مسلح افواج آگے بڑھے اورطالبان دہشت گردوں کو نیست ونابود کردے ،قوم اسکے ساتھ ہے۔الطاف حسین
قوم آپکے ساتھ ہے،آپ قوم کاساتھ دیجئے۔آرمی چیف جنرل کیانی اورمسلح افواج کے جرنیلوں کوپیغام
چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری ملالہ یوسف زئی، کائنات اور شازیہ پر طالبان دہشت گردوں کے حملے کا ازخود نوٹس لیں
پوری قوم کواب یہ فیصلہ کرناہوگا کہ انہیں طالبان کا پاکستان چاہیے یا قائداعظم کاپاکستان چاہیے
میاں نوازشریف، چوہدری شجاعت حسین، اسفند یار ولی اوردیگر سیاستداں پاکستان کو بچانے کے نکتہ پر جمع ہو جائیں
کراچی سمیت سندھ ، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا،قبائلی علاقوں،آزادکشمیراور گلگت بلتستان کے38مقامات پر اجتماعات سے بیک وقت خطاب
ملالہ یوسف زئی کیلئے ’’قوم کی بیٹی ‘‘ کا خطاب دینے کااعلانلندن ۔۔۔14، اکتوبر2012ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان اورکورکمانڈرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ قوم کی بیٹیوں پر طالبان کے حملے کے خلاف پوری قوم متحدہے، مسلح افواج آگے بڑھے اورطالبان دہشت گردوں کو نیست ونابود کردے، پاکستان کے 18 ،کروڑعوام آپکے پیچھے ہونگے۔ایم کیوایم اور الطاف حسین کو اپنا دشمن نہ سمجھو،پاکستان کیلئے الطاف حسین کی جان بھی حاضر ہے۔ فیصلہ کی گھڑی آپہنچی ہے ، پوری قوم کواب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ انہیں طالبان کا پاکستان چاہیے یا قائداعظم کاپاکستان چاہیے۔پوری قوم کو اب علم ، انسانیت اور پاکستانیت پر حملہ کرنے والے سفاک دہشت گردوں کے خلاف میدان عمل میں آناہوگا اور جدوجہدکرنی ہوگی ۔انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف، چوہدری شجاعت حسین، اسفند یار ولی اوردیگر سیاستداں باہمی اختلافات فراموش کرکے خداراپاکستان کو بچانے کے نکتہ پر جمع ہو جائیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخارمحمدچوہدری سے اپیل کی کہ وہ قوم کی بیٹیوں ملالہ یوسف زئی، کائنات اور شازیہ پر طالبان دہشت گردوں کے مسلح حملے کا ازخود نوٹس لیں۔ انہوں نے ملالہ یوسف زئی کو ’’قوم کی بیٹی ‘‘ کا خطاب دیتے ہوئے کہاکہ یہ خطاب تاحیات ملالہ کے ساتھ جڑا رہے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات میں ملالہ یوسف زئی، کائنات اور شازیہ پرطالبان دہشت گردوں کے حملے کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں میں منعقد کئے گئے کارکنوں اورہمدردوں کے اجتماعات سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ملک کے مختلف شہروں میں یہ اجتماعات ’’علم کا اجالا ۔۔۔ باہمت ملالہ‘‘ کے عنوان سے منعقد کئے گئے تھے۔ جناب الطاف حسین کا خطاب جناح گراؤنڈ کراچی سمیت سندھ ، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا،قبائلی علاقوں،آزادکشمیراور گلگت بلتستان کے38مقامات پر بیک وقت سنا گیا۔ ان اجتماعات میں خواتین اور بچوں سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی، جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں قرآنی آیات اوراحادیث کی روشنی میں علم کی اہمیت کاخصوصی تذکرہ کیا، اس موقع پر شرکاء کا جوش وخروش قابل دید تھا۔اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے ملالہ یوسف زئی،کائنات اور شازیہ پر طالبان دہشت گردوں کے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ میں پاکستان کے عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہیں پاکستان کی سلامتی وبقاء عزیزہے یا وہ پاکستان کو دنیا کے نقشے سے مٹا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں؟ اگرانہیں پاکستان کی سلامتی وبقاء عزیز ہے تو پھر انہیں میدان عمل میں آکر انتہاپسندی کے خلاف اپنا کردارادا کرنا ہوگاکیونکہ خدا اس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو قوم خود اپنی حالت بدلنا نہ چاہے۔
انہوں نے شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ مقصد کے حصول کیلئے موسموں کی شدت کو برداشت کرنا پڑتا ہے کیونکہ آرام کرنے سے منزل نہیں ملاکرتی ۔ لاکھوں عوام کی ترجمانی کرنے والا یہ اجلا س ملالہ یوسف زئی کو ’’قوم کی بیٹی ‘‘ کا خطاب دے رہا ہے جو تاحیات ملالہ کے ساتھ جڑا رہے گا۔جناب الطاف حسین نے غیرملکی صحافیوں اور ڈپلومیٹس کوخوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ میں ملالہ اور دیگر طالبات پر سفاکانہ حملے کی خبر سن کر بہت دکھی ہوں، بے ضمیر دہشت گردجو خود کوطالبان کہتے ہیں دراصل وہ جاہلوں اور درندوں سے بھی بدتر ہیں۔ملالہ اس وقت تشویشناک حالت میں زندگی کی لڑائی لڑ رہی ہے۔ مسلح افواج ملک کی سلامتی وبقاء اور عوام کی جان ومال کی محافظ ہے ، مسلح افواج اب تک ان درندہ صفت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر کیوں کنفیوژن کا شکار ہے ۔اگر پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی ذمہ داری پوری طرح نہ نبھائی تو پھر پوری قوم کے پاس اپنی جان ومال کے تحفظ کیلئے کسی اور جانب دیکھنے کے سوا کیا چارہ باقی رہ جائے گا؟جناب الطاف حسین نے طالبان کے بزدلانہ حملے پر پاکستان کی بعض سیاسی ومذہبی جماعتوں کی خاموشی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس کھلی دہشت گردی کے خلاف جرات مندانہ مؤقف کیوں اختیار نہیں کرتیں۔