اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں قطعی غیرشرعی ہے ۔ الطاف حسین
دین اسلام میں رشوت دینے اورلینے کی طرح سود دینا اور سود لینا بھی حرام ہے
کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کی جارہی ہے اوریہ فرقہ وارانہ قتل اسی سازش کاحصہ ہیں
حکومت اورسیکوریٹی فورسز خداکے واسطے کراچی میں معصوموں کاقتل عام بندکرائیں ، اگریہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا
تواس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا
ہم تمام دینی مدارس ، علمائے کرام اور مشائخ عظام کا دل سے احترام کرتے ہیں اوران سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لوگوں کوپیار کادرس دیں
عاشورہ محرم کے بعد ایم کیوایم کے زیراہتمام ’’ خلفائے راشدین کانفرنس ‘‘کاانعقاد کیاجائے گا
جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے سلسلے میں منعقدہ علمائے کرام کے ایک بڑے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب لندن۔۔۔14،نومبر2012ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ اصغر خان کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق رشوت دینے والے کوتو قابل سزاقراردیا گیا ہے جبکہ جس پر رشوت لینے کا الزام ہے اسکے بارے میں کہاگیاہے کہ اسکے خلاف تحقیقات کرکے تمام پیسہ سود سمیت واپس لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں رشوت دینے اورلینے کی طرح سود دینا اور سود لینا بھی حرام ہے لہٰذا اسلامی تعلیمات کی روشنی میں سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ قطعی غیرشرعی ہے ۔ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کی جارہی ہے اوریہ فرقہ وارانہ قتل اسی سازش کاحصہ ہیں۔حکومت اورسیکوریٹی فورسز خداکے واسطے کراچی میں معصوموں کاقتل عام بندکرائیں کیونکہ اگریہ سلسلہ اسی طرح جاری رہاتواس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام دینی مدارس ، علمائے کرام اور مشائخ عظام کا دل سے احترام کرتے ہیں اوران سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لوگوں کوپیارمحبت کادرس دیں۔انہوں نے اعلان کیاکہ عاشورہ محرم کے بعد ایم کیوایم کے زیراہتمام ’’ خلفائے راشدین کانفرنس ‘‘کاانعقاد کیاجائے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے آج محرم الحرام کے موقع پر جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے سلسلے میں منعقدہ علمائے کرام کے ایک بڑے اجتماع سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجتماع میں شیعہ سنی، بریلوی ، دیوبندی اور اہل حدیث سمیت تمام فقہوں اورمسالک سے تعلق رکھنے والے جیدعلمائے کرام ،مشائخ، دینی تنظیموں کے رہنماؤں، خطیبوں، زاکرین اورآئمہ کرام نے بھاری تعدادمیں شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے ، کراچی میں فرقہ واریت کی بنیاد پر قتل وغارتگری،مذہبی رواداری، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، احترام انسانیت اور ارکان اسلام سمیت دیگر موضوعات پر تفصیل سے اظہار خیال کیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے اپنی زندگی کے 35 برس حق پرستی کی جدوجہد میں صرف کردیئے ، میں نے جوانی کے ایام دیکھے ضرور ہیں لیکن جوانی کے مزے اور راحتیں نہیں لیں، میں آج تک ایک مشن ومقصد کیلئے دن رات جدوجہد کررہا ہوں اورجب تک زندگی باقی ہے یہی جدوجہد کرتا رہوں گا۔ ہرانسان کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور میری آرزو ہے کہ مجھے عزت کی موت نصیب ہو اور کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ الطاف حسین آخری وقت میں ڈرگیا ۔انہوں نے کلمہ طیبہ پڑھتے ہوئے کہاکہ اللہ اور اس کا رسول ؐ جانتا ہے کہ مجھے آج تک نہیں معلوم کہ میری تحریک میں کس کا مسلک کیا ہے ، کون کس طرح نماز ادا کرتا ہے، کون کس چیز کے پڑھنے کو جائز اور کون ناجائز قراردیتا ہے اور کو ن کس چیز کو باعث رحمت اور کون کس چیز کو بدعت قراردیتا ہے۔میرا اپنے تحریکی ساتھیوں کو ہمیشہ یہی درس رہا ہے کہ اپنی ذات سے کسی کو تکلیف نہ دو ، اگر تم کسی کیلئے اچھا نہیں کرسکتے تو کم ازکم اس کیلئے برا بھی نہ کرو۔ حق پرستانہ جدوجہد کے دورا ن میں نے ہمیشہ سچ اور حق بات کہی، اسکی پاداش میں مجھ پر بہتان لگائے گئے جن میں سے بیشتر آج تک جاری ہیں۔ انہوں نے اصغرخان کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے مطابق فلاں نے فلاں وقت فلاں جماعت بناکر لوگوں میں پیسہ تقسیم کیا ۔ جو لوگ پیسہ لیکر میرے گھر آئے تھے وہ ٹیلی ویژن پرآکر اعتراف کرچکے ہیں کہ ہم الطاف حسین کے پا س پیسہ لیکر گئے تھے اور ہم نے بہت ضد کی لیکن الطاف حسین نے پیسہ لینے سے انکارکردیا۔ اسکے باوجو د بہت سے اینکر پرسن اور اکابرین اس حقیقت کو تسلیم نہیں کررہے اور زبردستی یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ الطاف حسین کا نام بھی شامل ہے ۔یہ لوگ چاہے ایک ہزار گواہ لیکر آجائیں لیکن اللہ بہتر جانتا ہے کہ الطاف حسین نے کسی بھی ایجنسی کے ہاتھوں بک کر ایک پائی بھی وصول نہیں کی۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جب میں نے کہاکہ بے گناہ شیعہ افراد کا قتل نہ کرو تو کہاگیا کہ الطاف حسین کو ایرانی ایمبیسی سے پیسہ ملتا ہے ، جب میں نے بزرگان دین کے مزارات کو بم سے اڑانے کے عمل کی مذمت کی تو کہاگیا کہ الطاف حسین پتھروں اور قبروں کو پوجتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں پتھر سے بنی کسی قبر کو پوجوں یا نہیں یہ میرا فعل ہے ، کسی بزرگ ہستی کی قبر کی تعظیم وتکریم کرنا اگر غلط ہے تو اس کا عذاب مجھ پر ہوگا ، اگر کسی بزرگ ہستی کے مزار پر جاکر فاتحہ پڑھنا غلط ہے یااگر ان مزارات پر جانا گناہ ہے تو میں اس کا سزاوار ہوں اور ہرسزا بھگتنے کیلئے تیار ہوں کیونکہ میرا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بات اپنے اپنے عقیدے کی ہے چاہے مندرہو، کلیسا ہو، مسجدہو، مزار ہویا کعبۃ اللہ ہوان کی تعمیر پتھروں اور مٹی سے ہوئی ہے اور یہ تعمیر فرشتوں نے نہیں بلکہ پیغمبروں ، اولیائے کرام اوردیگر انسانوں نے کی ہے ۔ اگرمانو تو کعبۃ اللہ ہے ، اللہ کا گھر ہے اور نہ مانو تو پتھر کی چاردیواری ہے، اسی طرح مندراور کلیسا ہیں اگر ان کو مانو تو عبادت گاہیں ہیں اور نہ مانو تو پتھر کی عمارتیں ہیں۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ فطرت انسانی کے تحت تمام مذاہب کے ماننے والے خوبصورت پودوں اور پھولوں کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں، مسلمان پھولوں کی مسحورکن خوشبو سونگھ کر سبحان اللہ کہتے ہیں جبکہ غیرمسلم بھی ان پودوں میں رنگت اور خوبصورت ڈالنے والی کی تعریف کرے گا۔ خوشبو جسمانی ہیئت نہیں رکھتی لیکن جب خوشبو پھیلتی ہے تو اسے دیکھا نہیں جاسکتا لیکن سب ہی خوشبو محسوس کرتے ہیں اور اسی طرح گندگی سے اٹھنے والا تعفن بھی دیکھا نہیں جاسکتا لیکن اس تعفن کو بھی سبھی محسو س کرتے ہیں۔ قابل غوربات یہ ہے کہ انسانوں کے مذاہب اورعقائد علیحدہ علیحدہ ہیں لیکن ان کی پسندیدگی اور ناپسندیدگی کا معیار ایک ہی ہے ۔اسی طرح مسلم اور غیرمسلم اپنے اپنے مذاہب کے تحت تہوار مناتے ہیں، سب کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ وہ طہارت کے بعد صاف ستھرے کپڑے پہنیں اور خوشبو لگاکر اپنی اپنی عبادت گاہوں میں جاکر عبادت کریں ، اپنے رب کا شکرانہ ادا کریں اور ایک دوسرے کیلئے دعائیں کریں۔جناب الطاف حسین نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کائنات میں بسنے والی ہر ذی نفس کا خالق اللہ تعالیٰ ہے ، اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں ، ہندوؤں ، سکھوں ، عیسائیوں اوراللہ کو نہ ماننے والوں سب کے گھروں میں انسان کی پیدائش کا طریقہ کارفطرت انسانی کے تحت ایک ہی رکھا ہے اور اس حوالہ سے کوئی فرق نہیں رکھا۔مسلمان کو اللہ تعالیٰ نے مسلمان کے گھر پیدا فرمایا، اسی طرح دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے گھران مذاہب کے ماننے والوں کو پیدا کیا ہے اور مذہب کی بنیاد پرپیدا ہونے والے بچوں کی آنکھ ، کان ، دل یا دیگر اعضاء کی جسمانی ترتیب نہیں بدلی۔پورے کرہ ارض میں انسانوں کی فزیالوجی ایک ہی رکھی گئی ہے ، ہرایک کی ریڑھ کی ہڈی، ہاتھ پیروں کی ہڈیاں، جسمانی جوڑ، رگیں ، شریانیں اور دماغ سب کا ایک ہی جیسا ہے اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ ان سب کو پیدا کرنے والا ایک ہی ہے لہٰذا سب کو اپنے اپنے مذہب، مسلک اور عقیدے پرلگے رہنے دو اور آپ اپنے مذہب، عقیدے اور مسلک پرقائم رہو۔اگرآپ اپنے مذہب اور فقہ کی دعوت کو بہتر سمجھتے ہو تو اس کی اچھائیاں بیان کرنے کے ساتھ ساتھ اپنا کرداروعمل بھی بہتر بنائیں تاکہ لوگ آپکی دعوت کی جانب راغب ہوں ۔ اگر آپ نفرت کے خلاف بات کرو کہ سب اللہ کی مخلوق ہیں اور سب سے محبت کرنی چاہئے تو آپ کو اس کاعملی مظاہرہ بھی کرنا چاہئے ۔آپ اپنے عقیدے کی تبلیغ ضرور کریں لیکن اس میں اثر تب ہی ہوگا جب آپ کا کرداروعمل بھی تبلیغ جیسا نظرآئے گا۔ جناب الطاف حسین نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ دین اسلام کی تعلیمات میں سچ بولنے ، جھوٹ سے پرہیزکرنے، چوری چکاری سے بازرہنے کی تلقین کی گئی ہے اور کہاگیا ہے کہ رشوت لینے والا اور دینے والا دونوں جہنمی ہیں۔لیکن حالیہ فیصلہ میں کہاگیا کہ فلاں فلاں رشوت دینے والا سزا کا مستحق ہے اوررشوت لینے والا سود کے ساتھ پیسے واپس کرے ۔ اسلام میں رشوت کی طرح سود دینا اور لینا بھی حرام ہے تو اس کی روشنی میں یہ کیسا فیصلہ ہے یعنی رشوت کے طورپر لیاگیا پیسہ سود یعنی حرام کے ساتھ واپس کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ فیصلہ غیرشرعی ہے اور جس ملک میں ایسے فیصلے ہونگیں وہاں اللہ کی رحمتوں کی دعائیں کیسے قبول ہوسکتی ہیں؟ آپ انصاف کی کرسی پر بیٹھ کر گناہ کررہے ہیں لہٰذا آپ کو اللہ کی رحمت کی دعا کے بجائے یہ دعا کرنی چاہئے کہ اے اللہ ! ہم سے ماضی میں جو گناہ سرزد ہوئے ہیں اسے معاف فرما۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہمیں اپنے مذہب کی تبلیغ تلوارسے نہیں بلکہ زبان اوراپنے کردارسے کرناچاہیے ۔انہوں نے سوال کیاکہ سرکاردوعالمؐ نے تلوارسے کہاں دین پھیلایا، ہجرت حبشہ اورہجرت مدینہ کے وقت حضورؐنے کونسی جنگ کی تھی؟حضورؐ دین کی تبلیغ کیلئے بحیثیت نبی جنگ کرسکتے تھے لیکن چونکہ حضورؐ کومعلوم تھاکہ ان کے بعدکوئی نبی آنے والانہیں ہے لہٰذاانہوں نے عمل کرکے دکھایااوراپنے عمل وکردارکے ذریعے لوگوں کودین کے قافلے میں شامل کیا ،آپ نے دوسروں کوجودرس دیاپہلے خوداس پر عمل کیا، آپؐ نے امت کویہ درس دیاکہ اگرتم پراپنے وطن کی زمین تنگ کردی جائے توہجرت کرلیا کرو ۔ آپؐنے امت کوایک دوسرے کے مذہب کااحترام کرنے کادرس دیا۔فتح مکہ کے بعدآپؐ نے صحابہ کرامؓ کوحکم دیاکہ غیرمسلموں کی عبادت گاہوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جس نبی کواللہ تعالیٰ نے رحمت اللعالمین بناکربھیجااس کاامیج ہم دنیا کے سامنے نعوذبااللہ غلط طورپرپیش کررہے ہیں۔جناب الطا ف حسین نے اسلام کے ارکان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اگرغورکیاجائے تو فرض عبادات اللہ تعالیٰ کے فائدے کیلئے نہیں بلکہ انسانوں کے فائدے کیلئے ہیں۔نماز میں ہم اللہ تعالیٰ کی تسیبح پڑھتے ہیں کہ وہ اکبر ہے،عظیم ہے ۔اللہ تعالیٰ نے نمازانسانوں سے اپنی بڑائی بیان کرنے کیلئے فرض نہیں کی کیونکہ اللہ تعالیٰ کسی کامحتاج نہیں ،سب اس کے محتاج ہیں،اللہ تعالیٰ سب سے طاقتورہے اوراسے کسی طاقت کی ضرورت نہیں، اللہ تعالیٰ نے نمازانسانوں کے فائدے کیلئے فرض کی ہے ، نمازمیں انسان رکوع وسجودکرتاہے ، اٹھتابیٹھتا ہے تواس سے اسکے جسم کی ورزش ہوتی ہے اورآج پوری دنیامیں صحت اچھی رہنے کیلئے ورزش کامشورہ دیاجارہاہے۔ نماز کی طرح روزہ بھی انسانوں کے فائدے کیلئے ہے ،روزے کے ذریعے ہمیں اللہ تعالیٰ نے یہ دعوت فکر دی ہے کہ ہم روزے کی حالت میں بھوکے پیاسے رہ کران لوگوں کی بھوک پیاس کااحساس کریں جوبھوکے ہیں۔روزے میں بھوکے پیاسے رہنے سے ہمارے جسم کی تطہیرہوتی ہے اورآج صحت مندرہنے کیلئے ڈاکٹرزڈائٹنگ کرنے کامشورہ دیتے ہیں۔ زکوٰۃ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ہم سب سے بڑے امیراور دولتمند بننے کی خواہش رکھتے ہیں، زکوٰۃ کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے ہمیں یہ پیغام دیاکہ ہم ان کی پرواہ کریں جوغربت وتنگدستی اورفاقہ کشی کاشکارہیں اوراپنی دولت میں سے ڈھائی فیصد ایسے غریبوں کو دیں ۔ حج کے رکن پرروشنی ڈالتے ہوئے جناب الطا ف حسین نے کہاکہ حج کے موقع پر دنیابھرسے مسلمان خانہء کعبہ کے گردجمع ہوتے ہیں اوراس کے ذریعے دنیابھر کے مسلمانوں کویہ پیغام ملتا ہے کہ تمہاراملک، قوم ،رنگ ،نسل، زبان ، مسلک یاعقیدہ کوئی بھی ہوتم سب ایک امت ہو۔لہٰذاجب ہم سب ایک ہیں توپھرہم فقہ اورمسلک کے اختلاف کی بنیادپر ایک دوسرے کی گردنیں کیوں مارتے ہیں؟اللہ تعالیٰ تو فرماتا ہے کہ ایک انسان کاقتل پوری انسانیت کاقتل ہوتاہے، ہم ایک دوسرے کومارکرکس دین کی تکمیل کررہے ہیں؟