمہوریت کے ثمرات نچلی سطح تک نہیں پہنچنے دینا چاہتی اور ان کے ناپاک عزائم میں اختیارات اور وسائل کا منبع اپنے اور اپنے خاندان کے افراد کے گرد ہی رکھنا ہے تاکہ ملک کی دولت کی لوٹ مار کرکے وہ امیر سے امیر اور غریب غریب سے غریب تر ہوتا چلاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین جب بھی ملک میں انتظامی یونٹس بنانے کی بات کرتے ہیں اسے نام نہاد قوم پرست اور سیاسی و مذہبی جماعتیں تقسیم کا نام دیتی ہیں اور اس پر واویلا شروع کرکے مظلوم قومیتوں کو آپس میں دست و گریباں کرانے کا عمل کرتی دکھائی دیتی ہیں ۔ گلفراز خان خٹک نے کہاکہ ملک میں جتنا حق دیگر قومیتوں کا اتنا ہی حق اردو بولنے والوں کابھی ہے اور کسی حق تلفی کا عمل زیادہ عرصے جاری نہیں رکھا سکتا اور اس کے نتائج ہمیشہ بھیانک ہی نکلتے ہیں ۔