دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں پر الیکشن میں حصہ لینے پرپابندی عائدکرناسراسرزیادتی ہے۔الطاف حسین
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمدچوہدری اورتمام جج صاحبان سے ہاتھ جوڑکراپیل کرتاہوں کہ ملک وقوم کے
عظیم ترمفادمیں دہری شہریت کے معاملے پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں
دہری شہریت کے معاملے پر ریفرنڈم کرا یاجائے ۔ہمیں عوام کافیصلہ قبول کرناچاہیے ۔
دہری شہریت کے معاملہ کو جوڈیشری اورایگزیکٹو کے مابین اختلافی معاملہ سمجھنے کے بجائے وسیع تناظرمیں دیکھناچاہیے اوراناکامسئلہ نہیں بناناچاہیے
لال قلعہ گراؤنڈمیں ارکان پارلیمنٹ ،تنظیمی شعبہ جات اورونگزکے عہدیداروں کے اجلاس سے فون پر خطاب
لندن ۔۔۔4،اکتوبر2012ءمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کی حب الوطنی پر شک کرنااوران پر الیکشن میں حصہ لینے پرپابندی عائدکرناسراسرزیادتی ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخارمحمدچوہدری اورسپریم کورٹ کے تمام جج صاحبان سے نہایت احترام کے ساتھ اپیل کی ہے کہ وہ ملک وقوم کے عظیم ترمفادمیں دہری شہریت کے معاملے پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔دہری شہریت کی مخالف تمام سیاسی جماعتیں بھی اس معاملے پر اپنی رائے پرنظرثانی کریں۔صدرمملکت اس بارے میں ایک آرڈی ننس کے ذریعے ریفرنڈم کرالیں اور بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں سے پوچھاجائے کہ وہ پاکستان کے الیکشن میں حصہ لینااور ووٹ دیناچاہتے ہیں یانہیں؟جناب الطاف حسین نے ان خیالات کااظہار آج ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروعزیزآبادپرلال قلعہ گراؤنڈمیں دہری شہریت کے معاملے پر ہونے والے ایک تنظیمی اجلاس سے فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں اراکین رابطہ کمیٹی، حق پرست سینیٹرز، منسٹرز، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ،تمام تنظیمی ونگز اور شعبہ جات کے ارکان کے ساتھ ساتھ ڈیفنس کلفٹن ریزیڈینٹس کمیٹی، گلشن اقبال ریزیڈینٹس کمیٹی ، سوسائٹی ریزیڈینٹس کمیٹی،گلستان جوہرریزیڈینٹس کمیٹی ، نارتھ ناظم آباد ریزیڈینٹس کمیٹی،کونسل آف پروفیشنلز کے ارکان کے ساتھ ساتھ کراچی کے سیکٹر انچارجز بھی شریک تھے۔ جناب الطاف حسین نے تمام سیاسی رہنماؤں، تجزیہ نگاروں، وکلاء ، جج صاحبان اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادکومخاطب کرتے ہوئے انہیں دہری شہریت کے معاملے پر غوروفکرکی دعوت دی اور مختلف حوالوں اوردلائل کے ذریعے دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کا مقدمہ نہایت مؤثراوربھرپوراندازمیں پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں اپنے خطاب کے ذریعے بیرون ملک رہنے والے ان لاکھوں پاکستانیوں کے جذبا ت سے آگاہ کررہاہوں جوپاکستان سے باہررہتے ہوئے ہرکڑے اورمشکل وقت میں نہ صرف پاکستان کی سلامتی وبقاء کیلئے دعائیں کرتے ہیں بلکہ اس کیلئے کوشاں رہتے ہیں، چاہے 14اگست ہو یا23مارچ ، ہرموقع پریورپ، امریکہ سمیت دنیا بھرمیں رہنے والے پاکستانی ملکریوم آزادی اور یوم پاکستان مناتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جوپاکستانی بھی آج بیرون ملک آبادہیں وہ اپنی خوشی یارضاسے ملک سے باہر نہیں گئے ، حالات کی مجبوری سے گئے ،تعلیم حاصل کی،کاروبارکیااوربھاری تعدادمیں زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں،کیادوہری شہریت رکھنے کی بناء پر انہیں ووٹ دینے اورالیکشن میں حصہ لینے کے حق سے محروم کرنازیادتی نہیں؟