انہوں نے کہاکہ ملالہ علم وشعور سے محبت کی علامت ہے ، دہشت گرد اس علامت کو زیورعلم سے آراستہ ہونے والی تمام طالبات کو مٹانا چاہتے ہیں، علم حاصل کرنے والی طالبات پر طالبان دہشت گردوں کا حملہ دین اسلام، سرکاردوعالم ؐ کی تعلیمات، انسانیت اور تعلیم یافتہ روشن پاکستان پر حملہ ہے ۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ ملالہ ، شازیہ اور کائنات کی جلدومکمل صحت یابی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضورخصوصی دعا کریں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی کائنات اور شازیہ کو بھی علاج ومعالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ ملالہ معصوم بچی ہے لیکن بہادر، روشن خیال اور خداداد جرات کی مالک ہے اور میں ملالہ اور دیگر طالبات کے والدین کو سیلوٹ کرتا ہوں۔نبی کریم ؐ کی حدیث مبارکہ ہے کہ ’’ علم حاصل کرو خواہ تمہیں چین ہی کیوں نہ جاناپڑے ‘‘،ملالہ نے طالبان کے زیراثرعلاقوں میں نہ صرف خود تعلیم حاصل کی بلکہ دیگر لوگوں میں بھی ہمت پیدا کی کہ وہ اپنے بچوں کو زیورعلم سے آراستہ کریں۔ملالہ نے تعلیم حاصل کرکے نبی کریم ؐ کی تعلیمات کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ طالبان ذہنیت کے لوگوں نے طالبات کو علم حاصل کرنے سے روک کر نبی کریم ؐ کی تعلیمات کی خلاف ورزی کی ہے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان میں صرف چند مذہبی اسکالر ز اور علمائے حق ہیں جو اسلام کی حقیقی تعلیم دے رہے ہیں جبکہ اکثریت ان نام نہاد علماء کی ہے جن کا ایجنڈا دین اسلام کی تجارت ہے ۔ایسے ہی علمائے سو نے غیرمنقسم ہندوستان میں علیگڑھ یونیورسٹی کے قیام پر سرسید احمد خان کو کافرقراردیاتھا، سرسید احمد خان چاہتے تھے کہ غیرمنقسم انڈیا کے مسلمان تعلیم حاصل کرکے ترقی کریں اور معاشرے میں بہتر مقام حاصل کریں۔ طالبان ذہنیت کے انہی عناصر نے تحریک پاکستان کی مخالفت کی ، پروگریسیو، لبرل اور تعلیم کا فروغ چاہنے والے بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح اور عظیم اسکالروشاعر حضرت علامہ اقبال کوکافرقراردیا تھا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ حق پرست عالم دین، علمائے کرام اور مذہبی اسکالرز کا فرض ہے کہ وہ آگے آئیں، طالبان دہشت گردوں اوران کے سرپرستوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں،اگر وہ اس کڑے وقت میں خاموش رہے توپھر انہیں بھی دہشت گردوں کا ساتھی قراردیاجاسکتا ہے ۔انہوں نے طالبات پر طالبان دہشت گردوں کے حملے اور طالبات کو علم کے حصول سے روکنے کے خلاف فتویٰ دینے پر 50 سے زائدمفتیان اورعلمائے کرام کو ان کی ہمت وجرات پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جو علمائے کرام طالبان دہشت گردوں کی گھناؤنی کارروائی پر مصلحت سے کام لے رہے ہیں انہیں اللہ ، رسول ؐ اور ان کی تعلیمات سے کوئی محبت نہیں ہے بلکہ ایسے عناصر مقدس ناموں اور کتابوں کو بیچ کر اپناپیٹ بھررہے ہیں ۔ میں ایسے علماء کیلئے دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کی اصلاح فرمائے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ ہرظلم اور ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے ۔ جب جب قوم کی بیٹیوں کو ظلم کا نشانہ بنایا گیا ، ایم کیوایم نے نتائج کی پرواہ کئے بغیر اس ظلم کی مذمت کی ۔خواہ معاملہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا ہویا ڈرون حملوں میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت ہو،ایم کیوایم نے سوات میں معصوم بچی کو کوڑے مارنے ، رمشا مسیح کو جھوٹے الزام میں گرفتارکرنے ، غیرمسلموں کی عبادت گاہوں پرحملوں،مذہبی منافرت اورفرقہ واریت کی بنیادپر قتل سمیت ہرظلم کی مذمت کی ہے ۔ ایم کیو ایم نے ڈرون حملوں کے خلاف احتجاجی جلوس اور مظاہرے کئے ۔ وجہ کوئی بھی ہو ایم کیوایم ڈرون حملوں کی حمایت نہیں کرسکتی ۔انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی غرض نہیں ہے ، میں تمام فقہوں ، خواتین، بچوں ، طلباء، مزدوروں ، ہاریوں ، کسانوں اورہندو، سکھ، عیسائی ، پارسی، بدھ مت، احمدی سمیت تمام غیرمسلم پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ چاہتا ہوں اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہوں گا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ گورنرپنجاب سلمان تاثیر کاقتل ہویامسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیرشہبازبھٹی کے قتل کامعاملہ ہو،ایم کیوایم نے کھل کراس کے خلاف آوازاٹھائی۔عوام کویہ سنکرحیرت ہوگی کہ جب سلمان تاثیر کی نمازجنازہ پڑھائی جانی تھی توتمام مولوی بھاگ گئے اورانہوں نے نماز جنازہ پڑھانے سے انکارکردیاتھا۔ اسی طرح جب سلمان تاثیرکاقاتل ممتازقادری عدالت میں پیش ہواتووکلاء کے ایک گروپ نے اس پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے قانون کوقتل کیا، ایسے وکلاء کووکلاء کہناانصاف وقانون کی توہین ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اورتمام جج صاحبان سے اپیل کی کہ وہ ٹی وی چینلزسے سلمان تاثیرکے قاتل ممتازقادری پرپھولوں کی پتیاں نچھاورکرنے کی وڈیوفلم نکلوائیں۔جن وکلاء نے ممتازقادری پرپھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اگران میں ہمت ہے تووہ دوبارہ قاتل کی حمایت میں جلوس نکال کردکھائیں۔انہوں نے کہاکہ بعض لوگ ٹی وی پر آکر اکثرکہتے ہیں کہ لال مسجد میں لڑکیوں کوجلایاگیا۔انہوں نے مسلح افواج اوراسکے شعبہ ء شماریات سے کہاکہ اگرایساہے تووہ جلائی جانے والی لڑکیوں کے نام، ولدیت اورگھرکے پتہ کی فہرست اخبارات کوجاری کرے تاکہ حقائق عوام کے سامنے آسکیں۔