انہوں نے گلوگیرلہجے میں فرقہ وارانہ قتل پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب بھی کسی کاقتل ہوتاہے تومیرادل تڑپتاہے اورخون کے آنسو روتاہے کہ آخرہمیں کیاہوگیاہے ، ہم ایک اللہ ،ایک رسول ؐ اورایک قرآن کے ماننے والے ہوکرایک دوسرے کاخون کیوں کرتے ہیں، ایک دوسرے کاگھرکیوں اجاڑتے ہیں؟انہوں نے کہاکہ جب تک میں زندہ ہوں میں لوگوں کولڑنے اورفساد کادرس نہیں دے سکتا، میں اس فرمان الہٰی پریقین رکھتاہوں کہ ’’ لکم دینکم ولی الدین ‘‘ یعنی میرادین میرے ساتھ ، تمہارا دین تمہارے ساتھ۔ اور ’’لااکراہ فی الدین‘‘ ، یعنی دین میں کوئی جبرنہیں۔ میراہمیشہ سے یہ درس رہاہے کہ ’’ اپنے عقیدے کو چھوڑونہیں ،دوسروں کے عقیدے کوچھیڑونہیں ‘‘۔ انہوں نے قرآن مجیدکی سورہء بقرۃ کی آیات پڑھتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجیدمیں ہرعلم عطاکیا لیکن ہم نے اسے نہیں پہچانا، جن غیرمسلموں نے اس پر غوروفکرکیاوہ آج سپرطاقت بن گئے اورہم ان کی نقل کرنے پر مجبورہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ محرم الحرام کا مہینہ حرمت والا مہینہ ہے ۔اس مہینہ کی حرمت و تقدس کاخیال رکھناہرمسلمان کا فرض ہے۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اورمذہبی رواداری وقت کی اہم ضرورت ہے۔انہوں نے قرآن مجیدکی سورہء آل عمران کی آیت کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس آیت میں فرمان الہٰی ہے کہ اوراللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو اورآپس میں تفرقہ میں نہ پڑو ۔انہوں نے کراچی میں فرقہ وارانہ قتل کے واقعات کی مذمت اوران واقعات میں جاں بحق ہونے والے افرادکے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ اس قتل وغارتگری میں ملوث ہیں وہ اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہاکہ قتل شیعہ کاہو یاسنی کا، بریلوی مسلک کے ماننے والے کاہو یادیوبندی کا ،اہل حدیث کاہویابوہری فرقہ سے تعلق رکھنے والے کایاچاہے کسی کابھی ہو، ایک انسان کاقتل ہے اورقرآن مجیدکافرمان ہے کہ ایک انسان کاقتل پوری انسانیت کاقتل ہے ۔ انہوں نے گزشتہ ہفتہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں مدرسہ احسن العلوم کے طلبہ پر وحشیانہ فائرنگ کے واقعہ کی ایک بارپھر شدید مذمت کی اورفائرنگ سے کئی طلبہ کے جاں بحق اورزخمی ہونے پر دلی افسوس کااظہار کیا۔انہوں نے شہرمیں مختلف واقعات میں شیعہ علماء اور دیگر اہل تشیع افرادکے بہیمانہ قتل کی بھی شدیدمذمت کی اور لواحقین سے تعزیت کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام دینی مدارس ، علمائے کرام اور مشائخ عظام کا دل سے احترام کرتے ہیں اوران سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ لوگوں کو پیار محبت کادرس دیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ کراچی میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کی جارہی ہے اوریہ فرقہ وارانہ قتل اسی سازش کاحصہ ہیں۔ عوام اس سازش کوناکا م بنادیں ،ایک دوسرے کا احترام کریں ،فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے علاقائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیں۔ اگرشیعہ سنی عوام علاقائی سطح پر رات کوپہرہ دیں توکوئی بھی فسادی آپ کے علاقے میں داخل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے حکومت اورسیکوریٹی فورسزسے کہاکہ وہ خداکے واسطے کراچی میں معصوموں کاقتل عام بندکرائیں کیونکہ اگریہ سلسلہ اسی طرح جاری رہاتواس سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ دہشت گردی اورقتل وغارت گری روکنے اورعوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں اورمحرام الحرام کے دوران نکالے جانے والے جلوسوں اوراجتماعات کے تحفظ کیلئے تمام تراقدامات کئے جائیں۔انہوں نے اعلان کیاکہ عاشورہ محرم کے بعد ایم کیوایم کے زیراہتمام ’’ خلفائے راشدین کانفرنس ‘‘کاانعقاد کیاجائے گا۔انہوں نے پنڈال میں موجود تمام مکاتب فکرکے علماء، مشائخ اورزاکرین سے کہاکہ وہ ایک اکائی بن جائیں انشاء اللہ فسادی عناصر اپنی سازشوں میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔انہوں نے اپنی تقریرمیں ممتازقانون داں اقبال حیدرکے انتقال پر دلی افسوس کا اظہارکیااوران کیلئے دعائے مغفرت کی۔ تقریرکے اختتام پر اجتماع میں شریک تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے جناب الطاف حسین سے فرداً فرداً گفتگوکی اوران کے خیالات سے مکمل اتفاق کیا۔
ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین کا وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی علالت پر اظہارِ تشویش
حق پرست عوام و کارکنان رحمن ملک کی جلد و مکمل صحتیابی کیلئے دعائیں کریں ،جناب الطاف حسین کی اپیللندن :۔۔۔14،نومبر 2012ء
متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کی علالت پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے ان کی جلد و مکمل صحتیابی کیلئے دعا کی ہے ۔ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے حق پر ست ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں ، نوجوانوں اور کارکنان سے ایپل کی ہے کہ وہ رحمن ملک کی جلد و مکمل صحتیابی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضور خصوصی دعا ئیں کریں ۔ واضح رہے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک گزشتہ کئی دنوں سے علیل ہیں ۔
رابطہ کمیٹی کے رکن توصیف خانزادہ کی خوشدامن محترمہ سلطانہ مختار کے انتقال پر جنا ب الطاف حسین کا اظہارِ افسوسلندن :۔۔۔14نومبر 2012ء
متحد ہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن توصیف خانزادہ کی خوشدامن محترمہ سلطانہ مختار کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ایک تعزیتی بیان میں جناب الطاف حسین نے مرحومہ کے تمام سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی اور کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ جناب الطاف حسین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنی جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرما ئے اور سوگواران کو یہ صدمہ بر داشت کرنے کا حوصلہ عطا کرے ۔(آمین)
ایم کیوایم تمام مذاہب کے ماننے والوں کا دل سے احترام کرتی ہے ، منور لال اور رشید خان
شعبہ اقلیتی امور کمیٹی کے تحت دیوالی کے موقع پر ہندو برادری کے مستحق خاندانوں میں جناب الطاف حسین کی جانب سے راشن تقسیم
کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے ایم کیوایم شعبہ اقلیتی امور کمیٹی کے جوائنٹ انچارجز و اراکین اسمبلی کااظہارِ خیال
کراچی :۔۔۔۔14، نومبر 2012ء
متحد ہ قومی موومنٹ شعبہ اقلیتی امور کمیٹی کے تحت دیوالی کے موقع پر ہندو برادری کے مستحق خاندانوں میں جناب الطاف حسین کی جانب سے راشن تقسیم کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں شعبہ اقلیتی امور کمیٹی کے جوائنٹ انچارجز و حق پرست ارکین اسمبلی منور لال اور رشید خان نے اظہار خیال کیا ۔ اس موقع پر شعبہ اقلیتی امور کمیٹی کےء جوائنٹ انچارجز گردھاری لعل ، پطرس یوسف و اراکین کمیٹی کے علاوہ مختلف ٹاؤنز و یوسیز کے ذمہ دارا ن و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ تقریب سے اظہارخیال کرتے ہوئے منور لال اور رشید خان نے کہاکہ ایم کیوایم بلا تفریق رنگ و زبان غریب ومتوسط طبقے کے افراد کی خد مت پر یقین رکھتی ہے جس کی واضح مثال یہ ہے کہ ایم کیوایم نے ہر سال کی طرح اس سال بھی اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ،ہندو برادری کے تہوار دیوالی کے موقع پر ہندو برادری کے غریب خاندانوں کو یاد رکھا قائد تحریک کسی بھی برادر ی کے تہوار پر انکے غریب خاندانوں کو فرامو ش نہیں کرتے بلکہ ہر خوشی کی گھڑ ی میں انہیں بھی شامل کرتے ہیں ، ایم کیوایم کا یہ عمل ہمارے یقین کو اور بھی پختہ اور مضبو ط کرتا ہے کہ انسانیت کی خدمت ہی بڑی عبادت ہے ایم کیوایم تمام مذاہب کے ماننے والوں کا دل سے احترام کرتی ہے بلکہ انکے جائز حقوق کیلئے آواز بھی بلند کی ہے ۔انہو ں نے کہاکہ ایم کیوایم کی سچائی و دانائی اس بات پر مکمل کر دیتی ہے کہ وہ ایک غریب و متوسط طبقے کے حقوق کیلئے جدوجہد کررہی ہے ۔ بعدازاں منور لال اور رشید خان نے ہندوبرادری کے مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کیا اور انہیں دیوالی کے تہوار پر مبار کباد پیش کی ۔ اس موقع پر ہندو برادری نے دیوالی کے موقع پر ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین کی جانب سے راشن فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیااور اپنی نیک دلی خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ایم کیوایم کے سوگوار کارکن سے رابطہ کمیٹی کااظہارِ تعزیت
