نئے صوبوں کے قیام کے خلاف اے پی سی کے شرکاء کی اردوبولنے والوں سے نفرت اور دشمنی ایک بارپھر کھل کرسامنے آگئی ہے۔ رشیدگوڈیل
اے پی سی میں شریک تانگہ پارٹیوں اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی تاریخ شہری علاقوں کے عوام سے نفرت پر مبنی ہے
ان متعصب عناصر نے سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کوان کے حقوق دینے کی ہمیشہ شدت سے مخالفت کی ہے
سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں اورانہیں اچھی طرح سمجھ لیناچاہیے کہ کون ان کادوست ہے اور کون انہیں حقوق دینے کامخالف ہے
سندھ کوتقسیم ایم کیوایم نہیں بلکہ شہری سندھ کے عوام کے یہ دشمن عناصر کررہے ہیں جومحروم عوام کے حقوق کی بات کواپنی نفرت اورتعصب کی بھینٹ چڑھارہے ہیں
کراچی۔۔ 23ستمبر 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن رشیدگوڈیل نے سندھ میں نئے صوبوں کے قیام کے مطالبے کے خلاف کراچی میں تانگہ پارٹیوں کی اے پی سی کو شہری سندھ کے عوام کے حقوق کادشمن اجتماع قراردیاہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اس اے پی سی میں شریک تانگہ پارٹیوں اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کی تاریخ شہری علاقوں کے عوام سے ازلی دشمنی اورکھلی نفرت پر مبنی ہے ، ان متعصب جماعتوں نے سندھ کے شہری علاقوں کے عوام کوان کے حقوق دینے کی ہمیشہ شدت سے مخالفت کی ہے اورآج بھی انہوں نے نئے صوبوں کے قیام کے معاملے پر کوئی سنجیدہ حل پیش کرنے کے بجائے نفرت وتعصب پر مبنی جن جذبات اورخیالات کااظہار کیا ہے اس سے ان کی اردوبولنے والوں سے نفرت اور دشمنی ایک بارپھر کھل کرسامنے آگئی ہے اوراس کودیکھ کرسندھ کے شہری علاقوں کے عوام کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں اورانہیں اچھی طرح سمجھ لیناچاہیے کہ کون ان کادوست ہے اور کون انہیں حقوق دینے کامخالف ہے۔ رشید گوڈیل نے کہاکہ یہ عناصر عوام کوانکے حقوق اورنچلی سطح پر اختیارات دینے کے مخالف ہیں یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ لوکل گورنمنٹ سسٹم کے بھی شدیدمخالف ہیں اوراب مزیدانتظامی یونٹس کے قیام کی بات کی گئی ہے تویہ اس پر بھی زہراگل رہے ہیں۔رشیدگوڈیل نے کہاکہ ایم کیوایم پر سندھ کوتقسیم کرنے کابہتان لگانے والے قوم کوجواب دیں کہ 1973ء میں سندھ کو دولسانی صوبہ قرار دے کر اور سندھ کو شہری اوردیہی میں کیاایم کیوایم نے تقسیم کیاتھا؟ کیاسندھ میں کوٹہ سسٹم ایم کیوایم نے نافذ کیاتھا؟ یہ جماعتیں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں تونئے صوبوں کے قیام کامطالبہ کرتی ہیں لیکن سندھ میں نئے صوبوں کے قیام کے مطالبہ پر آگ بگولہ ہوجاتے ہیں جو ان کی شہری سندھ دشمنی کاکھلاثبوت ہے ۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اورن لیگ نے تو قومی اسمبلی اورپنجاب اسمبلی میں سرائیکی صوبہ، بہاولپور صوبہ اورجنوبی پنجاب صوبہ کی قراردادیں پیش کیں جبکہ سرحد اسمبلی میں ہزارہ صوبہ کی قراردادکی حمایت کی لیکن جب بھی سندھ میں نئے صوبہ کے قیام کی بات کی جاتی ہے توکہاجاتاہے کہ سندھ ہماری ماں ہے، انہوں نے سوال کیاکہ کیاپنجاب کسی کی ماں نہیں ہے؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ سندھ کوتقسیم ایم کیوایم نہیں بلکہ شہری سندھ کے عوام کے یہ دشمن عناصر کررہے ہیں جوعوام کے حقوق کی بات کواپنی نفرت اورتعصب کی بھینٹ چڑھارہے ہیں۔