اسی طرح مسلح ا فواج پولیس اور فوج کے ان تمام افسروں ا ورسپاہیوں کے ناموں کی فہرست بھی جاری کرے جولال مسجد کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہیدہوئے۔انہوں نے پاکستان کے تمام ٹی وی چینلزسے کہاکہ اگرآپ حق پر ہیں تو وہ وڈیوفلم بھی سپریم کورٹ میں پیش کردیں جس میں لال مسجد میں طالبات کے ہاتھوں میں صرف لاٹھیاں ہی نہیں بلکہ کندھوں پرکلاشنکوفیں بھی لٹکی ہوئی تھیں ۔ پھردیکھتے ہیں کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اس پر کیافیصلہ کرتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیاکہ لال مسجد میں جولوگ تھے جوخودکوطالبعلم کہلاتے تھے کیا وہ فوج اورپولیس پر گولیاں نہیں چلارہے تھے؟کیاوہ گیس ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے؟کیاانہوں نے سی ڈیز کی دکانوں پرحملے کرکے انہیں نہیں جلایا؟ کیا انہوں نے عورتوں کواغواکرکے تشددکانشانہ نہیں بنایا؟کیاانہوں نے چینی عورتوں کواغوا نہیں کیا؟کیالال مسجدوالوں نے ان کاروں پر حملے نہیں کئے جنہیں خواتین چلارہی تھیں؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ملالہ پر حملہ ڈرون حملوں کاردعمل ہے،اگرایسا ہے توحملہ آورنے ڈرون حملوں کے ردعمل میں اپنی لڑکی کے سرمیں گولی کیوں نہیں ماری؟اپنے خاندان والوں پر گولی کیوں نہیں چلائی؟انہوں نے کہاکہ وقت آنے والاہے کہ جونام نہادمذہبی انتہاپسندعناصر قتل اوردہشت گردی کے جوازپیش کرتے ہیں انہیں پاکستان کے کسی بھی علاقے میں جائے پناہ نہیں ملے گی۔انہوں نے عوام سے کہاکہ جو مذہبی جماعتیں ملالہ پر حملہ کرنے والے طالبان کی حمایت کریں عوام ان جماعتوں کوچندے دینابندکردیں۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مؤدبانہ درخواست کی کہ وہ ملالہ یوسف زئی پر طالبان کے دہشت گردوں کے سفاکانہ حملے پرسوموٹولیں۔ڈنڈابردارشریعت نافذکرنے والوں کے خلاف بھی ایکشن لیں۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ چوروں کو چور، ڈاکوؤں کوڈاکوکہیں اورانکے خلاف ایکشن لیں لیکن اگر صرف ایک پارٹی نشانہ بنے گی توذہنوں میں سوالات پیداہوں گے۔دوسری پارٹیوں کے رہنماؤں جنہوں نے اربوں روپے کی کرپشن کی ،’’ قرض اتارو ۔۔۔ ملک سنوارو‘‘ کے نام سے اوورسیزپاکستانیوں کی رقوم ہڑپ کیں انکے مقدمات عدالتوں میں کب آئیں گے؟قوم آپ سے انصاف چاہتی ہے۔ انہوں نے سیاستدانوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ چھوٹے چھوٹے معاملات پر تولانگ مارچ اورطرح طرح کی مارچ کرتے ہیں لیکن ملالہ پر سفاکانہ حملے،مساجد، امام بارگاہوں، مزارات پر خودکش حملوں کے خلاف آج تک کوئی مارچ کیوں نہیں نکالا؟کیاآپ خودکش حملے کرنے والوں کے دوست ہیں ؟جناب الطا ف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی ، تمام کورکمانڈرز،آئی ایس آئی اورمسلح افواج کے تمام جرنیلوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح 1965ء کی جنگ کے موقع پر پوری قوم متحد ہوگئی تھی آج قوم 65ء سے زیادہ متحدہے، آپ پاکستان کوطالبان دہشت گردوں سے نجات دلانے آگے بڑھیں ،18کروڑعوام آپکے ساتھ ہوں گے۔ آپ کوملک کوبچانے کیلئے ایم کیوایم کے جتنے جوانوں کے سرچاہئیں ،ہم آپ کودینے کیلئے تیارہیں۔انہوں نے مسلح افواج کے سربراہان کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ الطاف حسین کو اپنادشمن نہ سمجھو، الطاف حسین اورایم کیوایم پاکستان کیلئے ہیں اوراگرضرورت پڑی تو الطاف حسین پاکستان کیلئے اپنی جان بھی دیدے گا۔انہوں نے کہاکہ جب سفاک طالبان مسلح افواج کے افسروں اورسپاہیوں کے سرکاٹتے ہیں توجہاں ان فوجیوں کے گھروالوں کے دل دکھتے ہیں وہیں میں بھی روتاہوں۔انہوں نے کہاکہ بری ، بحری اورفضائیہ کے جن افسروں اور سپاہیوں نے ملک کی سلامتی کیلئے اپنی جانوں کی قربانی پیش کی میں انہیں سیلوٹ پیش کرتاہوں او ر دعا کرتاہوں کہ اللہ تعالیٰ ان شہیدوں کو جنت الفردوس میں جگہ دے۔انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویزکیانی ، تمام کورکمانڈرز،آئی ایس آئی اورمسلح افواج کے تمام جرنیلوں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کرنے والے مسلح افواج کے شہیدافسروں اورجوانوں کالہو آپ پر قرض ہے ۔آپ پر فرض ہے کہ آپ ملک کے خلاف سرگرم طالبان کونیست ونابودکریں،قوم سوفیصدآپ کے ساتھ ہوگی،قوم آپ کے ساتھ ہے،آپ قوم کاساتھ دیجئے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ فیصلہ کی گھڑی آپہنچی ہے ، پوری قوم کواب یہ فیصلہ کرناہوگا اورکھل کر بولنا ہوگاکہ انہیں طالبان کا پاکستان نہیں بلکہ قائداعظم کاپاکستان چاہیے۔پوری قوم کو اب علم ، انسانیت اور پاکستانیت پر حملہ کرنے والے سفاک دہشت گردوں کے خلاف میدان عمل میں آناہوگا اور جدوجہدکرنی ہوگی ۔ انہوں نے نوازشریف ، اسفندیار ولی ، چوہدری شجاعت سمیت تمام سیاسی رہنماؤں سے کہاکہ پاکستان کوبچانے کیلئے عملی میدان میں آنے کاوقت آگیاہے لہٰذا خداراتمام رہنما پاکستان کوبچانے کیلئے آگے آئیں۔انہوں نے تمام لبرل ، پروگریسو رہنماؤں، دانشوروں، سول سائٹی اوروکلاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کومیدان عمل میں آناہوگا،آپ نے ملک میں سیاسی وشہری آزادی اور انسانی حقوق کیلئے پہلے بھی کوڑے کھائے اور ایک باراورکھالو، ایم کیوایم آپکے ساتھ ہے۔ انہوں نے تمام ٹی وی چینلز اوراخبارات کے مالکان ، مدیروں اوراینکرز سے کہاکہ وہ جھوٹ کے بجائے سچ کی حمایت کریں ۔ انہوں نے کہاکہ جوبہادرٹی وی اینکرز، قلم کار، دانشور اورصحافی طالبان کی دہشت گردی کے خلاف جرات وبہادری سے بول رہے ہیں اورلکھ رہے ہیں میں انہیں ان کی بہادری پر بڑے ادب کے ساتھ جھک کرآداب اورکھڑے ہوکر سیلوٹ پیش کرتاہوں ۔ انہوں نے تمام ٹی وی اینکرز، قلم کاروں، دانشوروں،ادیبوں،صحافیوں، وکلاء اورتمام شعبہ ء زندگی سے تعلق رکھنے والے افرادسے کہاکہ وہ اپنی رائے سے آگاہ کریں کہ ملک کیلئے میں اورکیاکرسکتاہوں۔جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں قرآن مجیدکی مختلف آیتوں اوراحادیث کاحوالہ دیکر علم کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایاکہ ’’ اقراء بااسم ربک الذی خلق ‘‘ یعنی پڑھ اللہ کے نام سے جس نے تجھے پیداکیا۔ اس میں کہیں یہ نہیں کہاگیاکہ صرف مردپڑھے اورعورت نہ پڑھے۔اسی طرح دیگر قرآنی آیات میں بھی اللہ تعالیٰ نے پڑھنے کاحکم فرمایاہے۔اسی طرح ترمذی شریف میں نبی کریمؐ کی حدیث مبارکہ ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مسلمان مردوعورت پر فرض ہے۔ جو بھی ان قرآنی آیات اور احادیث کی نفی کرتاہے وہ قرآن کی نفی کرتاہے، اللہ اوراس کے رسولؐ کی نفی کرتاہے اور جو ایسا کرتاہے وہ طالبان توہوسکتاہے مسلمان نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ طالبان خواتین کے گھر سے باہرنکلنے کوممنوع قراردیتے ہیں جبکہ بخاری شریف کی جلدسوئم کے کتاب النکاح میں نبی کریمؐ کی حدیث مبارکہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عورتوں کوکام کاج کیلئے گھرسے باہرجانے کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے قرآن مجیدکی سورہء النساء کی آیت نمبر 93کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایاکہ جوشخص کسی مومن کوعمداً قتل کردے اس کی سزاجہنم ہے جہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہے گا،اللہ تعالیٰ اس کواپنی رحمت سے دورکردے گااور اس کیلئے عذاب عظیم کاسامان کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ طالبان جبراورقتل وغارتگری کے ذریعے لوگوں پراپنے نظریات مسلط کررہے ہیں جبکہ اسلام امن وسلامتی کامذہب ہے ، صوفیائے کرم نے قتل وغارتگری اورتلوارکے ذریعے نہیں بلکہ درس وتدریس اوراپنے حسن عمل وکردار سے اسلام پھیلایا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ ایم کیوایم والے تمام علماء کے کوائف جمع کررہے ہیں ،انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے تمام علمائے کرام کے بارے میں نہیں بلکہ عوام سے یہ کہاہے کہ ان کے علاقوں میں مساجد اورمدرسوں میں جونئے امام اورعلماء آئے ہیں ان کی تفصیلات جمع کی جائیں تاکہ حکومت کوبتائی جاسکیں اورحکومت انکے بارے میں تحقیق کرے۔ حکومت یہ بھی معلوم کرے کہ پاکستان میں کتنے مدرسے ہیں،ان کوکب اورکس کس نے زمینیں الاٹ کیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ اگرحکومت اجازت دے توایم کیوایم ملالہ یوسف زئی اورانکے ساتھ زخمی ہونے والی طالبات شاذیہ اور کائنات کے علاج کے اخراجات برداشت کرنے کیلئے تیارہے۔ اپنی تقریرکے اختتام پرجناب الطاف حسین نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کوقائم رکھے اورپاکستان پر رحم فرمائے۔ انہوں نے تقریرکااختتام پاکستان پائندہ باداورحق پرستی زندہ بادکے نعرے پر کیا۔
عوام نے قائد اعظم اور علامہ اقبال کے نظریہ پاکستان کو از سرنو قائم کرنے کی تحریک کا آغاز کردیا ہے ، ڈاکٹر فاروق ستار
معصوم طالبات پر طالبان کے حملے نے قوم کو جھنجوڑ دیا ہے، گلفراز خان خٹک
معصوم طالب علم بچیوں پر طالبان دہشت گردوں کا حملہ علم کی شمعیں بجھانے کے مترادف ہے، محترمہ کشور زہرا
ایم کیوایم ظلم کو ظلم کہنے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی ، محترمہ خوش بخت شجاعت
مذہب کے نام نہاد دعویدار کھل کر ملالہ یوسف زئی پر حملے کے خلاف آواز احتجاج بلند کرنے سے بھی گریز کررہے ہیں، اسریٰ طفیل
ملالہ یوسف زئی اور طالب علم بچیوں پر طالبان کے حملے کے خلاف جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں منعقدہ لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کراچی ۔۔۔14، اکتوبر2012ء
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر و حق پرست وفاقی وزیر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سوات میں طالبان دہشت گردوں کے ملالہ یوسف زئی، شازیہ اور کائنات پر حملے کے خلاف ایم کیوایم کے تحت ملک بھر میں منعقدہ اجتماعات میں نوجوانوں،بزرگوں ، طلبہ و طالبات اور خواتین نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کرکے قائد اعظم اور علامہ اقبال کے نظریہ پاکستان کو از سرِ نوپاکستان میں قائم کرنے کی تحریک کا آغاز کردیا ہے اور یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پاکستان سے انتہاء پسندی ، دہشت گردی ، ونی ، وٹہ سٹہ ، فرقہ واریت کا مکمل خاتمہ نہ ہوجائے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کی شام لال قلعہ گراؤنڈعزیز آباد میں ملالہ یوسف زئی اور دیگر طالب علم بچیوں پر طالبان دہشت گردو ں کے قاتلانہ حملے کے خلاف منعقد کئے گئے لاکھوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجتماع میں ایم کیوایم کے کارکنان ، ہمدردوں ، خواتین ، بزرگوں ، طلبہ و طالبات اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کا پاکستان بنانے کے اس ریفرنڈم میں شریک ہوکر اور اسے کامیاب بنا کر آپ نے جو تاریخ رقم کی ہے اس پر میں آپ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ قوم کی بیٹی ملالہ ، شازیہ اور کائنات پر حملہ صرف ان پرنہیں ہے یہ حملہ قائد اعظم ؒ کے نظریہ پاکستان اور علامہ اقبال کے تصور پاکستان پر حملہ ہے ، یہ ہمارے ضمیر پر حملہ ہے ، یہ بہیمانہ اور بزدلانہ حملہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مٹھی بھر انتہاء پسندی دہشت گرد اس ملک میں اپنی عملداری اور اپنا نظریہ اور اپنا طرز زندگی مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ طالب علم بچیوں پر طالبان دہشت گردوں نے حملہ کرکے پاکستان کو جہالت کے اندھیرے میں دھکیلنے کی سازش کی ہے ۔ آج فیصلے کی گھڑی ہے اور طے کرنا ہوگا کہ قائد اعظم کے پاکستان کو جس منو ں ٹنو ں مٹی میں دفن کیاجارہا ہے ہمیں اس پاکستان کو بچانا ہے یا انتہاء پسندی دہشت گردی ، فرقہ واریت ، علم و تعلیم دشمنی کے جہالت کے اندھیر میں پاکستان کو دھکیلنا ہے ؟رابطہ کمیٹی کے رکن گلفراز خان خٹک نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی اور معصوم طالبات پر حملہ طالبان دہشت گردوں کی بزدلی ہے اور یہ بزدل دہشت گرد معصوم بچیوں اور خواتین میں علم کے فروغ سے خوفزدہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس دن ملالہ پر حملہ ہو اجناب الطاف حسین نے ان کے والد اور رشتہ داروں سے بات کی اور مجھے کہاکہ پشاوراور سوات کے ساتھیوں کو ملالہ کے گھر بھیجیں اور ہرطرح کے تعاون کی پیشکش کریں ۔انہوں نے کہاکہ معصوم طالبات پر حملے نے قوم کو جھنجوڑ دیا ہے اور اب انشاء اللہ دہشت گردوں کے ظلم کا وقت ختم ہونے والا ہے ۔ایم کیوایم شعبہ خواتین کی انچارج و حق پرست رکن قومی اسمبلی کشور زہرا نے کہا ہے کہ میں حق پرستی کی تحریک اوراس کی قیادت سے وابستہ ہوں یہاں مجھے ونی ، کاورکاری نہیں کیا جاسکتا بلکہ مجھے جینے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے اور اسی عمل نے مجھے حق پرست بنا دیا ۔ آج ہم سب ملالہ اور دیگر معصوم بچیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جمع ہوئے ، ملالہ پر حملہ پوری دنیا کیلئے لمحہ فکریہ اور سوال بنا ہوا ہے ۔ حق پرست رکن قومی اسمبلی محترمہ خوش بخت شجاعت نے کہا کہ آج ہم قائد تحریک جناب الطاف حسین کی اپیل پر جناح گراؤنڈ میں جمع ہوئے ہیں اور یہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر یہاں موجود ہے ، ایم کیوایم کے پلیٹ فارم سے ملالہ یوسف زئی اور دیگر بچیوں پر حملے کے خلاف پوری دنیا میں آواز احتجاج بلند کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے زیر اہتمام ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کے خلاف جناح گراؤنڈ عزیز آباد ہی نہیں بلکہ ملک کے 42شہروں میں اجتماعات منعقد کئے جارہے ہیں ، ایم کیوایم ظلم کو ظلم کہنے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی اور دشمن اور ظلم کا مقابلہ کرنے کیلئے ہر وقت تیار رہتی ہے ۔ اے پی ایم ایس او کی وائس چیئر پرسن اسری طفیل نے کہا کہ ملالہ اس قوم کی ہونہار اور قابل بیٹی ہے اور اس کو بڑا مقام حاصل ہے ، ملالہ یوسف زئی پر حملہ ملک کی سالمیت اور جمہوریت پر حملہ ہے ، قائد تحریک جناب الطاف حسین پچھلے کئی برس سے طالبانائزیشن کے حوالے سے حقائق بیان کرتے رہے ہیں اور محلہ کمیٹیوں کی تشکیل پر زور دیتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ طالبان نے علم کا چراغ روشن کرنے والی شمع کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا اور اس پرمذہب کے نام نہاد دعویدار کھل کر آواز احتجاج بلند کرنے سے بھی گریز کررہے ہیں ۔ اے پی ایم ایس او ملالہ یوسف زئی کے مشن ، مقصد کے ساتھ ہے ۔
ملالہ یوسف زئی اور دیگر زخمی طالبات سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں ایم کیوایم کے اجتماعاتکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام اتوارکوملک بھرمیں مختلف شہروں پرجلسہ عام منعقدکیے گئے جس میں تمام قومیتوں،مسالک،عقائداورمذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں عوام نے شرکت کی اورعلم کی علامت اورقوم کی بہارد بیٹی ملالہ یوسفزئی اوران کی ہم جماعت ساتھی شازیہ اورکائنات پردہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی مذمت کی اوران سے مکمل اظہاریکجہتی کرتے ہوئے ان کی صحت وسلامتی کیلئے دعائیں کیں۔ جلسوں سے ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے انتہائی اہم ٹیلی فونک خطاب کیااوراہم اعلانات کیے۔جناب الطاف حسین کا خطاب 42 شہروں میں بیک وقت سناگیاجلسہ عام کے سلسلے میں مرکزی اجتماع ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروسے متصل تاریخی جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں منعقد ہواجس میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرز ڈاکٹر فاروق ستار، اینس احمدقائمخانی ، ڈاکٹر نصرت او ر محترمہ نسرتین جلیل ،اراکین رابطہ کمیٹی ،حق پرست وزراء،اراکین سینیٹ، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ،ایم کیوایم کے ونگزوشعبہ جات کے ارکان اورعلاقائی سیکٹرزو یونٹ کمیٹیوں کے ذمہ داران وکارکنان کے علاوہ حق پرست عوام خصوصاً ماؤں ، بہنوں ،بچیوں اورطالبات نے خصوصی شرکت کی۔جلسہ عام میں شرکاء کی آمدکاسلسلہ دوپہرایک بجے شروع ہوگیااوراس سلسلے میں کراچی کے مختلف علاقوں سے عوام خصوصاًمائیں،بہنیں،بزرگ،نوجوان،بچیوں،بچوں خصوصاًطلبہ وطالبات کی مختلف ٹولیاں اور قافلے جناح گراؤنڈپہنچاناشروع ہوگئے۔