کراچی :۔۔۔۔14، نومبر 2012ء
متحد ہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم پختون آرگنائزنگ کمیٹی اورنگی ٹاؤن یونٹ 4کے جوائنٹ انچارج عبد الشکور کے بھائی حسن خان کے انتقال پر دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کیا ہے ۔ایک تعزیتی بیان میں رابطہ کمیٹی نے مرحوم کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت ہمدردی کااظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے ۔(آمین)
ایم کیوایم کے زیر اہتمام جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں علماء کرام مشائخ عظام اور مذہبی اسکالر کا اجتماع؍مجموعی خبرکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام ہرسال کی طرح اس سال بھی محرم الحرام میں مذہبی رواداری وفرقہ وارانہ ہم آہنگی،قیام امن اوربھائی چارگی کے فروغ کیلئے علمائے کرام کااجتماع ہواجس میں تمام مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے جیدعلمائے کرام،مشائخ عظام ،ذاکرین ،مذہبی اسکالرز،مختلف انجمنوں اورٹرسٹ سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔ اجتماع سے ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین نے انتہائی فکرانگزخطاب کیا،قبل ازیں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرووفاقی وزیربرائے سمندرپارپاکستانیزڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے بھی اجتماع کے شرکاء سے خطاب کیا۔اجتماع میں علمائے کرام نے فرداًفرداًجناب الطاف حسین سے گفتگوکی اورجناب الطاف حسین کے خیالات سے متاثرہوکر مکمل اتفاق کیااور فرقہ وارانہ ہم آہنگی ،قیام امن اوربھائی چارگی کے فروغ کیلئے اپنے مکمل تعاون یقین دلایا۔بدھ کوجناح گراؤنڈ عزیز آبادمیں ہونیوالے اجتماع سے قائدتحریک جناب الطاف حسین کے خطاب کے سلسلے میں ایم کیوایم کی جانب سے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے تھے اوراس سلسلے میں گراؤنڈکے وسعت میں بڑاپنڈال تیارکیا گیاتھا،پنڈال میں معززمہمانان گرام کی نشستوں کیلئے درجنوں راؤنڈٹیبلز لگائی گئیں تھیں ،پنڈال میں سامنے کی جانب سادہ اسکرین لگائی گئیں تھیں جس پرجلی حروف میں’’علماء کرام ،مشائخ عظام اور مذہبی اسکالرزسے محرم الحرام میں مذہبی رواداری وفرقہ وارانہ ہم آہنگی برقراررکھنے کیلئے قائد تحریک جناب الطاف حسین کاخطاب‘‘تحریرتھا۔پنڈال میں جناب الطاف حسین کے پورٹریٹ لگائے گئے تھے جبکہ پنڈال کے بائیں جانب نمازکی ادائیگی اوروضو کیلئے خصوصی اہتمام کیاگیاتھا۔جناح گراؤنڈعزیزآبادمیں علماء کرام کے اجتماع میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرزانیس احمد قائمخانی ،ڈاکٹرنصرت، اراکین سید شعیب احمدبخاری، کنور خالدیونس، وسیم آفتاب،واسع جلیل،نیک محمد،سلیم تاجک ، گلفراز خان خٹک نے حق پرست وزراء، اراکین سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی اورمتحدہ علماء کمیٹی کے انچارج وارکین کے ہمراہ میزبانی کے فرائض انجام دیئے اورمہمانان گرامی کی آمد کا دل کی گہرائیوں سے خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں قائد تحریک الطاف حسین کی جانب سے خوش آمدید کہااورعزت واحترام سے مختص نشستوں تک پہنچایا۔معروف عالم دین مولاناتنویر الحق تھانوی نے تلاوت قرآن پاک سے اجتماع کاباقاعدہ آغازکیابعدازاں معروف نعت خواں محمدناصریامین نے بارگاہ رسالتؐ میں ہدیہ نعت پیش کیا۔ٹھیک 5بجے جناب الطاف حسین کی ٹیلی فون پرآمدکااعلان ہواجناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں فطرتِ انسانی پرتفصیلی روشنی ڈالی۔تمام مہمانان گرامی کی آمدکاشکریہ اداکیا۔