کیاپاکستان کے اکابرین،پالیسی سازاداروں اورارکان پارلیمنٹ کو اپنے فیصلے پر ازسرنوغور نہیں کرنا چاہیے؟اگردہری شہریت رکھنے والے پاکستانی نہیں ہیں اوران کاپاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے تو اوورسیزپاکستانیزکی منسٹری کیوں بنائی گئی ہے؟انہوں نے اجلاس کے شرکاء سے سوال کیاکہ اگرحالات کاجبر آپ کواپنے شہریاملک میں نہ رہنے دے اورآپ کی جان خطرے میں ہوتوایسی صورت میںآپ کیا کرینگے؟حاظرین نے جواب دیا، ہم ہجرت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جب نبیوں کے نبی،سرکاردوعالمؐ اورصحابہ کرامؓ کی زندگیاں مکہ میں خطرے میں پڑگئیں اورمکہ میں ان کارہناجرم اورناممکن بنادیاگیاتوآپؐ نے خودبھی ہجرت کی اورصحابہ کرامؓ کوبھی ہجرت کاحکم فرمایا۔ اس کامطلب ہے کہ بحالت مجبوری ہجرت کرناسنت رسول ؐ ہے ۔ جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ اگر کوئی شخص پاکستان میں پیداہوا، تعلیم حاصل کی اورپاکستان ہی میں پلابڑھا اور اس نے حالات کے جبرکے تحت دہری شہریت حاصل کرلی توکیادہری شہریت حاصل کرنے سے وہ اس وطن کی مٹی کا کم وفادارکہلائے گاجہاں وہ پیدا ہوا ،جہاں اس کے آباؤاجدادکی قبریں ہیں؟کیادہری شہریت حاصل کرنے سے کسی بھی شخص کاپاکستانی ہونے کاحق ختم ہوجاتاہے؟ انہوں نے سوال کیاکہ ان پاکستانیوں کاکیاقصورہے جواپنے ملک میں مارشل لاؤں کے نفاذ اور ریاستی جبر کے باعث اپنی جانیں بچانے کیلئے مختلف ممالک میں سیاسی پناہ لینے کیلئے مجبورہوئے اوروہاں کی شہریت اختیارکی لیکن انکے دل اپنے وطن پاکستان کیلئے دھڑکتے رہے اورآج بھی دھڑکتے ہیں،جوہردم اپنے وطن کی سلامتی وبقاء اوراس کی ترقی کیلئے کوشاں رہتے ہیں،کیاصرف دہری شہریت رکھنے پر ان لوگوں کی حب الوطنی کو مشکوک قراردینا درست اور جائز ہے؟ کیایہ عمل جذبہ ء حب الوطنی کی توہین نہیں ہے؟کیا دہری شہریت اختیارکرنے پر ایسے پاکستانیوں کو الیکشن میں حصہ لینے کے حق سے محروم کرناسراسرزیادتی نہیں جبکہ حکومتیں، عدالتیں اور ریاستی ادارے ان حالات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ انہوں نے کن حالات کی وجہ سے ملک چھوڑا اور دہری شہریت اختیارکی۔انہوں نے کہا کہ ہرپاکستانی کی قسمت نوازشریف اورانکی فیملی کی طرح نہیں ہوتی کہ حکومتیں انہیں یہ رعایت دیں کہ وہ ڈیل کرکے ملک سے باہر جائیں،سعودی عرب کے شاہی محل میں مہمان کی حیثیت سے کئی سال قیام کریں۔انہوں نے سوال کیاکہ اگرنوازشریف ، شہبازشریف اورانکے اہل خانہ سعودی عرب کے بجائے کسی مغربی ملک میں جاتے توویزہ ختم ہونے کے بعدانہیں مزیدقیام کیلئے اس ملک کے قانون کے مطابق سیاسی پناہ لینی پڑتی ۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں نوکری کرنے والے ایم کیوایم کے کارکنوں کوتوریاستی آپریشن کے دوران گرفتارکرکے پاکستانی اداروں کے حوالے کردیاگیاجنہیں حراست کے دوران بدترین تشددکانشانہ بنایاگیا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اس بات کانوٹس کیوں نہیں لیتی کہ اگرکسی کوریاستی تشددکانشانہ بنایاجاتاہے تووہ ملک چھوڑنے پر مجبورہوتاہے اورمجبوراًدوسرے ملک کی شہریت اختیارکرتاہے۔ لہٰذادہری شہریت اختیارکرنے والے ہی کوکیوں،ان کوبھی سزاملنی چاہیے جو پاکستانیوں کواپنا ملک چھوڑنے پر مجبور کرتے ہیں ۔ اوورسیزپاکستانیوں کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ بیرون مقیم پاکستانی ہی ہیں جنہوں نے قدرتی و ناگہانی آفتوں یا کوئی اور معاشی بحران مثلاً قرض اتارو ملک سنوارو کی مہم، 2005 کا تباہ کن زلزلہ اور 2011 اور2012 میں تباہی و بربادی مچانے والے سیلاب کے موقع پر متاثرین کی جس بڑے پیمانے پر خدمت کی وہ بے مثال ہے ، جب بھی ملک پر معاشی طورپرکڑا وقت آیاتوبیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے زرمبادلہ بھیجنے کی دہائیاں دی جاتی ہیں،انکے پیسے سے قومی خزانہ کوسہاراملتاہے پھران پاکستانیوں کوالیکشن میں حصہ سے روکنا کیا درست عمل ہے؟کیایہ زیادتی نہیں؟ سمندر پار پاکستانی اور دہری شہریت کے حامل پاکستانی 12 بلین ڈالر زرمبادلہ ہر سال پاکستان بھیج رہے ہیں جوملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، اگر وہ یہ زر ترسیل بھیجنا بند کردیں تو پہلے سے بدحال معیشت مکمل تباہی و بربادی سے دوچار نہیں ہوجائیگی؟جناب الطاف حسین نے سوال کیاکہ کیاکبھی سپریم کورٹ کی جانب سے سمندرپارپاکستانیوں کویہ آگاہ کیاگیاکہ دہری شہریت رکھنے والے پاکستانی نہ ووٹ ڈال سکتے ہیں اورنہ ہی الیکشن میں حصہ لے سکتے ہیں؟ آج یکدم ان پر پابندی لگاکربیرون ملک پاکستانیوں کو سوائے اس کے کیاپیغام دیاجارہاہے کہ انکی حب الوطنی مشکوک ہے؟کیابیرون ملک پاکستانیوں نے دہری شہریت اختیار کرکے کوئی بہت بڑا گناہ کیا ہے؟ سمندر پار پاکستانی اس فیصلے پر انتہائی برہم ہیں اور برملا اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم دل میں ملک کا درد کیوں رکھیں؟ اور کیوں سرکاری ذرائع سے ملک میں زر مبادلہ بھیجیں ۔، اس طرح انکے دل میں بھری ہوئی پاکستانیت کو کم اور انہیں پاکستان اور پاکستان کے معاملات سے لاتعلق بنایا جارہا ہے۔کیا اس سے ملک کے مستقبل پرخطرناک نتائج برآمدنہیں ہوں گے ؟ انہوں نے کہاکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں دہری شہریت رکھنے پرپابندی نہیں،وہاں دہری شہریت کے حامل شہریوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ دہری شہریت رکھنے والے کئی پاکستانی کیا برطانیہ کی پارلیمنٹ کے ممبرنہیں؟کیاپاکستانی شہری ، کینیڈا اور امریکہ جیسے ممالک کی پارلیمان اور لوکل کونسلوں میں منتخب نہیں ہوتے؟ اگر ہمارے فیصلوں کے تحت امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں پر وہاں الیکشن لڑنے پر پابندی عائد ہوجائے تو پھر بیرون ملک پاکستانی جو مختلف ممالک میں ہمارے مستقل سفیر ہیں اور وہاں کی سیاست میں بھرپورحصہ لیکر اور اپنے سیاسی و معاشی Status کو استعمال کرکے پاکستان کی نیک نامی اور ترقی کیلئے جو کردار ادا کررہے ہیں شاید پھر وہ یہ کردار اد اکرنے کی پوزیشن میں نہ رہیں ،توکیا یہ ایک بہت بڑا قومی نقصان نہ ہوگا؟ جناب الطاف حسین نے سوال کیا کہ کیاانڈیاکی حکمراں جماعت کانگریس کی سربراہ مسزسونیاگاندھی پیدائشی طورپر انڈین ہیں؟ اگر نہیں تو یہ کیسے ہے کہ وہ ہندوستان کی سب سے بڑی جماعت کی سربراہ ہیں اورایک مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے کیلئے کھڑی بھی ہوچکی ہیں؟ کیا امریکہ کے صدربارک اوبامامکمل طورپر امریکی ہیں؟ ان کے والد تو پیدائشی طورپر امریکی نہیں تھے پھربارک اوباما کودنیا کے سب سے طاقتور ملک کاصدرکیسے بننے دیاگیا؟ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ اس مٹی کے بیٹے ہونے کے ناطے دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کوووٹ ڈالنے اورالیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہیے اورہمیں ناپختہ بحث ومباحثہ کے بجائے عوام کوفیصلہ کرنے دیناچاہیے،اگرلوگ اپنے ووٹوں کے ذریعے انہیں قبول کرتے ہیں ہمیں عوام کافیصلہ قبول کرناچاہیے ۔ہمیں اس معاملہ کو جوڈیشری اورایگزیکٹو کے مابین اختلافی معاملہ سمجھنے کے بجائے اسے ایک وسیع تناظرمیں دیکھناچاہیے اوراناکامسئلہ نہیں بناناچاہیے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری اورسپریم کورٹ کے تمام جج صاحبان کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں نہایت ادب اور احترام کے ساتھ آپ سے ہاتھ جوڑکر اپیل کرتاہوں کہ آپ ملک وقوم کے عظیم ترمفادمیں دہری شہریت کے معاملے پر اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں، یہ عمل میرے ذاتی یامیرے لوگوں کے مفادمیں نہیں بلکہ قومی مفادمیں ہوگا۔ انہوں نے تجویزپیش کی کہ صدرمملکت دہری شہریت کے معاملے پر ایک آرڈی ننس کے ذریعے ریفرنڈم کرالیں اور بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں سے پوچھاجائے کہ وہ پاکستان کے الیکشن میں حصہ لینااور ووٹ دیناچاہتے ہیں یا نہیں ؟ انہوں نے کہاکہ میں قانونی وآئینی بندشوں میں جانا نہیں چاہتا، ملک میں کئی بارآئین میں تبدیلیاں کی گئیں اورآج بھی کی جاسکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج میاں نوازشریف کی پارٹی کہتی ہے کہ دہری شہریت رکھنے والوں کوووٹ دینے اورالیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہوناچاہیے۔جبکہ نوازشریف جو دس سال تک ملک سے باہر رہے توپھرانہیں بھی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ جناب الطاف حسین نے دہری شہریت کی مخالف تمام سیاسی جماعتوں سے بھی کہا کہ وہ بھی اس معاملے پر اپنے فیصلے پرنظرثانی کریں۔بیرون ملک رہنے والے پاکستانی بھی آپ کے بھائی ہیں،خدانہ کرے کہ کل آپ کوبھی جلاوطن ہوناپڑے اوردوسرے ملک کی شہریت اختیارکرناپڑے۔جلاوطنی بہت کربناک ہوتی ہے،اس کاکرب میں اچھی طرح جانتاہوں کیونکہ میں خود22سال سے جلاوطنی کاکرب جھیل رہاہوں۔ انہوں نے بیرون ملک رہنے والے تمام پاکستانیوں کویقین دلایاکہ ایم کیوایم ہرسطح پر ہرفورم پرانکامقدمہ لڑتی رہے گی اورانہیں انکاجائزحق دلاکررہے گی ۔
ایم کیوایم پاک کالونی سیکٹر کے کارکن عابد علی کی شہادت پر الطاف حسین کااظہار افسوس لندن ۔۔۔4، اکتوبر2012ء متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم پاک کالونی سیکٹر یونٹ 191کے کارکن عابد علی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا ہے ۔ ایک تعزیتی بیان میں جناب الطاف حسین نے شہید کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہا رکرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا اور معصوم کارکنان کے قتل میں ملوث عناصر اپنے عبرتناک انجام سے ضرور دوچار ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عابد کی شہادت پر مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطاکرے ۔ (آمین)عابد علی شہید کے بہیمانہ قتل میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ، رابطہ کمیٹیؐکراچی ۔۔۔