مرکزی جلسہ عام سے قائد تحریک الطاف حسین کے خطاب کے سلسلے میں جناح گراؤنڈمیں غیرمعمولی انتظامات کیے گئے تھے اور اس سلسلے میں ایم کیوایم کی جانب سے گزشتہ دوروزسے جلسہ گاہ کی تیاریوں کاسلسلہ جاری تھا۔جناح گراؤنڈکوپنڈال کادرجہ دیکراس میں شرکاء کیلئے بہت بڑی تعداد میں کرسیاں لگائی گئی تھیں،پنڈال میں بائیں جانب بڑا اسٹیج بنایاگیاتھاجس کے عقب میں بڑی اسکرین لگائی گئی تھی اسکرین پرعلم کااجالا۔۔۔باہمت ملالہ،جلی حروف میں تحریرتھاجبکہ اسکرین کے دائیں جانب سوات میں انتہاء پسندوں کے حملے میں زخمی ہونیوالی قوم کی بہادربیٹی ملالہ یوسف زئی کی تصویرنمایاں تھی۔پنڈال میں لیگل ایڈ کمیٹی ،میڈیکل ایڈ کمیٹی ،لٹریچر کمیٹی،ایڈمن کمیٹی اورسوشل میڈیاکی جانب سے خصوصی کیمپس لگائے گئے تھے۔ملالہ یوسف زئی سے اظہاریکجہتی کیلئے جناح گراؤنڈاوراس کے اطراف میں بلندعمارتوں ، راستوں اورچوراہوں کو مختلف اشعارپرمبنی بینرز،پورٹریٹ پرمبنی تصاویرلگائی تھیں جبکہ جلسہ گاہ کی جانب سے آنے والے تمام راستوں پر استقبالیہ کیمپس قائم گئے تھے۔ جلسہ عام کے سلسلے میں بہترین ساؤنڈسسٹم لگایاگیاتھااورجناح گراؤنڈسے عائشہ منزل تک سینکڑوں اسپیکرزنصب کئے گئے تھے جس کے باعث دوردورتک صاف آوازسنائی دی جارہی تھیں۔اتوارکوکراچی میں شدیدگرمی اورتیزدھوپ کے باوجودعوام نے لاکھوں کی تعدادمیں شرکت کی جس کے باعث جناح گراؤنڈکاوسیع پنڈال کم پڑگیااورعوام کی بہت بڑی تعدادنے پنڈال کے اطراف کی گلیوں اور مکا چوک پرجناب الطاف حسین کاخطاب سنا۔ ٹھیک 4بجے اسٹیج سے جناب الطاف حسین کی ٹیلیفون پر آمدکااعلان ہوااس موقع پرایم کیوایم معروف ترانہ ’’ساتھی مظلوموں کاساتھی۔۔۔ہے الطاف حسین بجایاگیاجس پرتمام شرکاء نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر ترانے کاساتھ دیااورجناب الطاف حسین کاپرتپاک استقبال کیااورجئے الطاف ،جئے متحدہ ،علم کااجالا۔۔۔ملالہ ملالہ،نہیں چلے گی نہیں چلے ۔۔۔دہشت گردی اورغنڈہ گردی نہیں چلے ۔جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب کاآغازتلاوت قرآن پاک کیااورملالہ یوسف زئی اورانکی ساتھیوں پرحملے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی۔جناب الطاف حسین کاخطاب دیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔ قبل ازیں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرمحمدفاروق ستار،رکن رابطہ کمیٹی گلفرازخان خٹک،اراکین قومی اسمبلی محترمہ خوش بخت شجاعت،کشورزہرا،اے پی ایم ایس اووائس چیئرمین اسریٰ طفیل نے بھی جلسہ عام سے خطاب کیا۔
طالبان دہشت گردوں کے ملالہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملہ کے خلاف جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں منعقدہ مرکزی اجتماع کی جھلکیاں کراچی ۔۔۔14، اکتوبر2012ء
* بروز اتوار 14اکتوبر جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں سوات میں طالبان دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونیو الی امن کی سفیر ملالہ یوسف زئی سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک بہت بڑے اجتماع کا انعقاد کیا گیا ۔
* اجتماع سے قائد تحریک جناب الطا ف حسین نے انگریزی اور اُردو میں اہم اور تاریخی خطاب کیا جو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا ۔
* اجتماع کے سلسلے میں جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں بہت بڑا پنڈال بنایا گیا تھا جہاں شیٹرنگ کی مدد سے ایک اسٹیج بنایا گیا جبکہ اسٹیج کی پشت پر خوبصورت اسکرین لگائی گئی تھی ۔
* اسکرین پر ’’علم کا اجالا ۔۔۔باہمت ملالہ ‘‘ ، قائد تحریک جناب الطاف حسین کا خطاب ، 14، اکتوبر 2012بروز اتوار جناح گراؤنڈ عزیز آباد ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان جلی حروف میں تحریر تھا ۔
* اسکرین کے دائیں جانب امن کی سفیر ملائلہ یوسف زئی کی قد آور تصویر لگائی گئی تھی جبکہ اس کے اوپر پاکستانی پرچم لہر رہے تھے ۔
* اسٹیج پر جناب الطاف حسین کی ہمشیرہ محترمہ سائرہ خاتون ، ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ز ڈاکٹر فاروق ستار ، انیس قائم خانی ، محترمہ نسرین جلیل اور ڈاکٹر نصرت سمیت رابطہ کمیٹی کے دیگر اراکین بیٹھے ہوئے تھے ۔
* اجتماع کا آغاز ٹھیک 3بجکر 10منٹ پر تلاوت کلام پاک سے کیا گیا جس کی سعادت حق پرست صوبائی وزیر عبدا لحسیب نے حاصل کی ۔
* اجتماع سے ڈاکٹر فاروق ستار ، رابطہ کمیٹی کے رکن گلفراز خٹک ، شعبہ خواتین کی انچارج و رکن قومی اسمبلی کشور زہرا، حق پرست رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت اور اے پی ایم ایس او کی وائس چیئر پرسن اسریٰ طفیل نے اظہار خیال کیا۔
* جناب الطاف حسین کی ٹیلی فون لائن پر آمد کا اعلان ٹھیک 4بجے کیا گیا تو حاضرین نے کھڑے ہوکر اور تالیاں بجاکر پرتپاک استقبال کیا اس موقع پر ایم کیوایم کا ترانہ ’’مظلوموں کا ساتھی ہے الطاف حسین ‘‘ بجایا گیا ۔
* پنڈال میں پرنٹ و الیکٹرانک کیلئے پریس گیلری کا خصوسی انتظام تھا جہاں میڈیا کے نمائندگان اجتماع کی کورریج میں مصروف تھے ۔
* ایم کیوایم کے تحت ملالہ یوسف زئی سے اظہار یکجہتی کیلئے ملک بھر میں بڑے بڑے اجتماعات منعقد کئے گئے جہاں حاضرین نے جناب الطاف حسین کا خطاب انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ سماعت کیا ۔
* جناح گراؤنڈ عزیز آباد میں منعقد کئے جانے والے اجتماع کے حاضرین نے جناب الطاف حسین کا خطاب بغور اور انتہائی نظم وضبط کے ساتھ سنا اجتماع میں نظم و ضبط کا تاریخی اور مثالی مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔
* اجتماع میں حاضرین کے بیٹھنے کیلئے کرسیوں کا انتظام کیا گیا تھا ۔
* اجتماع میں بزرگ، نوجوان، بچوں ، خواتین اور کارکنان نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کی ۔
* اجتماع میں ملکی و غیر ملکی الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندگان بہت بڑی تعد اد میں شریک ہوئے ۔
* اجتماع میں علماء کرام ، دانشور ، شاعر ، کالم نگار ، فنکار ،ڈاکٹر ، وکلاء، اکابرین ، اینکر پرسن سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معززین نے بھی شرکت کی۔
* پنڈال میں ایم کیوایم کے مختلف شعبہ جات جس میں میڈیکل ایڈ ، لیگل ایڈ ، سوشل میڈیا ، خدمت خلق فاؤنڈیشن ، کلچرل اینڈ لٹریٹری فورم سمیت دیگر کیمپس لگائے گئے تھے ۔
* اجتماع کے سلسلے میں حاضرین کیلئے ٹھنڈے پانی کی سبلییں بھی لگائی گئی تھیں ۔
* اجتماع میں ملالہ کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف اسکول کی بچیوں نے نظم پڑھ کر ملالہ کو خراج تحسین پیش کیاجسے شرکاء نے بے حد سرہا اور اسکول کی بچیوں کے جذبات کوسراہا اور تالیاں بجا کر خراج تحسین پیش کیا ۔
* اجتماع میں ملالہ سمیت کائنات اور شازیہ کی صحت و سلامتی کیلئے دعا کی گئی اور انہیں زخمی کئے جانے کی شدید مذمت کی گئی ۔
* اجتماع میں حاضرین نے جناب الطا ف حسین ، ملالہ یوسف زئی کی تصاویر کے پورٹریٹ اور ایم کیوایم اور پاکستان کے پرچم اٹھا رکھے تھے ۔
* پنڈال میں ایم کیوایم کے قائد جناب الطاف حسین اور امن کی سفیر ملالہ کی قد آور تصاویر بھی آویزاں تھیں ۔
* اجتماع کی کوریج اسنارکل کے ذریعے کی گئی ۔
* حاضری کی بڑی تعداد کی وجہ سے جناح گراؤنڈ میں بنایا گیا پنڈال چھوٹا پڑ گیا جبکہ جناح گراؤنڈ کی اطراف کی گلیاں بھی مکمل طور پر بھر چکی تھی اور مکا چوک اور اس کے آگے تک سر ہی سر دکھائی دے رہے تھے ۔
* جناب الطاف حسین کے خطاب کیلئے سینکڑوں لاؤڈ اسپیکر لگائے تھے جس کے باعث عائشہ منزل اور اس کے اطراف کے علاقوں تک بھی جناب الطاف حسین کی آواز صاف طریقے سے پہنچ رہی تھی ۔
* اجتماع میں ایم کیوایم اور قائد تحریک جناب الطاف حسین کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے گئے جس کے باعث پنڈال اور اطراف کا علاقہ گونج اٹھا ۔
* شدید گرمی اور دھوپ کے باوجود اجتماع میں حاضرین کی آمدکا سلسلہ ایک بجے سے ہی شروع ہوگیا تھا ۔
* کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی ایمبولینسیں بڑی تعداد میں موجود تھیں جبکہ میڈیکل کیمپ میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈکل اسٹاف کا عملہ بھی موجو د تھا ۔
* اجتماع کے سلسلے میں مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی تھیں جن میں ٹرانسپورٹ ، فوڈ ، ویڈیو ، فوٹو ، نیوز ، اسٹیج ، پنڈال ، ٹریفک اور دیگر کمیٹیاں شامل تھی ۔
* اجتماع میں حاضرین خصوصاً خواتین کو ان کی نشست تک پہنچانے کیلئے ایم کیوایم شعبہ خواتین کی ارکان نے رہنمائی کی ۔
* ٹریفک کنٹرول کے انتظامات اے پی ایم ایس او کے ذمہ داران و کارکنان نے انجام دئیے۔
* اجتماع میں مختلف قو میتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
* اجتماع میں عیسائی ، ہندوں، سکھ سمیت دیگر غیر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑ ی تعداد میں شرکت کی ۔
طالبات کی جانب سے ملالہ یوسف زئی اوران کی ہم جماعت شازیہ اورکائنات سے اظہاریکجہتی کیلئے خصوصی ٹیبلوکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
ایم کیوایم کے زیراہتمام اتوارکوعزیزآبادکے تاریخی جناح گراؤنڈمیں منعقدہ مرکزی جلسہ عام میں کراچی کے مختلف اسکولوں سے تعلق رکھنے والی طالبات نے سوات کی بہادرطالبہ اورسوات میں علم کی شمع روشن کرنیوالی14سالہ ملالہ یوسف زئی اور اس کی ہم جماعت ساتھیوں شازیہ اورکائنات سے اظہاریکجہتی کیلئے خصوصی ٹیبلوپیش کیا جسے جلسے کے شرکاء نے بیحدپسندکیااورتالیاں بجاکرطالبات کی حوصلہ افزائی کی۔ ٹیبلوپیش کرنے والی طالبات نے ملالہ اوراس کی ہم جماعت ساتھیوں سے دلی ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ’’ وہاں پرتم ملالہ ہو۔۔۔یہاں پرہم سب ملالہ ہیں‘‘۔ انہوں نے لب پرآتی ہے دعابن کرتمنامیری۔۔۔زندگی شمع کی صورت ہوخدایامیری بھی پڑھی اوران کی صحت وسلامتی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔
ملالہ پرقاتلانہ حملے کی مذمت کرنے والے علمائے کرام کوالطاف حسین کاخراج تحسین کراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے امن کی سفیرملالہ یوسف زئی اوران کی ہم جماعت سہیلیوں شازیہ اورکائنات کوشدیدزخمی کرنے کے واقعہ پر 50سے زائد مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام ،مشائخ عظام اور مفتیانِ کرام کی جانب سے فتویٰ جاری کرنے اورجرات وہمت پرزبردست خراج تحسین پیش کیاہے اور ان علمائے کرام جنہوں نے کسی مصلحت سے کام لیااوراس واقعہ پرخاموشی اختیارکی اوراس واقعے کودرست قراردیاہے ان کیلئے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ان کی اصلاح فرمائے یاپھراپناعذاب نازل فرمائے۔یہ بات انہوں نے جناح گراؤنڈعزیزآبادمیں قوم کی بیٹی اورامن کی سفیرملالہ سے اظہاریکجہتی کیلئے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
