ایم کیوایم کے پرامن احتجاج کو نہ صرف نظر انداز کیاجارہا ہے بلکہ گرفتاریوں کے بعد لاپتا کئے جانے والے کارکنان کی لاشیں دی جارہی ہیں، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
ایم کیوایم کے احتجاجی مظاہرے کا نوٹس لیاجاتا مگر ڈھٹائی کا مظاہرہ یہ ہے کہ آج مزید دو لاپتا کارکنان کی لاشیں بوری میں بند کرکے پھینک دی گئیں ، رابطہ کمیٹی
ایم کیوایم کے کارکنان کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق بری طرح سے پامال کئے جارہے ہیں اور متعصبانہ طریقے سے انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی
لاپتا کارکنان قاسم علی شاہ، محمد علی خان کے ماوراے عدالت قتل اور مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی کارکن ارشد حسین نقوی کی شہادت پر ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کااظہار مذمت
کراچی ۔۔۔18، اپریل 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم قصبہ علی گڑھ سیکٹر کے دو لاپتہ کارکنان قاسم علی شاہ اور محمد علی خان کے حراست کے دوران ماورائے عدالت قتل اور گزشتہ دنوں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والے ایم کیوایم لیبر ڈویژن واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے کارکن ارشد حسین نقوی کی شہادت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور وفاقی و صوبائی حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم کیوایم کے کارکنان کے حراست کے دوران ماورائے عدالت قتل اور مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ ہلاکتوں کا سلسلہ فی الفور بند کرایا جائے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم نے 25کارکنان کے ماورائے عدالت قتل اور گرفتاریوں کے بعد سے سرکاری حراست سے لاپتا ہوجانے والے ایم کیوایم کے 45کارکنان کی بازیابی کیلئے کل ہی کراچی پریس کلب میں مظاہرہ کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا اور اس سلسلے میں آج بھی ملک بھر کے پر یس کلب کے باہر ایم کیوایم کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ایم کیوایم کے احتجاجی مظاہرے کا نوٹس لیاجاتا ، لاپتا کارکنان کی بازیابی کیلئے اقدامات کئے جاتے اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کیا جاتا لیکن افسوس کا مقام یہ ہے کہ آج دو اور مزید ایم کیوایم کے لاپتا کارکنان کی لاشیں بوری میں بند کرکے پھینک دی گئیں ہیں جو اس بات کا ایک اور ثبوت ہے کہ ایم کیوایم کے کارکنان کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق بری طرح سے پامال کئے جارہے ہیں اور متعصبانہ طریقے سے انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایک جانب ایم کیوایم، کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، 45لاپتہ کارکنان کی بازیابی اور مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے 300سے زائد کارکنان کے بہیمانہ قتل کے باوجود جمہوری ، سیاسی اور پرامن جدوجہد کررہی ہے لیکن دوسری جانب ایم کیوایم کے پرامن احتجاج کو نہ صرف نظر انداز کیاجارہا ہے بلکہ گرفتاریوں کے بعد لاپتا کئے جانے والے کارکنان کی لاشیں دی جارہی ہیں تاکہ ایم کیوایم اور اس کے کارکنان کی پرامن جدوجہد اور صبر کو ٹھہیس پہچائی جاسکے ۔ رابطہ کمیٹی نے ماورائے عدالت قتل کئے جانے والے کارکنان قاسم علی شاہ، محمد علی خان اور مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے کارکن ارشد حسین نقوی کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہا رکرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور سوگواران کو صبرجمیل عطاکرے ۔ رابطہ کمیٹی نے ارباب ختیار و اقتدار سے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے پرامن احتجاجی مظاہرے کے باوجود کارکنان کے ماورائے عدالت اور مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہادت کے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، اس میں ملوث تمام عناصر کو آئین و قانون کے مطابق گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور ایم کیوایم کے کارکنان کے انسانی ، سیاسی اور جمہوری حقوق کی پامالی کا عمل فی الفور بند کیاجائے ۔ دریں اثناء ارشد حسین نقوی کی نماز جنازہ بوتراب امام بارگاہ عزیزآباد میں اادی کی گئی ، تدفین وادی حسن قبرستان میں کی گئی ۔ نماز جنازہ و تدفین میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان احمد سلیم صدیقی ، اسلم آفریدی ، کراچی تنظیمی کمیٹی کے ارکان ، ایم کیو ایم لیبرڈویژن کے ارکان ، ایم کیو ایم کے ذمہ داران ، کارکنان کے علاوہ شہید کے عزیزواقارب نے شرکت کی ۔