کیلاش اور چترال کی مقامی آبادی کو طالبان کی جانب سے طاقت اور بندوق کے زور پر مذہب تبدیل کرنے کا الٹی میٹم دینے پر ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کا اظہار مذمت
اسلام، امن و سلامتی کا مذہب ہے اور دین میں کوئی جبر نہیں ہے، رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
کیلاش اور چترال کے عوام کیلئے اسلام اور آئین پاکستان کی روح کے مطابق آزادانہ طور پر زندگی گزارنے کے حق کو یقینی بنایا جائے، رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔20، فروری 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ایک بیان میں طالبان کی جانب سے کیلاش اور چترال میں مقامی آبادی کو زبردستی طاقت کے زور پر اور بندوق کی نوک پر مذہب تبدیل کرنے کیلئے الٹی میٹم دینے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے اپنے اس بیان میں کہا کہ مذہب اسلام ، امن و سلامتی کا مذہب ہے اور دین میں کوئی جبر نہیں ہے، وہ تمام لوگ جو طاقت کی بنیاد پر اہل اسلام کو کافر اور غیر مسلموں کو مشرف بہ الاسلام کرنے کی کوشش کررہے ہیں یہ عمل مذہب اسلام کی روح کو مجروح کرنے کے مترادف ہے اور ایم کیوایم ایسے کسی بھی عمل کو نہ صرف غیر اسلامی تصور کرتی ہے بلکہ سخت ترین الفاظ میں مذمت بھی کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اسکا نوٹس لیتے ہوئے کیلاش اور چترال کے عوام کیلئے اسلام اور آئین پاکستان کی روح کے مطابق آزادانہ طور پر زندگی گزار نے کے حق کو یقینی بنایا جائے۔