ایم کیوایم کے تحت علماء کے اجتماع میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے جیدعلمائے کرام ، مشائخ عظام اور مذہبی اسکالر کی شرکت کراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام محرم الحرام میں مذہبی رواداری وفرقہ وارانہ ہم آہنگی،قیام امن اوربھائی چارگی کے فروغ کیلئے علمائے کرام کے اجتماع میں ممتاز مذہبی اسکالروعالم دین مولاناتنویرالحق تھانوی خطیب لائنزایریا مسجد،مذہبی اسکالرمولانااسددیوبندی، علامہ عباس کمیلی صدرجعفریہ الائنس ،معروف مذہبی اسکالروعالم ڈاکٹرجمیل راٹھور،مولاناعلی کرارنقوی شیعہ رہنماء، مولانامفتی شمیم نمائندہ مفتی منیب الرحمن ، علامہ اظہر حسین نقوی امامیہ اسکالر،مولاناعامرطاہرعلی حبیب مذہبی رہنماء، ڈاکٹرعین رضا شیعہ اسکالر،علامہ موسیٰ عابدی علماء کونسل ،علامہ مرزایوسف حسین شیعہ رہنما، علامہ وقارحسین تقوی تحریک نفاذفقہ جعفریہ، ڈاکٹراویس تھانوی، مولانا محمدصادق جعفری خطیب مسجدحیدری اورنگی ٹاؤن، شیعہ عالم دین مولانااکرام حسین ترمذی امامیہ پاکستان ، مولانا ہاشم موسوی شیعہ مذہبی اسکالر،قاری سیف اللہ جامع مسجدقدوسیہ ریلوے کالونی ،قاری اکرام المصطفیٰ اعظمی خطیب نیومیمن مسجد ، شوکت حسین سیالوی مذہبی اسکالرکھارادر ، مولاناعالم انوار جعفری امام بارگاہ کھارادر،مولاناعرفان رضائی خطیب نور مسجد کاغذی بازار،محمدمہدی جعفری ٹرسٹی عباس ٹاؤن مسجد، علامہ زہبرعباس عابدی شیعہ اسکالر، مولانا ازہر الحسن تھانوی مسجدخضراء،قاری عبدالحئی مسجدحرا،ظفرحسین مسجدمدینتہ العلم ، آغا محمدالیاس نجفی ،آغاسجادنجفی مدرسہ جامعہ البسطین،شیخ مختار کاشفی مدرسہ تعلیمات اسلامی ،امیرعبداللہ فاروقی ، مولانامرتضی خان رحمانی جماعت اہلحدیث،علامہ مفتی سیدمحمدعلی قادری جامع مسجدبلال اورادارہ نورِالقرآن نارتھ کراچی سرپرست مولانامحمدعلی شاہ ، مولانا قاری مشتاق قادری ، مولانانسیم فریدی،مولاناپیرلطیف علی شاہ،مولاناسیداسلم قادری،حکیم قاری جعفری،علامہ مولانامحمدیوسف،علامہ عطا محمد سکندری ،حاجی اسلم، مولاناقاسم جلالی ، مولاناقاری محمد زمان چشتی ،قاری سیف اللہ، سیدریاض علی شاہ،مولاناعبداللہ جوناگڑھ ،اطہرحسین نقوی ،مولاناباقرحسین زیدی شیعہ اسکالر ،مولاناآغانادررضوی شیعہ اسکالر، مولانامختارحسین اسکالر ، مولانا محمدحسین نجفی خطیب،محموداحمدعطاری،علامہ محمدصادق شیعہ رہنماء،انورحسین جعفری تحریک نفاذفقہ جعفریہ سندھ، تہذیب حیدرزیدی مسجدجعفرطیار، حسن اختر ،ذوالفقار حسین ٹرسٹی شاہ نجف،قاضی اظہرجمیل صدیقی اہلسنت رہنماء،مولاناآغاحسین مسعودی جعفریہ الائنس کراچی اورعلامہ سید اظہارحیدرنقوی شیعہ اسکالرسمیت تمام مکاتب فکرسے تعلق رکھنے والے جیدعلمائے کرام،مشائخ عظام،ذاکرین،مذہبی اسکالرز، مختلف انجمنوں اورٹرسٹ سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔
ایم کیوایم تحت علمائے کرام کے اجتماع کی کوریج کیلئے سوشل میڈیاکے خصوصی کیمپس کراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام محرم الحرام میں مذہبی رواداری وفرقہ وارانہ ہم آہنگی،قیام امن اوربھائی چارگی کے فروغ کیلئے بدھ کوجناح گراؤنڈعزیزآبادمیں ہونیوالے علمائے کرام کے اجتماع میں سوشل میڈیا کی جانب سے خصوصی کیمپ لگایاگیاجہاں اجتماع کی براۂ راست کوریج کیلئے تمام ضروری آلات نصب تھے۔ پنڈال میں پرنٹ والیکٹرونکس میڈیاکیلئے پریس گیلری بھی بنائی گئیں تھیں جہاں پرنٹ والیکٹرونکس میڈیاکے نمائندگان پروگرام کوکورکرنے کیلئے موجودتھے۔
پچھلے دنوں فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں شہیدہونیوالے افرادکے سوگوارلواحقین سے جناب الطا ف حسین کی تعزیت
قتل ہونیوالے شیعہ سنی شہداء کی مغفرت اورسوگواران کے صبرجمیل کیلئے خصوصی دعا،سابق وفاقی وزیر اقبال حیدرکے لواحقین سے بھی تعزیتکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے پچھلے دنوں کراچی میں فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں شہیدہونیوالے افرادکے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہارکیااور کہاکہ قتل سنی ہو،شیعہ کاہو،دیوبندی کاہو،اہلحدیث کاہوکسی کابھی ہوپوری انسانیت کاقتل ہے۔یہ بات انہوں نے بدھ کوجناح گراؤنڈعزیزآبادمیں ایم کیوایم کے تحت علمائے کرام کے اجتماع میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔علمائے کرام کے اجتماع میں مختلف مکاتب فکرکے علمائے کرام،مشائخ عظام،ذاکرین،مذہبی اسکالرزکے علاوہ ٹرسٹ اورانجمنوں سے وابستہ افرادنے بہت بڑی تعدادمیں شرکت کی۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ اب تک جومعصوم وبے گناہ شیعہ یا سنی افرادشہیدکردیئے اللہ تعالیٰ ان سب کی مغفرت فرمائے۔انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلندفرمائے اورسوگورلواحقین کوصبرجمیل عطافرمائے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو نیک راہ پرچلنے کاحوصلہ وہمت دے اوران کی بھی معافی قبول کرے جوبلواستہ یابلاواستہ اس قتل وغارتگری میں ملوث رہے۔جناب الطا ف حسین نے گزشتہ انتقال کرنیوالے معروف قانون دان،سابق وفاقی وزیراورانسانی حقوق کے چیئرمین اقبال حیدرکے انتقال پردلی تعزیت وہمدردی کااظہارکیااوران کی مغفرت کیلئے دعاکی۔