4، اکتوبر2012ء متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کھڈہ مارکیٹ سے ایم کیوایم پاک کالونی سیکٹر یونٹ 191کے کارکن عابد علی کو اغواء کے بعد بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر بیدردی سے قتل کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ عابد علی شہید کے اغواء اور ان کے بہیمانہ قتل میں ملوث سفاک دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیاجائے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے عابد علی شہید کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہید کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطاکرے ۔ رابطہ کمیٹی نے صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ، وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم پاک کالونی سیکٹر یونٹ 191کے کارکن عابد علی کو اغواء کے بعد انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنا کر بیدردی سے قتل کرنے کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اور اس میں ملوث سفاک دہشت گردوں کو قرار واقعی سزا دی جائے ۔ ایم کیوایم کے حق پرست منتخب عوامی نمائندوں،شعبہ جات اورریزیڈنیٹس کمیٹیزکااہم اجلاس
اجلاس سے ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین کاانتہائی اہم ٹیلی فونک خطابکراچی:۔۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی میں حق پرست عوامی نمائندگان،ایم کیوایم کے مرکزی تنظیمی ونگزوشعبہ جات اورریزیڈنٹس کمیٹیزکااہم اجلاس جمعرات کولال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں ہوا جس سے ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین نے انتہائی اہم اورفکرانگزٹیلی فونک خطاب کیااور عدالتوں کے ججز،وکلاء، پالیسی ساز اداروں ،اکابرین،دانشور، پروفیسر،صحافیوں،اینکرپرسن،انجینئرز،ڈاکٹرزاورعلمائے کرام سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے دوہری شہریت کے حوالے رائے اورتجاویزطلب کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ دوہری شہریت کے حوالے سے ریفرنڈم کروایاجائے جوپاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں اوردوہری شہریت کے حامل ہیں ان سے یہ سوال کیاجائے کہ وہ ووٹ دیناچاہتے ہیں اوراپنے ملک میں الیکشن لڑنے کے خواشمندہیں؟ ۔ اس موقع پرایم کیوایم کے ڈپٹی کنوینرزڈاکٹرمحمدفاروق ستار ، انیس احمد قائمخانی ،محترمہ نسرین جلیل،ڈاکٹرنصرت،اراکین رابطہ کمیٹی کے علاوہ سینئررہنماء عامرخان بھی موجودتھے۔جناب الطاف حسین کے منتخب عوامی نمائندگان،شعبہ جات اور ریزیڈیٹس کمیٹیزکے اجلاس سے خطاب کے سلسلے میں لال قلعہ گراؤنڈمیں بڑا پنڈال بنایاگیاتھااورپنڈال میں عارضی اسٹیج بناکربڑی اسکرین لگائی گئی تھی جبکہ شرکاء کیلئے کرسیاں لگائی گئی تھیں۔پاکستانی وقت کے مطابق ٹھیک 4بجے ٹیلی فون پرجناب الطاف حسین کی آمدکااعلان ہوااس موقع پرپنڈال میں موجود تمام شرکاء نے اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکرقائدتحریک جناب الطا ف حسین کااستقبال کیا۔جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں دوہری شہریت کے حوالے سے امریکہ صدر باراک اوبامہ، بھارتی حکمراں پارٹی کانگریس کی سربراہ محترمہ سونیاگاندھی،کیلوفورنیاکے سابق گورنرآرنلڈشیوازنگرکے علاوہ دیگرشخصیات کی مثالیں دی اورکہاکہ اگرحالات کاجبرآپ کواپنے محلے گلی ،شہراورملک میں رہنے نہ دے توایسی صورت میں آپ کیاکریں گے۔انہوں نے کہاکہ ان پاکستانیوں کاکیاقصورہے جواپنی جانیں بچانے کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے اوروہاں سیاسی پناہ لینے پرمجبورہوئے ۔ انہوں نے سوال کیاکہ کیادوہری شہریت حاصل کرنے سے پاکستانی شہریت ختم ہوجاتی ہے؟۔حق پرست عوام روزنامہ جنگ کی 2اکتوبرکی اشاعت میں شائع اشتہار’’جودیکھوبتاؤ‘‘پڑھیں اوراس پربحث کریںکراچی:۔۔۔۔(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے جمعرات کولال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں منعقدہ سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی میں موجودمنتخب حق پرست عوامی نمائندگان،مرکزی شعبہ جات اورریزیڈیٹنس کمیٹیزکے اجلاس میں شرکاء سے گفتگوکرتے ہوئے روزنامہ جنگ کی2اکتوبر 2012ء کی اشاعت میں دہشت گردی ،اغواء برائے تاوان،بینک ڈکیتیوں اورزمینوں پرقبضے اورپراسرارسرگرمیوں کی منصوبہ بندی کے حوالے سے ’’جودیکھوبتاؤ‘‘کے عنوان سے شائع ہونیوالے اشتہارکولفظ بہ لفظ پڑھ کرسنایااور شرکاء اورعوام سے اپیل کی کہ وہ بھی اس اشتہارکوپڑھیں اوراس پربحث ومباثہ کرکے مجھے اپنی اپنی آراء سے آگاہ کریں۔انہوں نے تمام شعبہ جات اورریزیڈنٹس کمیٹیاں سے کہاکہ وہ بھی اس کوملکر پڑھیں اس پربحث ومباحثہ کریں۔ایم کیوایم لائنز ایریا سیکٹر کے سینئر کارکن عبد الوحید کے انتقال پر جناب الطا ف حسین کا اظہارِ تعزیت لندن :۔۔۔۔4اکتوبر 2012ء متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم لائنز ایریا سیکٹر یونٹ بزرٹہ لائن کے سینئر کارکن عبد الوحیدکے انتقال پر گہر ے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ ایک تعزیتی بیان میں جناب الطاف حسین نے مرحوم کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی اور کہاکہ دکھ کی اس گھڑی میں مجھ سمیت ایم کیوایم کے تمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔جناب الطا ف حسین نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنی جوارِ رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے ۔(آمین)ایم کیوایم کے سوگوار کارکنان سے رابطہ کمیٹی کا اظہارِ تعزیت کراچی :۔۔۔4اکتوبر 2012ء متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم لائنز ایریا سیکٹر یونٹ بزرٹہ لائن کے سینئر کارکن عبد الوحید ،شاہ فیصل سیکٹر یونٹ 107کے کارکن شاہد خان کے والد مرتضیٰ خان ،اسکیم 33معما ر سیکٹر یونٹ 33-Fکے کارکن سلیم سیتا کے والد عبد اللہ عمر اور ایم کیوایم سوسائٹی سیکٹر یونٹ 62کے کارکن ندیم راجپوت کے بھائی علی راجپوت کے انتقال پر افسوس کااظہار کیا ہے ۔ ایک تعزیتی بیان میں رابطہ کمیٹی نے مرحومین کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے ۔(آمین)متحدہ قومی موومنٹ کی انقلابی تمثیل " نقیبِ انقلاب"کی ملک بھر میں پذیرائی
ملتان میں عوام کے لیئے بڑی اسکرین نصب کرکے "نقیب انقلاب"پیش کیا گیا ملتان :۔۔۔04اکتوبر 2012ءایم کیو ایم ملتان زون کے زیر اہتمام شاہ رکن عالم ٹاوٗن نیو ملتان میں گلشن روڈ پر واقع مدنی پارک میں بڑی ملٹی میڈیا اسکرین نصب کرکے قائد تحریک الطاف حسین کی بے مثال جدوجہد پر مبنی تاریخ ساز ٹیلی فلم "نقیب انقلاب" عوام کو دکھانے کا انتظام کیا گیا۔ اس موقع پر ملتان زون کے انچارج رائے خالد ، اراکین زونل کمیٹی ،علی عمران سہروردی ، ندیم مرزا، راشد ہاشمی، ڈسٹرکٹ انچارج و اراکین، ٹاؤن انچارج و اراکین ، کارکنان کے ساتھ ساتھ شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ اس انقلابی ڈرامے کو دیکھنے کے لیئے آنے والے لوگوں نے ڈرامہ کے ذریعے سے عوام کو اس بات کی آگہی دینے کے اس طریقے کو سراہنے کے ساتھ ساتھ عوامی بیداری کے لیئے نہایت موئثر قرار دیا،اس ڈرامے کے ذریعے جس طرح سیملک کے چاروں صوبوں میں موجود جاگیر دارانہ اور وڈیرانہ نظام کی تصویر کشی کی گئی کہ کس طرح ان ظالموں نے ملک کے 98%غریب اور متوسط طبقے کے عوام پرعرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے اور حقوق سے محروم کیا ہوا ہے ۔ نقیب انقلاب کے ذریعے سے نوجوانوں بتایا گیا ہے کہ وہ کس طرح سے ان ظالموں کے چنگل سے نکل سکتے ہیں۔ اس کے لیئے جناب الطاف حسین کی تعلیمات اور ایم کیو ایم کی طرز جدوجہد کو اجاگرکیا گیا ہے۔اس موقع پر بڑی تعداد مدنی پارک میں موجودافراد میں سندھ میں لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کی اسمبلی سے منظوری کی خوشی میں ملتان زون کی جانب سے مٹھائی تقسیم کی گئی اور عوام کی جانب سے ڈھولک کی تھاپ پر بھنگڑے کر خوشی کا اظہار کیا گیا۔قائد تحریک الطاف حسین کا جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب پروجیکٹر اسکرین کی مدد سے
براہ راست دکھائے جانے کا خصوصی اہتمام کیا گیاٹنڈو الہ یار :۔۔۔۔04اکتوبر2012ءمتحدہ قومی موومنٹ ٹنڈو الہ یار زون کی جانب سے قائد تحریک الطاف حسین کا جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب پروجیکٹر اسکرین کی مدد سے براہ راست دکھائے جانے کا خصوصی اہتمام کیا گیا ۔ زونل انچارج سید محمد علی شاہ ، جوائنٹ زونل انچارج شاہد عالم قائم خانی، اراکین زونل کمیٹی آفتاب عالم، محمد علی قریشی، ثاقب احمد خانزادہ، بابو احمد راجپوت ، مقبول حسین اوٹھو، خالد قائم خانی، امجد حسین جاگیرانی، ارسلان خانزادہ، راشد علی،یونٹ ذمہ داران و کارکنان او ردیگر تنظیمی شعبہ جات کے ذمہ داران کے علاوہ پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ حیدرآباد زون کے زیر اہتمام زونل آفس پرکارکنان کا اجلاس
دوہری شہر یت کے حوالے سے الطاف حسین کاخطاب براہ راست دیکھا گیاحیدرآباد ۔۔۔04اکتوبر 2012ءقائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی کادوہری شہریت کے معاملہ کے حوالے سے کراچی میں ہونے والے اجلاس پر ہونے والے خطاب کو دیکھنے اور سنے کے سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ حیدرآباد زون کے زیر اہتمام زونل آفس پر ایک بڑی ٹی وی اسکرین کا انتظام کیاگیا اس خطاب کو دیکھنے کیلئے زونل آفس پر متحدہ قومی موومنٹ سندھ تنظیمی کمیٹی کی اراکین رعنا صدیقی ،عائشہ آفتاب ،فرزانہ ظفر ،ایم کیوایم حیدر آباد زون کے جوائنٹ زونل انچارجز نوید شمسی ،ذوالفقار علی خانزادہ و اراکین زونل کمیٹی،حق پرست ایم پی اے سید وسیم حسین ،ڈاکٹرز ،انجنیئرز،وکلاء سمیت ایم کیوایم کے ذمہ داران وکارکنان اور خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔قائد تحریک جناب الطاف حسین کے خطاب پر مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے دوہری شہریت کے حوالے سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کے خطاب کو سہر اتے ہوئے کہاکہ الطاف حسین نے ملک اور عوام کو ہمیشہ صیح رہنمائی فراہم کی اورموجودہ صورتحال میں دوہری شہریت کے حامل افراد ملک کاسرمایہ ہے اور ان سے کی حب الوطنی پر شک کرنا زیادتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم اور الطاف حسین ہی ملک کو ترقی یافتہ اور قائد اعظم کا پاکستان بناسکتے ہیں ۔
*****