خداراملک کوبچانے کیلئے ایک نقطے پرجمع ہوجاؤسیاستدانوں سے الطا ف حسین کی اپیلکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف،عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندریارولی ، عمران خان سمیت تمام سیاستدانوں سے کہاکہ خداراپاکستان کوبچالواورایک نقطے پرمتفق ہوجاؤ۔یہ مطالبہ جناب الطاف حسین نے اتوارکوایم کیوایم کے زیراہتمام جناح گراؤنڈ عزیز آبد میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ اب پاکستان کوبچانے کاوقت آگیاہے لہٰذامیری میاں نوازشریف،اسفندریارولی،مولانافضل الرحمان اورعمران خان سمیت تمام سیاستدان سے اپیل ہے کہ ملک کی بقاء وسلامتی اورحفاظت کیلئے ایک نقطے پرجمع ہوجائیں۔
فوج اورآئی ایس آئی لال مسجدمیں جلائی جانیوالی خواتین کے نام ،ولدیت اورپتے اخبارات میں شائع کریںکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے پاکستانی فوج اورآئی ایس آئی کے سربراہوں سے مطالبہ کیاہے کہ کتنی خواتین کولال مسجداسلام آبادمیں جلایاگیا ہے ان تمام کے نام،ولدیت اورگھروں کے پتوں کی فہرست بناکراخبارات کوجاری کریں تاکہ حقائق عوام کے سامنے آئیں۔وہ اتوارکی سہ پہرجناح گراؤنڈعزیزآباد سمیت ملک بھر میں منعقدہ بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ اجتماع میں عوام نے لاکھوں کی تعدادمیں شرکت کی۔انہوں نے کہاکہ لال مسجدمیں مورچے بناکرفوجی اہلکاوروں اورپولیس افسران کوفائرنگ کر کے شہیدکرنیوالے دہشت گردوں کی بھی فہرست شائع کی جائے۔
ٹی وی مالکان اورمیڈیاکے نمائندگان لال مسجدکی ویڈیواورفوٹوسپریم کورٹ میں پیش کریںکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے ٹی وی چینلزکے مالکان اورمیڈیاکے نمائندوں اورفوٹوگرافرزحضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ ویڈیوفلمیں جس میں لال مسجدمیں موجودنقاب پوش لڑکوں کو ڈنڈے نہیں بلکہ کلاشنکوف ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے دکھایاگیاہے وہ تمام ویڈیوزاور فوٹوگراف فوری طورپرسپریم کورٹ میں پیش کریں۔یہ اپیل انہوں نے اتوارکوایم کیوایم کے زیراہتمام ملک بھرمیں منعقدہ جلسہ عام کے اجتماعات سے بیک وقت خطاب کے دوران کیا۔جناب الطاف حسین نے مزید کہاکہ میں بھی دیکھتاہوں کہ لال مسجدکے واقعے کی اصل حقائق سامنے آنے پر سپریم کورٹ اس پرکیافیصلہ دیتی ہے؟۔
ایم کوایم کے زیراہتمام جناح گراؤنڈ عزیز آباد کے جلسے میں خواتین کی ریکارڈشرکتکراچی:۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)
ایم کیوایم کے زیراہتمام اتوارکوقوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی اوران کی ہم جماعت ساتھی شازیہ اورکائنات سے اظہاریکجہتی کیلئے جناح گراؤنڈعزیزمیں منعقد ہونیوالے مرکزی جلسہ عام میں خواتین نے غیرمعمولی تعدادمیں شرکت کی جس کے باعث جناح گراؤنڈکے وسیع رقبے میں خواتین کیلئے مختص کی گئیں نشستیں کم پڑھ گئیں اورخواتین ماؤں،بہنوں،بچیوں اورطالبات کی بہت بڑی تعدادنے جناح گراؤنڈکے ا ندر کرسیوں ، فرشی نشستوں اورجناح گراؤنڈکے اطراف کی گلیوں میں بیٹھ کر جناب الطاف حسین کاخطاب سنااور ملالہ اوران کی زخمی ساتھیوں طالبات سے بھرپوراظہاریکجہتی کیااوران کی صحت وسلامتی کیلئے دعائیں کیں۔
عوام و کارکنا ن حق پرست رکن سندھ اسمبلی عبد المعید کے والد عبد الحسیب کی جلدومکمل صحتیابی کیلئے
اللہ تعالیٰ کے حضو ر خصوصی دعا ئیں کریں، جناب الطاف حسین کی اپیل لندن :۔۔۔14اکتوبر 2012ء
متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطا ف حسین نے حق پرست رکن سندھ اسمبلی عبد المعید کے والد عبد الحسیب کی علالت پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان کی جلد ومکمل صحتیابی کیلئے دعا کی ہے ۔ ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے حق پرست ماؤں ، بہنوں ، بز رگوں ، نوجوانوں اور کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ عبد الحسیب کی جلدومکمل صحتیابی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضو ر خصوصی دعا ئیں کریں ۔واضح رہے کہ عبد الحسیب شدید علیل ہیں اور امریکہ کے مقامی اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔
ملک کی سلامتی کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے فوجیوں او رافسران کو الطا ف حسین کا سیلوٹ اور خراج عقیدت
مسلح افواج مجھے اور ایم کیوایم کو اپنا دشمن نہ سمجھیں ، ایم کیوایم ، الطاف حسین پاکستان کیلئے تھاہے اورر ہے گا کراچی ۔۔۔14 ، اکتوبر2012ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطا ف حسین نے ملک کی سلامتی کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے والے فوجیوں اور افسران کو سیلوٹ اور زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں ملالہ یوسف زئی اور دیگر طالبات پر طالبان دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کے خلاف منعقدہ مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب الطاف حسین نے مسلح افواج کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ مجھے اور ایم کیوایم کو اپنا دشمن نہ سمجھیں ، ایم کیوایم اور الطاف حسین پاکستان کیلئے تھا ہے اور رہے گا اور اگر جان کی ضرورت پڑے تو الطاف حسین اور ایم کیوایم کے کارکنان پاکستان کی خاطر جانیں بھی دے دیں گے ۔انہوں نے مزید کہاکہ مسلح افواج کے جوانوں اور افسران کے لہو کا قرض قوم پر بھی ہے اور اس سے زیادہ مسلح افواج پر بھی ہے۔ جناب الطاف حسین نے طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے مسلح افواج کے افسران اورجوانوں کیلئے بلند درجات اور لواحقین کیلئے صبرجمیل کی دعا بھی کی ۔
*****