سندھ میں نئے صوبوں کے قیام کی مخالفت سندھ کے انتظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کی مخالفت ہے، اندرون سندھ سول سوسائٹی
سندھ میں بھی انتظامی بنیادوں پر نئے صوبو ں کے قیام کی بات ہونی چاہئے ، اندرون سندھ سول سوسائٹی
انتظامی بنیادوں پرنئے صوبوں سے متعلق الطاف حسین کے مطالبے کو لسانیت کا رنگ دیکر آئینی مطالبے کو متنازع بنایا جارہا ہے
ملک میں نئے صوبوں کے قیام سے متعلق الطاف حسین کے بیان کی حمایت میں نوابشاہ ، سجاول ، دھابیجی سمیت اندرون سندھ مختلف شہروں میں تاجرتنظیموں ، وکلاء ، دانشوروں اورسول سوسائٹی کے مظاہرے اور ریلیوں سے مقررین کا خطاب
نوابشا ہ ۔۔۔22ستمبر 2014ء
متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے ملک میں نئے انتظامی یونٹس اور مزید صوبوں کے قیام کے مطالبے کی حمایت میں اندرون سندھ کے مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز شہری اتحاد نوابشاہ کے زیر اہتمام نوابشاہ پریس کلب کے سامنے پر ہجوم مظاہرہ کیا گیا ، جبکہ سول سوسائٹی کی جانب سے شیخ مجید سندھی کالونی تا دھابیجی پریس کلب اورسجاول ڈسٹرکٹ میں سجاول بٹھورو بس اسٹاپ تا ڈسٹرکٹ پریس کلب سجاول عظیم الشان ریلیوں کا انعقاد کیا گیا جن میں سول سوسائٹی کے نمائندے سجاد میر جت، جمن میمن ، گل حسین، سابق کونسلر و مزدور رہنما بدر الدین شیخ،اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والی تاجر تنظیموں کے نمائندوں ، وکلاء ، دانشوروں ، طلبا ء سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز سندھی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ مظاہروں اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جب ملک کے دیگر حصوں میں نئے صوبے بنانے کی بات کی جاسکتی ہے تو سندھ میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبو ں کے قیام کی بات ہونی چاہئے ۔مقررین نے کہا کہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے ملک کے انتظامی امور کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے جو مطالبہ کیا ہے اس کی حمایت میں ہر باشعو ر سندھی ان کی تائید کرتا ہے اور حکومت سے نئے صوبوں کے قیام کا پر زور مطالبہ کرتا ہے ، لیکن افسوس کی بات ہے کہ جناب الطاف حسین کے اس مطالبے کو لسانیت کا رنگ دیکر آئینی و قانونی مطالبے کو متنازع بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں جسے دیہی سندھ کے عوام مسترد کرتے ہیں ۔