دینی مدارس میں دینی وفنی تعلیم کے ساتھ امن وپیارکادرس بھی دیں،منتظمین سے الطا ف حسین کی اپیلکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے ملک بھرکے دینی مداس کے منتظمین سے اپیل کی ہے کہ وہ مدرسوں میں طلبہ کودینی تعلیم کے ساتھ پیاراورامن کادرس دیں اورکسی بھی قسم کی فرقہ وارانہ تقاریرسے گریزکریں۔یہ اپیل جناب الطاف حسین نے جناح گراؤنڈعزیزآبادمیں محرم الحرام کے موقع پرمذہبی رواداری وفرقہ وارانہ ہم آہنگی برقراررکھنے کیلئے منعقدہ علمائے کرام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کی۔اجتماع میں جیدعلماء کرام ،مشائخ عظام ،ذاکرین اورمذہبی اسکالرزکے علاوہ مختلف انجمنوں اورٹرسٹی حضرات نے بہت بڑی تعدادمیں شرکت کی۔
علماء کرام کے اجتماع میں مذہبی اسکالرجمیل راٹھورکی اجتماعی دعاکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
ایم کیوایم کے تحت علمائے کرام کے اجتماع میں معروف مذہبی اسکالرمولاناجمیل راٹھورنے اجتماعی دعاکرائی جس میں پاکستان کی بقاء وسلامتی،ترقی وخوشحالی،دہشت گردی خاتمے، دہشت گردی وفرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں شہیدہونیوالے افراد کی مغفرت، محرم الحرام میں مذہبی رواداری وفرقہ وارانہ ہم آہنگی،قیام امن ،بھائی چارگی اور امن ومحبت کے پیغام کے فروغ سمیت حق پرستی کے پیغام کے فروغ اورحق پرستی کے شہداء کی مغفرت سمیت قائدتحریک الطاف حسین کی صحت وتندرستی اوردرازی عمرکیلئے دعائیں کی گئیں۔
پاکستان میں مسلک کی بنیاد پرفسادات کرانے کیلئے سازش اپنے عروج پر ہیں ، ڈاکٹر فاروق ستار
جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں علماء کرام ، مشائخ عظام اور مذہبی اسکالرز کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کراچی ۔۔۔14، نومبر2012ء
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے پاکستان کے عوام اپنی جدوجہدِ مسلسل جاری رکھیں گے ،جب پاکستان قائم ہوا تھا تویہ بات طے تھی کہ اس وقت اتحاد بین المسلمین کا کوئی مسئلہ نہیں تھا ، آج پاکستان سنگین حالات سے گزر رہا ہے ، محرم الحرام کی آمد پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تار تار کرنے ،بھائی کو بھائی سے لڑانے کیلئے یہاں مسلک کی بنیاد پر فسادات کرانے کیلئے سازش اپنے عروج پر ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے روز جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں محرم الحرام کے موقع پر پاکستان میں مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنے کے سلسلے میں منعقدہ علمائے کرام ، مشائخ عظام اور مذہبی اسکالر کے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ز انیس قائم خانی ، ڈاکٹر نصرت ،رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین ، حق پرست اراکین پالیمنٹرین بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ ویسے تو ہر سال ہم اس روایت کو مناتے ہوئے علماء کا اجتماع منعقد کرتے ہیں اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کیلئے محرم کی آمد پر یہ پنڈال سجاتے ہیں لیکن جناب الطاف حسین کی اپیل پر آج کا یہ اجتماع گزشتہ برسوں کے مقابلے میں انتہائی زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور قائد تحریک کے فکر انگیز خطاب کیلئے ہم سب کی زیادہ توجہ کا طالب ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 65سال کے ایڈہاک ازم میں ہم نے شاید 47ء سے بھی پہلے کا سفر اختیار کیا ہے جو بات 47میں طے تھی کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن آج جو 65سال بعد جو صورتحال ہمارے سامنے ہے کہ ہماری ہی قوم میں ایک ایسا طبقہ پیدا ہوگیا ہے جو اپنی مرضی کا طرز زندگی ہم پر مسلط کرنا چاہتا ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو سبوتاژ کرکے پاکستان کی بنیادوں کو ہلانا چاہتا ہے آج کا یہ اجتماع ان سازشی عناصر کو یہ پیغام دینا چاہتا ہے کہ آج اتحاد بین المسلمین کا علم اٹھا کر علمائے کرام ، مشائخ عظام ، مذہبی اسکالر بھی قائد تحریک الطاف حسین کے دست و بازو بن کر میدان عمل میں نکل آئے ہیں ۔
*****